سیما علی

لائبریرین
ویرانگاں کو یاد کریں تازہ بستیاں…!!!
آئندگاں کے واسطے اک داستان چھوڑ

وہ یاد بے پناہ تعاقب میں آئی ہے…!!!
کتنا کہا تها تجھ سے، مت اپنا نشان چھوڑ

سعود عثمانی
 

سیما علی

لائبریرین
اب تو ملبوس بدل، کاکلِ بے ربط سنوار
بجھ گئی شہر کی سب روشنیاں شامِ فراق

کتنی صدیوں کی تھکن اس نے سمیٹی محسن
یہ الگ بات کہ پھر بھی ہے جواں شامِ فراق

محسن نقوی
 

سیما علی

لائبریرین
اپنی تخلیق پہ حیراں ہو کہ نازاں ہو، یہی
سوچتا رہ گیا پھر میرا خدا میرے بعد
یہ تو طے ہے کہ مری روح نہیں مر سکتی
کیسا پہنے گی بھلا جسم نیا میرے بعد

ثمینہ راجہ
 

لاريب اخلاص

لائبریرین
دریاؤں کو حال سنا کر رقص کیا

صحراؤں کی خاک اڑا کر رقص کیا

قیس تمہاری سنت ایسے زندہ کی

ہاتھوں میں کشکول اٹھا کر رقص کیا

قیس مجھے اس بات پہ حیرت ہوتی ہے

تو نے کیسے دشت میں جا کر رقص کیا

ان لوگوں کی حالت دیکھنے والی تھی

جن لوگوں نے وجد میں آ کر رقص کیا

جب میری آواز نہ کانوں تک پہنچی

پھر میں نے تحریر میں آ کر رقص کیا

نیلی چھت پہ لا محدود پرندے تھے

آج کسی نے اشک بہا کر رقص کیا

بھید کھلا جس شخص پہ تیرے ہونے کا

اس نے تیرے قرب کو پا کر رقص کیا

ستحسنؔ میں جامیؔ ہوں منصورؔ نہیں

دلبر کو اشعار سنا کر رقص کیا
محمد مستحسن جامی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ٹوٹے ہوئے کواڑ کے منظر نے آ لیا
آوارگی کی شام مجھے گھر نے آ لیا
میں جا رہا تھا زخم کا تحفہ لیے بغیر
پھر یوں ہوا کہ راہ کے پتھر نے آ لیا
 

سیما علی

لائبریرین
مرنے کی گھڑی آئے تو میں زیست کا طالب
جینے کا تقاضا ہو تو مر جاتا ہوں اکثر
(واصف علی واصف)
 

علی وقار

محفلین
بڑے عجیب سے لہجے میں بات کرتے ہو؟
ہیں چھوڑ جانے کی ساری نشانیاں تم میں!


فاخرہ بتول
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
نہ ہو ممتاز کیوں اسلام دنیا بھر کے دینوں میں
ادھر مذہب کتابوں میں ، ادھر قرآن سینوں میں
 

سیما علی

لائبریرین
توحید کے دیپ جلاتے تھے بدعت کی اندھیری محفل میں
کب خوف تھا ان کو قاتل کا خود شوق سے پہنچے مقتل میں
 
Top