درد

  1. فرخ منظور

    درد تہمتِ چند اپنے ذمّے دھر چلے ۔ میر درد

    تہمتِ چند اپنے ذمّے دھر چلے کس لئے آئے تھے ہم کیا کر چلے زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے کیا ہمیں کام ان گلوں سے اے صبا ایک دم آئے اِدھر اُودھر چلے دوستو دیکھا تماشا یاں کا بس تم رہو اب ہم تو اپنے گھر چلے آہ بس جی مت جلا تب جانیے جب کوئی افسوں ترا اس پر چلے ایک...
  2. ز

    بنا کے بلبلہ ہم اس کو پھوڑ دیں

    الجھنوں کے پیکر اگر اپنی ہر الجھن کو ایک بلبلہ بنا کر یہاں اس لڑی میں اڑا دیں اور خوب تر تو یہ خود ہی بلبلہ پھاڑنے کی سوئی بھی ساتھ لائیں نہیں تو کوئی اور محفلین اس بلبلے کو پھاڑے ۔ بلبلہ : درد حقیقت ہے۔ لگتا ہے سب سے بڑی حقیقت دردہے۔یہ درد ڈر پیدا کرتا ہے، ڈر غلام بناتا ہے اور ہم سے وہ سب کچھ...
  3. Khaaki

    تعارف آؤ دیکھ آئیں آج خاکی کو۔وہ تو اب خاک میں پڑا ہوگا

    خاکسار کا کوئی تعارف نہیں ہے بس اک ادنیٰ سا انسان ہوں جھنگ سے تعلق ہے گھر تعلیم احباب اور شاعری بس اتنی سی زندگی ہے اور درد بغیر کسی وجہ کے کوٹ کوٹ بھرا ہے کسی ساحر کا کمال لگتا ہے ورنہ یوں روز کون مرتا ہے
  4. سردار محمد نعیم

    درد مجھے در سے اپنے تو ٹالے ہے یہ بتا مجھے تو کہاں نہیں

    مجھے در سے اپنے تو ٹالے ہے یہ بتا مجھے تو کہاں نہیں کوئی اور بھی ہے ترے سوا تو اگر نہیں تو جہاں نہیں پڑی جس طرف کو نگاہ یاں نظر آ گیا ہے خدا ہی واں یہ ہیں گو کہ آنکھوں کی پتلیاں مرے دل میں جائے بتاں نہیں مرے دل کے شیشے کو بے وفا تو نے ٹکڑے ٹکڑے ہی کر دیا مرے پاس تو وہی ایک تھا یاں دکان...
  5. ام اویس

    ایک اور مسئلہ

    درد سر میں پڑنے والے جوتے نے اس کے دماغ کو ہلا کر رکھ دیا لیکن درد کی جو لہر اس کے دل سے اٹھی تھی اس نے اسے بے حال کردیا ۔ اب تو آنکھیں بھی سوکھ چکی تھی آخر کب تک بہتی رہتیں وہ صحن میں پھسکڑا مارے بیٹھے تھی اور اس کا شوہر اس کے بازو کو پکڑ کر اندر لے جانے کے لیے گھسیٹ رہاتھا ساتھ ساتھ انتہائی بے...
  6. طارق شاہ

    درد خواجہ میر درد :::: سر سبز نیستاں تھا میرے ہی اشکِ غم سے :::: Khwajah Meer Dard

    غزل سر سبز نیستاں تھا میرے ہی اشکِ غم سے تھے سینکڑوں ہی نالے وابسطہ ایک دَم سے واقف یہاں کسی سے ہم ہیں نہ کوئی ہم سے یعنی کہ آگئے ہیں بہکے ہُوئے عَدم سے مَیں گو نہیں ازل سے، پر تا ابد ہُوں باقی میرا حدوث آخر جا ہی بِھڑا قدم سے گر چاہیے تو مِلیے اور چاہیے نہ مِلیے سب تُجھ سے ہو سکے ہے، مُمکن...
  7. فرحان محمد خان

