پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

پولنگ اسٹیشن کی معلومات کے لیے 8300 پر کئے گئے ہمارے کسی میسج کا جواب نہیں آرہا...
یہ ہمادے ساتھ دھاندلی ہورہی ہے، ہماری مرضی کی حکومت نہیں بننے دی جارہی!!!
آج سرور پر لوڈ زیادہ ہے۔ کافی دیر بعد میسج آتا ہے
 
*کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر دھماکا، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات*

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر دھماکے کی اطلاعات ہیں۔

دھماکا مشرقی بائی پاس پر ہوا ہے اور اس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور دھماکا اس وقت ہوا جب پولنگ کا عمل جاری تھا۔

پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ، تاہم دھماکے کے فوری بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
اصل میں دہشت گرد چاہتا ہے زیادہ سے زیادہ نقصان ہو اسی لئے وہ رش کی جگہ دیکھتا ہے اور دھماکا کر دیتا ہے رش کے مقامات پر دیکھ بھال کر جائیں ووٹ ڈالنے لازمی جائیں یہ آپ کا قومی فریضہ ہے موت تو گھر بیٹھے بھی آسکتی ہے ۔ بس آس پاس کے لوگوں پر دیہان رکھیں ۔
 
فیس بک پر ایک دوست نے کراچی کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ لائن ووٹرز کی نہیں، حلوہ پوری لینے والوں کی ہے۔ :p
یہ رہی کراچی میں ووٹ سے پہلے یا بعد میں حلوہ پوری لینے والوں کی لائن
FB_IMG_1532502929179.jpg
 
پولنگ سٹیشن سے ابھی تھوڑا دور ہی تھا کہ باہر شدید حبس میں لمبی لائین لگی دیکھ کر تھوڑی کوفت ہوئی۔ نزدیک پہنچا تو پتا لگا کہ چار بوتھ بنے ہیں اور ہر بلاک کی الگ الگ لائین ہے۔ میں نے قد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فوجی بھائی کو دور سے ہی بلاک کوڈ کا آخری نمبر ہاتھ کے اشارے سے بتایا۔ اس نے بآواز بلند پوچھا ۔۔۔ 703.. میں نے جواباً دہرایا 703. بولا سر آپ اندر آجائیں۔

703 کی کوئی لائین نہیں تھی۔

رش نے خود ہی پیچھے ہٹ کر راستہ بنا دیا۔ گیٹ پر پہنچا۔ پولیس والے نے پرچی چیک کرتے ہوئے پوچھا، ۔۔ موبائل ؟۔۔۔ اور نہیں میں جواب ملنے پر راستہ چھوڑ کر پہلے بوتھ کی طرف اشارہ کر دیا۔

بوتھ کے باہر ائیر فورس کا ایک باریش نوجوان معہ ہتھیار کے بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے بتایا کہ ایک صاحب اندر ہیں وہ نکلیں تو آپ چلے جائیے گا۔ شاید آدھا پونا منٹ بعد ہی وہ صاحب باہر نکل آئے اور میں اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر کے سامنے کھڑا تھا۔ پولنگ ایجنٹس میں سے ایک نے نمبر پوچھا، میں نے بتایا اور وہ اپنی فہرستوں میں کھو گئے۔ یہی کام انتخابی عملے نے شناختی کارڈ لے کر کیا۔ دو فہرستوں اور دو بیلٹ پیپرز پر انگوٹھے لگائے، نشان لگوایا۔ مہر دی گئی، کیبن میں جا کر زندگی میں پہلی بار شیر کے نشان پر ٹھپے لگائے اور باہر آ کر دونوں ووٹ الگ الگ ڈبوں میں ڈال دیئے۔

ایک پولنگ ایجنٹ نے باہر رش کی صورتحال پوچھی اسے جواب دیا اور باہر نکل آیا۔

گیٹ سے داخل ہونے اور واپس پہنچنے تک بمشکل چار سے پانچ منٹ لگے۔

باہر نکلا تو ان چہروں کی طرف دیکھا جو پسینے میں شرابور لائینوں میں کھڑے اپنی باری کے منتظر تھے۔ دل ہی دل میں شکر کیا کہ گھر اس علاقے میں ہے جہاں سے بہت کم لوگ ووٹ ڈالنے آتے ہیں۔
 
Top