پارسؔ سہیل

محفلین
کون کہتا ہے مرگئے
سچے عاشق سارے
ڈھونٍڈنے نکلو گے زمانہ
لاکھ ملیں گے
ساحلِ سمندر پر
کسی سڑک کنارے
غمِ محبت میں سُلگتے
ہجر کی آگ میں جلتے
بس اِک یہی بات کہتے
محبت کچھ نہیں
دھوکہ ہے پیارے
نارسائی ہے
کون کہتا ہے مرگئے
سچے عاشق سارے
ڈھونڈنے جو نکلو گے زمانہ
لاکھ ملیں گے
کہیں پہ خاک چھانٹتے
درد کی سوغات بانٹتے
فراق کے گیت الاپتے
ناصح کی صورت نظر آتے
یہی اک بات کہتے
محبت کچھ نہیں
دھوکہ ہے پیارے
نارسائی ہے​
 
Top