    درد انداز وہ ہی سمجھے مرے دل کی آہ کا -خواجہ میر درد

    انداز وہ ہی سمجھے مرے دل کی آہ کا زخمی جو کوئی ہوا ہو کسی کی نگاہ کا زاہد کو ہم نے دیکھ لیا جوں نگیں بہ عکس روشن ہوا ہے نام تو اس رو سیاہ کا ہر چند فسق میں تو ہزاروں ہیں لذتیں لیکن عجب مزہ ہے فقط جی کی چاہ کا لے کر ازل سے تابہ ابد ایک آن ہے گر درمیاں حساب نہ ہو سال و ماہ کا رحمت قدم نہ...
  8. ا

    سر درد

    گزشتہ چند دنوں سے سر میں درد ہے. آج نماز میں سجدہ کرنے کے بعد جونہی اٹھتا ہوں سر درد شدید ہو جاتا ہے. اسی طرح اٹھ کر کھڑے ہونے سے بھی یہی کیفیت ہو رہی ہے. محفل پہ کوئی ڈاکٹر ہوں تو براہ کرم وہ مشورہ دیں کہ کیا وجہ ہو سکتی ہے اور کس سپشلسٹ ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے?
  9. پارسؔ سہیل

    نارسائی ہے

    کون کہتا ہے مرگئے سچے عاشق سارے ڈھونٍڈنے نکلو گے زمانہ لاکھ ملیں گے ساحلِ سمندر پر کسی سڑک کنارے غمِ محبت میں سُلگتے ہجر کی آگ میں جلتے بس اِک یہی بات کہتے محبت کچھ نہیں دھوکہ ہے پیارے نارسائی ہے کون کہتا ہے مرگئے سچے عاشق سارے ڈھونڈنے جو نکلو گے زمانہ لاکھ ملیں گے کہیں پہ خاک چھانٹتے درد کی...
  10. فرخ منظور

    درد دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو ۔ خواجہ میر دردؔ

    دل کو لے جاتی ہیں معشوقوں کی خوش اسلوبیاں ورنہ ہیں معلوم ہم کو سب انھوں کی خوبیاں صورتوں میں خوب ہوں گی شیخ گو حورِ بہشت پر کہاں یہ شوخیاں یہ طَور یہ محبوبیاں دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کرّ و بیاں آپ تو تھیں ہی پر اس کا بھی کیا خانہ خراب دردؔ اپنے ساتھ...
  11. محمد ریحان قریشی

    میری پسندیدہ غزل

    مثل نگیں جو ہم سے ہوا کام رہ گیا ہم رو سیاہ جاتے رہے نام رہ گیا یارب یہ دل ہے یا کوئی مہماں سرائے ہے غم رہ گیا کبھو کبھو آرام رہ گیا ساقی مرے بھی دل کی طرف ٹک نگاہ کر لب تشنہ تیری بزم میں یہ جام رہ گیا سو بار سوز عشق نے دی آگ پر ہنوز دل وہ کباب تھا کہ جگر خام رہ گیا ہم کب کے چل بسے تھے پر اے...
  12. نایاب

    درد آزاد ہیں(سعید الرحمن سعید)

    محترم سعید الرحمن سعید بھائی کہ کہی غزل ۔۔۔۔ درد آزاد ہیں صحرا کے سزاواروں میں حسرتیں قید رہیں جبر کی دیواروں میں اچھی لگی سو تختہ مشق بنا لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت دعائیں
  13. عاطف سعد

    درد سے میرے ہے تجھ کو بیقراری ہائے ہائے

    السلام علیکم
  14. فرخ منظور

    درد اُن نے کیا تھا یاد مجھے بھول کر کہیں ۔ میر درد

    اُن نے کیا تھا یاد مجھے بھول کر کہیں پاتا نہیں ہوں تب سے میں اپنی خبر کہیں آجائے ایسے جینے سے اپنا تو جی بتنگ جیتا رہے گا کب تئیں اے خضر مر کہیں پھرتی رہی تڑپتی ہے عالم میں جا بجا دیکھا نہ میری آہ نے روئے اثر کہیں مدت تلک جہان میں ہنستے پھرا کیے جی میں ہے خوب روئیے اب بیٹھ کر کہیں یوں تو نظر...
  15. احمد بلال

