محمداحمد

لائبریرین
گندم امیرِ شہر کی ہوتی رہی خراب
بیٹی غریبِ شہر کی فاقوں سے مرگئی

اس قبیل کے زیادہ تر شعر اسی قسم کے ہیں، طبقاتی تفاوت سے بھرپور!
 

محمد فائق

محفلین
گندم امیرِ شہر کی ہوتی رہی خراب
بیٹی غریبِ شہر کی فاقوں سے مرگئی

اس قبیل کے زیادہ تر شعر اسی قسم کے ہیں، طبقاتی تفاوت سے بھرپور!
گندم امیر شہر کی ہوتی رہی خراب
بیٹی کسی غریب کی فاقوں سے مرگئ
اک جگہ یہ شعر ایسے لکھا ہوا تھا
درست کون سا ہے؟
 

محمداحمد

لائبریرین
گندم امیر شہر کی ہوتی رہی خراب
بیٹی کسی غریب کی فاقوں سے مرگئ
اک جگہ یہ شعر ایسے لکھا ہوا تھا
درست کون سا ہے؟

یہ تو ہمیں نہیں پتہ۔

ہم نے کسی مستند جگہ سے نہیں پڑھا یہ شعر۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ہماری یادداشت میں رہ کر اس شعر کی شکل بدل گئی ہو۔
 

غدیر زھرا

لائبریرین
غریبِ شہر کسی سایۂ شجر میں نہ بیٹھ
کہ اپنی چھاؤں میں خود جل رہے ہیں سرو و سمن

امیرِ شہر غریبوں کو لُوٹ لیتا ہے
کبھی بہ حیلۂ مذہب کبھی بنامِ وطن

(احمد فراز)
 
Top