کاشفی

محفلین
غزل
(انجم راہبر)
سچ بات مان لیجئے چہرے پہ دھول ہے
الزام آئینوں پہ لگانا فضول ہے

تیری نوازشیں ہوں تو کانٹا بھی پھول ہے
غم بھی مجھے قبول، خوشی بھی قبول ہے

اُس پار اب تو کوئی تیرا منتظر نہیں
کچے گھڑے پہ تیر کر جانا فضول ہے

جب بھی ملا ہے زخم کا تحفہ دیا مجھے
دشمن ضرور ہے وہ مگر با اصول ہے
 
Top