سیما علی

لائبریرین
طوِیل ہجر کا یہ جبر ہے، کہ سوچتا ہُوں !
جو دِل میں بستا ہے، اب ہاتھ بھی لگاؤں اُسے
اُسے بُلا کے مِلا عُمر بھر کا سنّاٹا
مگر یہ شوق، کہ اِک بار پھر بلاؤں اُسے

.
احمد ندیم قاسمی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
رنگ ہمارا جیسا اب ہے کاہے کو آگے ایسا تھا
پاؤں میں مہندی اپنے لگا کر آفت لائے سر پر تم

میر تقی میر
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہر اِک تصوِیر کو کھڑکی سے باہر کیسے پھینکو گے
نگاہوں سے جو چپکے ہیں وہ منظر کیسے پھینکو گے
جھٹک کر پھینک دو گے چند اَن چاہے خیالوں کو
مگر کاندھوں پہ یہ رکھا ہوا سَر کیسے پھینکو گے

عرفان صدیقی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو
سبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو

کسی کے واسطے راہیں کہاں بدلتی ہیں
تم اپنے آپ کو خود ہی بدل سکو تو چلو
 

یاسر شاہ

محفلین
پہنے ہوئے پھرتے ہیں جو انگریز کی اترن
بولیں بھی تو کس منھ سے کہ انگریز ہے دشمن

شاہ
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
لپکا ہے واعظ کو دنیا میری سنے اور سر بھی دھنے
بات جو اپنی آپ نہ مانے اس کی باتیں کون سنے
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
سدا رختِ سفر کی ہے گراں باری پہاڑوں پر
گلے میں طوق غم کے پاؤں میں چکر محبت کے
ابھی کچھ دیر دیکھوں گا ابھی کچھ دیر سوچوں گا
مسائل ہیں کئی مجھ کو ، کئی ہیں ڈر محبت کے
 
Top