محترم اساتذہ کرام اصلاح کا بہت شکریہ
نہایت ادب سے
گدگدائے تری چوڑیوں کی کھنک
تمنائی نہیں بلکہ جب کوئی چوڑیاں پہن کر بال بکھرا رہا ہو تو اس وقت کھنک پیدا ہو گی اسی کیفیت کو بیان کیا ہے اور نقرئی یا چاندی کی گھنتیاں اس لیے کہ وہ مندر میں ہیں جہاں سونا چاندی عام ہوتا ہے اور عقیدت سے آہنی کی بجائے چاندی کی بنائی گئی ہیں
 
کوئی تھک ہار کے آتا ہے اس کا محبوب اس کے گلے میں بانہیں ڈال کے چوڑیوں بھری کلائی کے ساتھ اس کے بال بکھراتا ہے تو چوڑیوں کی کھنک اس کو گدگدا کے اس کی تھکاوٹ دور کر دیتی ہے
اسی طرح ہر ٹیپ کا مصرعہ اپنا مفہوم رکھتا ہے
 
جیسے مندر میں سونے کی اک مورتی
ہاتھ باندھے مقابل پجارن کھڑی
چاندی کی گھنٹیاں جب بجانے لگی
گنگنائے تری پائلوں کی چھنک

پہلے تین مصرعوں میں جو منظر بیان ہوا ہے اس میں گھنٹیوں کی آواز سن کر محبوب کی پائلوں کی چھنک کانوں میں گنگنانے لگتی ہے
 
جیسے مندر میں سونے کی اک مورتی
ہاتھ باندھے مقابل پجارن کھڑی
چاندی کی گھنٹیاں جب بجانے لگی
گنگنائے تری پائلوں کی چھنک

پہلے تین مصرعوں میں جو منظر بیان ہوا ہے اس میں گھنٹیوں کی آواز سن کر محبوب کی پائلوں کی چھنک کانوں میں گنگنانے لگتی ہے
گھنٹیاں چاندی ہی کی کیوں ہیں؟ چاندی کی گھنٹیاں محاورہ یا روز مرہ، دونوں ہی نہیں... پھر یہاں چاندی کا تذکرہ وزن پورا کرنے کی مشق کے علاوہ اور کیا ہو سکتا ہے؟ چاندی کی ی بھی اتنی دب رہی ہے کہ مصرعے کی روانی مخدوش ہو رہی ہے.
پائل تو خود چھنکتی ہے، ایک طرح سے پائل کی چھنک اس کا گیت ہے ... خود چھنک کس طرح گنگنا سکتی ہے؟؟؟
پھر یہ گنگناہٹ ہو کدھر رہی ہے؟ ٹیپ کے مصرعے مطابق سرخ ہونٹوں تلے ایسا ہوتا جو اپنے آپ میں مہمل بات ہے ... اگر یہ آواز کانوں میں محسوس ہو رہی ہے (جیسا کہ ہونا چاہیے) تو اس کی طرف کوئی اشارہ نہیں.
 
سر چونکہ ذکر ہورہاہے مندر کا تو مندر میں عقیدت کی وجہ سے مورتیاں گھنٹیاں وغیرہ سونے چاندی کی ہوتی ہیں اور اس منظر میں کھڑے شخص کا تخیل ہے کہ گھنٹیوں کی آواز سے اس کے ذہن میں اپنے محبوب کی پائل آجاتی ہے تھوڑی ایبسٹریکشن کہ لیں
 
سر چونکہ ذکر ہورہاہے مندر کا تو مندر میں عقیدت کی وجہ سے مورتیاں گھنٹیاں وغیرہ سونے چاندی کی ہوتی ہیں اور اس منظر میں کھڑے شخص کا تخیل ہے کہ گھنٹیوں کی آواز سے اس کے ذہن میں اپنے محبوب کی پائل آجاتی ہے تھوڑی ایبسٹریکشن کہ لیں
چلیں، جب کبھی آپ اپنا مجموعہ شائع کریں تو یہ سب نکات فٹ نوٹس میں ساتھ لگا دیجیے گا :)
اب اور کیا کہوں ... الفاظ کا مافی الضمیر کا ساتھ دینا ضروری ہوتا ہے... ورنہ معنی یونہی در بطن شاعر رہ جاتے ہیں.
 
