مل جائیں گے سکھ سبھی دکھ میں جینا سیکھ لیں ہوں گے حل سب مسئلے غصہ پینا سیکھ لیں آجائے گی شاعری ”جام و مینا“ سیکھ لیں الفت دیں گے سب ، اگر ترکِ...
شب تو ہے سکوں بخش ، مگر دل میں ہے ہلچل بے ابر فضا ہے ، مگر آنکھوں میں ہیں بادل آنکھیں جو ہوئیں چار سیاہی سے ہیں دوچار یاں تیرگی غم کی ہے تو واں...
قمر جب جگمگاتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے کوئی جب مسکراتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے خزاں میں گرتے پتوں سے شناسائی سی لگتی ہے چمن جب لہلہاتا ہے تو ان کی...
بچہ اور فانوس (محاکات از ”بلبل اور جگنو“) گہوارے میں اک رات تنہا بچہ تھا کوئی اداس لیٹا مشکل تھا ”اواں اواں“ بھی کرنا رونے دھونے میں دن گزارا...
کتنا اچھا صبر کا پھل ہے کیسا پیارا صبر کا پھل ہے کیلا ، تربوز ، آم اور چیکو سب سے میٹھا صبر کا پھل ہے ہونے لگا ہے ہر پھل مہنگا ہر پل سستا صبر کا...
بچوں کے لیے مشہور نظم ”ابو لائے موٹر کار“ کے شاعر سے معذرت کے ساتھ ابو لائے کمپیوٹر ہر کھیل اس کے ہے اندر بجلی سے یہ چلتا ہے موٹرکار سے اچھا ہے...
تمام اولادِ آدم کی ہدایت کی کہانی ہے یہ رب کی اپنے بندوں سے محبت کی کہانی ہے بناتا ہے وہ جو بھی، اس پہ بے حد ناز کرتا ہے وہ اس کی ہر برائی کونظر...
عمر ، ابوبکر ، سعد ، طلحہ سعید ، عثمان ، عبدِ رحمان علی ، زبیر اور ابو عبیدہ یہ دس کے دس تھے عظیم انسان :abt:
ہوتا ہے ہر اک ظلم گھٹا ٹوپ اندھیرا چھٹ جائے گا جب ہوگا قیامت کا سویرا معشوقِ حقیقی نے دیا عشقِ حقیقی خود خالقِ دل کا ہے اب اس دل میں بسیرا اپنا...
محروم نہیں ہوتا خدا کا متلاشی ہوتا ہے شفایاب دوا کا متلاشی بھوکا نہیں رہتا ہے پرندہ وہ کسی دن ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی ملتا ہے ہمیں قصۂ...
دلبر ہمارا ایک ہے ، دلساز الگ الگ ہم نے بنائے اپنے ہیں ہمراز الگ الگ غم اور خوشی کا طرز ہے ان کا جدا جدا ہم نے اٹھایا ان کا ہر اک ناز الگ الگ...
یہ نگاہِ قاتلِ روح و دل میں عجیب کچھ تو ضرور ہے!!! مری لاش کے ہے قریب نعشِ رقیب ، کچھ تو ضرور ہے!!! یہ محبتوں کے سمندروں کے جواہرات کی جستجو ترے...
محترم جناب سید شہزاد ناصر صاحب نے یہاں فارسی غزل مع نثری ترجمہ پیش کی تھی، بندے نے اس کا منظوم ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے: ہر رات چھانتا ہوں ترے در...
غم مکن جانِ من! دان شد آنچہ شد بارہا ایں سبق خوان شد آنچہ شد دردِ جاں در دلم ، دردِ دل جان بُرد شد دلم آنچہ شد ، جان شد آنچہ شد در گلستان گلہا...
اہلِ خرد کے ہونٹوں کے دو طرز یہ ملے خاموش وہ رہے یا تبسم کے گل کھلے خاموشی اس لیے کہ رہیں مسئلے سے دور اور مسکراہٹوں میں مسائل کا حل ملے
اصولِ زندگی بتلا رہا ہوں غور سے سننا ”سنہری“ ہے یہ موقع زندگی بہتر بنانے کا اگر ہے بند ”بجلی“ آپ کی ، جاؤ کسی کے گھر بس اس سے وقت پہلے پوچھ لو...
[IMG] مکمل کتاب یہاں ملاحظہ فرمائیں اکڑ شاہ ’’اکڑ شاہ‘‘ اک شخص نادان تھا وہ اس بات سے لیکن انجان تھا تھی اس کی طبیعت میں آوارگی حماقت وہ کرتا...
کیوں آج کل جناب کے تیور بدل گئے اتنے حسیں گلاب کے تیور بدل گئے دانتوں میں اب فراق کی ہڈی اٹک گئی آنتوں میں اب کباب کے تیور بدل گئے ان کو نشے...
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں