زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
الجھے ہوئے ہیں گیسوئے جاناں میں آج تک
عالیؔ چلے تھے کاکلِ گیتی سنوارنے​
 

زیرک

محفلین
میں لاکھ محترم ہوئی، مگر ڈھونڈتی رہی
لذت جو تیرے شہر کی رسوائیوں میں تھی​
پروین شاکر
آج خوشبو کی شاعرہ کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
وہ اپنی ایک ذات میں، کُل کائنات تھا
دنیا کے ہر فریب سے مِلوا دیا مجھے​

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
دل اُسے چاہے، جسے عقل نہیں چاہتی ہے
خانہ جنگی ہے عجب ذہن و بدن میں اب کے​

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
رفاقتوں کے نئے خواب خوشنما ہیں مگر
گزر چکا ہے ترے اعتبار کا موسم​

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
یہی وہ دن تھے جب اک دوسرے کو پایا تھا
ہماری سالگرہ ٹھیک اسی ماہ میں ہے​

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
کیوں وہ بے سمت ہوا جب میں نے
اس کے بازو پہ دعا باندھی تھی

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا
نہ گُپت رہے، نہ پھُوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو
ابن انشا​
 

زیرک

محفلین
کس کے پیکر میں سماتا مِرے احساس کا لوچ
میں نے انساں سے خجل ہو کے تراشا پتھر
حسن اختر جلیل​
 

جان

محفلین
یہ جوانی یہ گھٹائیں یہ ہوائیں یہ بہار
حضرت اخترؔ ابھی سے پارسا کیوں ہو گئے
اختر شیرانی
 
Top