سر آپکی اصلاح قابلِ قدر ہے ایک بالکل نیا بندہ تو صرف سیکھنے کی کوشش کررہا ہے آپ جیسے اساتذہ سے اس لیے تھوڑی سی بحث کی گستاخی بھی کر لیتا ہے
 
سر آپکی اصلاح قابلِ قدر ہے ایک بالکل نیا بندہ تو صرف سیکھنے کی کوشش کررہا ہے آپ جیسے اساتذہ سے اس لیے تھوڑی سی بحث کی گستاخی بھی کر لیتا ہے
بحث بالکل کریں ... لیکن ساتھ یہ بھی سمجھیں کہ جس قسم کے ابہامات کی نشاندہی کی جا رہی وہ معیوب سمجھے جاتے ہیں... ان کو دور کریں گے تو آپ کے کلام کا حسن بڑھے گا.
 

فہد اشرف

محفلین
گھنٹیاں چاندی ہی کی کیوں ہیں؟ چاندی کی گھنٹیاں محاورہ یا روز مرہ، دونوں ہی نہیں
ایلن پو کی نظم "دی بیلز" سلور بیلز سے ہی شروع ہوتی ہے
Hear the sledges with the bells—
Silver Bells
What a world of merriment their melody foretells!

اردو میں بھی شاید نقرئی گھنٹیوں کا استعمال بھی پڑھا پڑھا سا لگ رہا ہے۔
 
ایلن پو کی نظم "دی بیلز" سلور بیلز سے ہی شروع ہوتی ہے
Hear the sledges with the bells—
Silver Bells
What a world of merriment their melody foretells!

اردو میں بھی شاید نقرئی گھنٹیوں کا استعمال بھی پڑھا پڑھا سا لگ رہا ہے۔
کمال کرتے ہیں میاں ... بات اردو محاورے کی ہو رہی ہے، آپ حوالہ انگریزی ادب کا دے رہے ہیں :)
 

فہد اشرف

محفلین
کمال کرتے ہیں میاں ... بات اردو محاورے کی ہو رہی ہے، آپ حوالہ انگریزی ادب کا دے رہے ہیں :)
یہ تو ایسے ہی لکھ دیا تھا۔ گو کہ اردو ادب میں اس کی مثال نہیں مل رہی لیکن پھر بھی مجھے چاندی کی گھنٹی کوئی نئی ترکیب نہیں لگ رہی شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ہندوستان میں چاندی کی گھنٹیاں حقیقت میں ہوتی ہیں جسے اکثر ہندو لوگ اپنے گھر کے مندروں اور پوجا کی تھالیوں میں رکھتے ہیں۔

اخترالایمان کی چھوٹی سی نظم

دور کی آواز

نقرئی گھنٹیاں سی بجتی ہیں
دھیمی آواز میرے کانوں میں
دور سے آ رہی ہو تم شاید
بھولے بسرے ہوئے زمانوں میں
اپنی میری شکایتیں شکوے
یاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں
بشکریہ ریختہ
 
یہ تو ایسے ہی لکھ دیا تھا۔ گو کہ اردو ادب میں اس کی مثال نہیں مل رہی لیکن پھر بھی مجھے چاندی کی گھنٹی کوئی نئی ترکیب نہیں لگ رہی شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ہندوستان میں چاندی کی گھنٹیاں حقیقت میں ہوتی ہیں جسے اکثر ہندو لوگ اپنے گھر کے مندروں اور پوجا کی تھالیوں میں رکھتے ہیں۔

اخترالایمان کی چھوٹی سی نظم

دور کی آواز

نقرئی گھنٹیاں سی بجتی ہیں
دھیمی آواز میرے کانوں میں
دور سے آ رہی ہو تم شاید
بھولے بسرے ہوئے زمانوں میں
اپنی میری شکایتیں شکوے
یاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں
بشکریہ ریختہ

جی ترکیب تو استعمال ہوتی ہے
 
یہ تو ایسے ہی لکھ دیا تھا۔ گو کہ اردو ادب میں اس کی مثال نہیں مل رہی لیکن پھر بھی مجھے چاندی کی گھنٹی کوئی نئی ترکیب نہیں لگ رہی شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ہندوستان میں چاندی کی گھنٹیاں حقیقت میں ہوتی ہیں جسے اکثر ہندو لوگ اپنے گھر کے مندروں اور پوجا کی تھالیوں میں رکھتے ہیں۔

اخترالایمان کی چھوٹی سی نظم

دور کی آواز

نقرئی گھنٹیاں سی بجتی ہیں
دھیمی آواز میرے کانوں میں
دور سے آ رہی ہو تم شاید
بھولے بسرے ہوئے زمانوں میں
اپنی میری شکایتیں شکوے
یاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں
بشکریہ ریختہ
اچھی نظم ہے
 
Top