درد

  1. طارق شاہ

    درد :::: مثلِ نگِیں جو ہم سے ہُوا کام رہ گیا

    غزلِ خواجہ میر درد مثلِ نگِیں جو ہم سے ہُوا کام رہ گیا ہم رُو سیاہ جاتے رہے نام رہ گیا یارب یہ دل ہے یا کوئی مہماں سرائے ہے غم رہ گیا کبھو، کبھو آرام رہ گیا ساقی مِرے بھی دل کی طرف ٹک نِگاہ کر لب تشنہ تیری بزْم میں یہ جام رہ گیا سو بار سوزِ عشق نے دی آگ، پر ہنوز دل وہ کباب ہے کہ جِگر...
  2. پ

    درد ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک! جستجو کریں - خواجہ میر درد

    ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک! جستجو کریں دل ہی نہیں رہا ہے - جو کچھ آرزو کریں تر دامنی پہ شیخ! ہماری نہ جا - ابھی دامن نچوڑ دیں - تو فرشتے وضو کریں( اس شعر کو میں کسی اور طرح پڑھا تھا شاید) سر تا قدم زبان ہیں جوں شمع گو کہ ہم پر یہ کہاں مجال؟ جو کچھ گفتگو کریں ہر چند آئینہ ہوں - پر اِتنا...
Top