Recent content by میاں وقاص

  1. میاں وقاص

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ‏کیوں پٹکتا ہے سر سنگ سے جی جلا ڈھنگ سے... دل ہی بن جائے گا خود صنم صبر کر صبر کر ― ناصر کاظمی
  2. میاں وقاص

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ‏اے دل تمام نفع ہے سوداے عشق میں اک جان کا زیاں ہے، سو ایسا زیاں نہیں مفتی صدرالدین آزردہ
  3. میاں وقاص

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ہے تن میں ریشہ ہائے نئے خشک استخواں کیوں کھینچتا ہے کانٹوں میں اے ضعفِ تن مجھے شیخ ابراہیم ذوق
  4. میاں وقاص

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    نہ ملیں، گرچہ ہجر میں مر جائیں عاشقوں کا وصال ہے کچھ اور __ میر
  5. میاں وقاص

    ہم اپنے طور پہ ہر ایک سے بنا کے چلے

    ہم اپنے طور پہ ہر ایک سے بنا کے چلے مگر وہ لوگ سبھی سنگ سنگ ہوا کے چلے عجیب لوگ ہیں، خوابوں میں ان اترے ہیں کہ درد سوے ہوے پھر مرے جگا کے چلے تمام بوجھ ابھی جگنوؤں کے سر پر ہے چراغ لے کے کہاں سامنے ہوا کے چلے مجھے گماں ہے، نہ پچھلی صفوں سے آ جایں جو ایک بار بہر طور منہ کی کھا کے چلے...
  6. میاں وقاص

    لگا ہوں کب سے یہ پتے ہی میں جلانے میں

    لگا ہوں کب سے یہ پتے ہی میں جلانے میں "اب اور دیر ہے کتنی بہار آنے میں " ارے یہ تم بھی زمانے کے ساتھ ہو بیٹھے ذرا سا فرق تو ہو تم میں اور زمانے میں ہزار شکر، کہ حرکت میں آ گئے جگنو ذرا سی دیر ہوئی جو دیا جلانے میں ہواے تیز، ذرا ہوش سے اڑو پگلی ! یہ نقش عمر لگے گی تمہیں مٹانے میں ارے...
  7. میاں وقاص

    عکس ہی لگتا ہے اب تو ٹوٹتا رہ جاے گا

    عکس ہی لگتا ہے اب تو ٹوٹتا رہ جاے گا آئنے میں ہر کوئی یوں دیکھتا رہ جاے گا اب لرزتے ہاتھ کا کافی نہیں ہے آسرا "جس دیے میں جان ہو گی، وہ دیا رہ جاے گا" آشنا تھا جو بوقت_ شام ہی چلتا بنا وہ چلا جاے گا، کوئی ادھ موا رہ جاے گا سچ بتاؤں تو مرے وہم و گماں میں بھی نہ تھا تو ملے گا تو بھی کوئی...
  8. میاں وقاص

    غموں کی بھیڑ میں اپنا تو کچھ پتا رکھتا

    غموں کی بھیڑ میں اپنا تو کچھ پتا رکھتا چراغ_ہست کو تھوڑا پس_ہوا رکھتا کسی کے عشق میں گروی ہی رکھ دیا سب کچھ "میں عمر اپنے لئے بھی تو کچھ بچا رکھتا " اسی کی ذات پہ الزام_بے وفائی کیوں؟ میں اپنی ذات کی خاطر بھی کچھ سزا رکھتا کبھی حضور مری جھونپڑی کا رخ کرتے تمھاری راہ میں آنکھیں بچھا بچھا...
  9. میاں وقاص

    چاند تارے بھی کار کرتے ہیں میری سانسیں شمار کرتے ہیں

    چاند تارے بھی کار کرتے ہیں میری سانسیں شمار کرتے ہیں چل کہ آوارگی ہوئی کافی گھر کی آباد غار کرتے ہیں آج دیوار کچھ نہیں کہتی "آج ساے شکار کرتے ہیں " ہم قضا کو خریدنے کے لئے زندگی کا ادھار کرتے ہیں ہم عجب کاروبار کرتے ہیں بس خسارے شمار کرتے ہیں پھینکتے ہیں وجود ہی اپنا کچھ تو ٹھنڈی یہ نار...
  10. میاں وقاص

