کاشفی

محفلین
غزل
(سید مہدی میرزا صاحب جدید لکھنوی )
جل گیا جسم زار کیا کہنا
آتش ہجر یار کیا کہنا

سُن کے میری وفا کو اہلِ وفا
کہتے ہیں بار بار، کیا کہنا

سیکڑوں ہورہے ہیں دیوانے
تیرا فضل بہار کیا کہنا

یاد دلوارہی ہے ہجر کی شب
تیرگی مزار کیا کہنا

چھوٹ کے دل سے کہہ رہا ہوں جدید
گردشِ روزگار کیا کہنا
 
Top