--- نور اور نار کا مادہ ایک ہی ہوتا ہے۔ فرق اتنا سا ہے کہ اپنے اندر کے وحشی انسان کی تہذیب کرنی پڑتی ہے، اسے ’’عملوا الصٰلحات‘‘ سے شناسائی کرانی ہوتی ہے نہیں تو وہ ’’اسفل السافلین‘‘ کی کھائی میں جا گرے۔
اپنے اندر خود اک جنگل ہے ہر آدم زاد
کیسے کیسے وحشی جذبے پھرتے ہیں آزاد
راہ کی ایک اک ٹھوکر کھولے منزل کے اسرار
رستے کا ہر پتھر گویا ہوتا ہے استاد
-: محمد یعقوب آسی :-
امام علی زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں
میں اس شخص پر حیران ہوں جو کھانے سے پرہیز کرتا ہے تاکہ اس سے کوئی نقصان نہ ہو لیکن وہ گناہ سے نہیں بچتا تاکہ اس کی رسوائی میں گرفتار نہ ہو!!!!