    درد شب گزری اور آفتاب نکلا

    شب گزری اور آفتاب نکلا تو گھر سے بھلا شتاب نکلا اے آتشِ عشق جس کو ہم یاں دل سمجھے تھے سو کباب نکلا ایدھر جو مسکرا کے دیکھا کچھ تو جی سے حجاب نکلا ہر چند کیے ہزار نالے پر دل سے نہ اضطراب گیا میخانہ ء عشق میں تو اے درد تجھ سا نہ کوئی خراب نکلا
  16. طارق شاہ

    خواجہ میر درد :::: اپنا تو نہیں یار میں کُچھ ، یار ہُوں تیرا :::: Khwajah Meer Dard

    غزل خواجہ میردرد اپنا تو نہیں یار میں کُچھ ، یار ہُوں تیرا تُو جس طرف ہووے طرف دار ہُوں تیرا کڑھنے پہ مِرے جی نہ کڑھا ، تیری بَلا سے اپنا تو نہیں غم مجھے ، غمخوار ہُوں تیرا تُو چاہے نہ چاہے، مجھے کُچھ کام نہیں ہے! آزاد ہُوں اِس سے بھی ، گرفتار ہُوں تیرا تو ہووے جہاں مجھ کو بھی ہونا...
  17. طارق شاہ

    درد خواجہ میر درد :::: دل کِس کی چشمِ مست کا سرشار ہوگیا :::: Khwajah Meer Dard

    غزل خواجہ میر درد دل کِس کی چشمِ مست کا سرشار ہوگیا کِس کی نظر لگی، جو یہ بیمار ہو گیا کچھ ہے خبر تجھے بھی، کہ اُٹھ اُٹھ کے رات کو ! عاشق تِری گلی میں کئی بار ہو گیا بیٹھا تھا خضر آکے مِرے پاس ایک دم گھبرا کے اپنی زیست سے بیزار ہو گیا چاکِ جگر تو سینکڑوں خاطر میں کُچھ نہ تھے دل کی...
  18. محمد علم اللہ

    ہم جو ہوئے بیمار ------یعنی احوالِ نا سازیِ طبع اور یاراں

    ہم جو ہوئے بیمار محمد علم اللہ اصلاحی ہسپتال جانے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ کیسے کیسے مریض ہوتے ہیں وہاں؟ اور ان مریضوں کی تشویش ناک اور کرب ناک حالت کو دیکھ کراور ان کے امراض کے متعلق جان کر، خود کو لاحق تکلیف یا مرض بہت چھوٹا نظر آنے لگتا ہے ۔میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا ۔گذشتہ دنوں اچانک پیٹ...
  19. امجد میانداد

    درد

    السلام علیکم، اساتذہ اکرام کی مہربانی اور عنایت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اپنی ایک اور پرانی کوشش آپ کی خدمت میں پیش ہے امید ہے اصلاح کی جائے گی تاکہ بندہ کبھی اپنی شاعری کو اپنا سا منہ لے کر کہیں ٹھیک سے شئیر کرنے کے قابل ہو سکے۔ درد درد پسِ تبسم، تبسم بامِ درد گوشہ گوشہ درد، دل نامِ درد گردن...
  20. طارق شاہ

    درد :::: مثلِ نگِیں جو ہم سے ہُوا کام رہ گیا

    غزلِ خواجہ میر درد مثلِ نگِیں جو ہم سے ہُوا کام رہ گیا ہم رُو سیاہ جاتے رہے نام رہ گیا یارب یہ دل ہے یا کوئی مہماں سرائے ہے غم رہ گیا کبھو، کبھو آرام رہ گیا ساقی مِرے بھی دل کی طرف ٹک نِگاہ کر لب تشنہ تیری بزْم میں یہ جام رہ گیا سو بار سوزِ عشق نے دی آگ، پر ہنوز دل وہ کباب ہے کہ جِگر...
Top