سیما علی

لائبریرین
روز تاروں کی نمائش میں خلل پڑتا ہے
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
اُس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنو ں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
(راحت اندوری)
 

سیما علی

لائبریرین
ستارے پیکرِ گردوں کے زخم ہوں گویا
کفن زمیں کا یہ چاندنی لگے ہے مجھے
تیرے بغیر تو اےشمع محفلِ ہستی
یہ بزمِ کیف بھی،بے کیف سی لگے ہے مجھے
 

سیما علی

لائبریرین
جس درجہ ہجر رُت میں آنکھیں برس رہی ہیں
غزلیں بھی اُگ رہی ہیں، برسات کے مطابق
دیکھو خلوصِ نیت،جذبات اور محبت
مت چاہتوں کو تولو، سوغات کے مطابق
 

سیما علی

لائبریرین
تلخی ء گردشِ ایام سے جل جاتے ہیں
ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں

جب بھی آتاہے تیرا نام میرے نام کے ساتھ
جانے کیوں لوگ میرے نام سے جل جاتے ہیں

خود نمائی تو نہیں شیوہء اربابِ وفا
جن کو جلنا ہو وہ آرام سے جل جاتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
نقطہ وروں نے ہم کو سجھایا
خاص بنو اور عام رہو
محفل محفل صحبت رکھو
دنیا میں گمنام رہو
(مختار صدیقی)
 

سیما علی

لائبریرین
خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کردے
کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب
تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ تُو
کتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں
(اقبال)
 

سیما علی

لائبریرین
کچھ تو اے یار علاجِ غمِ تنہائی ہو
بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو
میں تجھے جیت بھی تحفے میں نہیں دے سکتا
چاہتا یہ بھی نہیں ہوں تری پسپائی ہو
 

سیما علی

لائبریرین
کشتی بھی نہیں بدلی، دریا بھی نہیں بدلا
ہم ڈوبنے والوں کا جذبہ بھی نہیں بدلا
ہے شوقِ سفر ایسا، اک عمر ہوئی ہم نے
منزل بھی نہیں پائی، رستہ بھی نہیں بدلا
 

سیما علی

لائبریرین
تنہائی کا احساس ذرا بھی ہونے نہیں دیتا مجھے
روپڑتا ہے برسات میں بادل بھی میرے ساتھ
(شہزاد احمد جعفری)
 

سیما علی

لائبریرین
نوحہ گروں میں دیدہء تر بھی اُسی کا تھا
مجھ پر یہ ظلم بارِ دِگر بھی اُسی کا تھا

دیکھا مجھے تو ترکِ تعلق کے باوجود
وہ مُسکرا دیا یہ ہنر بھی اُسی کا تھا

(احمد فراز)
 
Top