    سلسلہ درد کا نہیں آیا عشق جوبن پہ کیا نہیں آیا

    سلسلہ درد کا نہیں آیا عشق جوبن پہ کیا نہیں آیا میری منزل عظیم ہے لوگو میں پس_نقش_پا نہیں آیا لوگ باہر زمیں پہ کیوں بیٹھے جب کوئی زلزلہ نہیں آیا اس طرف موت کا جہاں ہو گا جو یہاں سے گیا، نہیں آیا دشت آنکھیں بچھا کے بیٹھا ہے پر، کوئی قافلہ نہیں آیا روز غصہ حرام پیتا ہوں تم کو خوف_خدا نہیں آیا...
  11. میاں وقاص

    محبت درد ہو جاے گی اک دن

    محبت درد ہو جاے گی اک دن حرارت سرد ہو جاے گی اک دن ثمر یہ باہمی نفرت کا ہو گا یہ امت، فرد ہو جاے گی اک دن قدم بوسی کرے گی راہ میری یا، منزل گرد ہو جاے گی اک دن کبھی بادل نے اس جانب نہ دیکھا یہ ٹہنی زرد ہو جاے گی اک دن حصول_حق کی خاطر یقیناً یہ عورت، مرد ہو جاے گی اک دن پتہ شاہین یہ ہرگز...
  12. میاں وقاص

    مجھ کو روزی کا در ضروری تھا

    مجھ کو روزی کا در ضروری تھا اس کو دست_ہنر ضروری تھا واپسی کا سفر ضروری تھا سو، یہ راہ_مفر ضروری تھا آسماں کے ہیں فیصلے اپنے گھر بجا، پر شرر ضروری تھا آبلے آشنا نہ یوں ہوتے ایک مشکل سفر ضروری تھا دھوپ ورنہ بدن جلا دیتی "راستے میں شجرضروری تھا" دور افتاد جا کے یہ سوچا ان اڑانوں میں پر...
  13. میاں وقاص

    تمہارے حسن پہ ہر ایک کی نظر ہو گی

    تمہارے حسن پہ ہر ایک کی نظر ہو گی پہ، میری دید کی حسرت پس_نظر ہو گی وہ ایک منظر_خونیں ادھر جو آ ٹھہرا "ہماری آنکھ لہو ہے، تمہیں خبر ہو گی" بتا دیا تھا یہ بچپن میں ایک عامل نے مری حیات گلوں سے بھی بے ضرر ہو گی جگر کے خون کو سینچا، مگر خبر کیا تھی وہ فصل_لالہ و گل آج بے ثمر ہو گی اداس رات...
  14. میاں وقاص

    پریشاں رات بھر چندا رہا ہے دیا تا دیر کیوں جلتا رہا ہے

    پریشاں رات بھر چندا رہا ہے دیا تا دیر کیوں جلتا رہا ہے مجھے یہ آئنہ بتلا رہا ہے "جوانی سے عجب رشتہ رہا ہے" ترے ہاتھوں میں آجر کچھ نہیں ہے مجھے روزی وہی دیتا رہا ہے اسے کیوں لوگ آوارہ کہیں جو تری دہلیز پر بیٹھا رہا ہے خزاں نے دائمی ڈیرے جماے چمن کب پھولتا پھلتا رہا ہے یہ دامن اب کے صحرا...
  15. میاں وقاص

    "آج ماؤں کا عالمی دن ہے"

    "آج ماؤں کا عالمی دن ہے" آج کیوں اپنی ماں نہیں ہے یاد اس کے احسان، جذبہ ^ ایثار میں اچانک ہی بھول بیٹھا ہوں سوچتا ہوں، مجھے ہوا کیا ہے ہاں، وہی حادثہ ہے سوچوں میں وہ سیاچن کے پہاڑوں میں جن جوانوں کو برف لے ڈوبی ان کی ماؤں کے نام کرتا ہوں "آج ماؤں کا عالمی دن ہے" حافظ اقبال شاہین
Top