ذوق

  1. طارق شاہ

    ذوق کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس -- غزلِ شیخ ابراہیم ذوق

    غزلِ شیخ ابراہیم ذوق کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس غم ہے اُس کے پاس ہمدم، اور وہ ہےدم کے پاس ہم کو کیا ساقی، جو تھا جامِ جہاں بیں جم کے پاس تیراجامِ بادہ ہو، اور تُو ہو اِس پُرغم کے پاس خط کہاں آغاز ہے پشتِ لبِ دلدار پر ہیں جنابِ خضر آئے عیسیٰء مریم کے پاس مردمک کے پاس ہے یہ اشکِ...
  2. کاشفی

    ذوق میں کہاں سنگِ درِ یار سے ٹل جاؤں گا - ذوق

    غزل (ذوق) میں کہاں سنگِ درِ یار سے ٹل جاؤں گا نہ وہ پتھر ہے پھسلنا کہ پھسل جاؤں گا دل یہ کہتا ہے کہ تاچرخِ زحل جاؤں گا بلکہ میں توڑ کے اُس کو بھی نکل جاؤں گا آج اگر راہ نہ پاؤں گا تو کل جاؤں گا کوچہء یار میں ، میں سر ہی کے بل جاؤں گا کہتا وحشت سے ہے یہ جامہء پیری میرا دیکھ...
  3. کاشفی

    ذوق خوب روکا شکایتوں سے مجھے - ذوق

    غزل (ذوق) خوب روکا شکایتوں سے مجھے تونے مارا عنایتوں سے مجھے بات قسمت کی ہے کہ لکھتے ہیں خط وہ کن کن کنایتوں سے مجھے واجب القتل اُس نے ٹھہرایا آیتوں سے، روایتوں سے مجھے حالِ "مہر و وفا" کہوں تو ، کہیں نہیں شوق ان حکایتوں سے مجھے کہہ دو اشکوں سے کیوں ہوکرتے کمی شوق کم ہے...
  4. فرخ منظور

    ذوق کچھ نہیں چاہیے تجہیز کا اسباب مجھے ۔ استاد ابراہیم ذوق

    غزل کچھ نہیں چاہیے تجہیز کا اسباب مجھے عشق نے کشتہ کیا صورتِ سیماب مجھے اس نے مارا رخِ روشن کی دکھا تاب مجھے چاہیے بہرِ کفن چادرِ مہتاب مجھے کل جہاں سے کہ اٹھا لائے تھے احباب مجھے لے چلا آج وہیں پھر دلِ بے تاب مجھے چمنِ دہر میں جوں سبزۂ شمشیر ہوں میں آب کی جاے دیا کرتی ہے زہراب مجھے میں وہ...
  5. کاشفی

    ذوق حالت نشہ میں دیکھنا اس بےحجاب کی - ذوق

    غزل (ذوق) حالت نشہ میں دیکھنا اس بےحجاب کی ہرناز سے ٹپکتی ہے مستی شراب کی کوچہ میں آپڑے تھے ترے خاک ہو کے ہم یاں تو صبا نے اور بھی مٹی خراب کی قاصد جواب جان مری دے چلی مجھے پر منتظر ہے آنکھوں میں خط کے جواب کی نکلے ہو مے کدہ سے ابھی منہ چھپا کے تم دابے ہوئے بغل میں...
  6. کاشفی

    ذوق کہتے ہیں جھوٹ سب کہ نہیں پاؤں جھوٹ کے - ذوق

    غزل (ذوق) کہتے ہیں جھوٹ سب کہ نہیں پاؤں جھوٹ کے جھوٹے تو بیٹھتے بھی نہیں پاؤں ٹوٹ کے چلتا ہو ذوق قید سے ہستی کے چھوٹ کے یہ قید مار ڈالے گی دم گھوٹ گھوٹ کے ڈھالا جو تجھ کو حسن کے سانچے میں اے صنم آنکھوں کی جائے بھر دئیے موتی سے کوٹ کے بے درد سینہ کوٹنا خالی نہیں مزا دل میں...
  7. کاشفی

    ذوق دن کٹا جائے اب رات کدھر کاٹنے کو - ذوق

    غزل (ذوق) دن کٹا جائے اب رات کدھر کاٹنے کو جب سے وہ گھر میں نہیں، دوڑے ہے گھر کاٹنے کو ہائے صیاد تو آیا مرے پر کاٹنے کو میں تو خوش تھا کہ چھری لایا ہے سر کاٹنے کو اپنے عاشق کو نہ کھلواؤ کنی ہیرے کی اُس کے آنسو ہی کفایت ہیں جگر کاٹنے کو دانت انجم سے نکلالے ہوئے تجھ بن مجھ پر...
  8. کاشفی

    ذوق ہم سے ظاہر و پنہاں جو اُس غارت گر کے جھگڑے ہیں - ذوق

    غزل (ذوق) ہم سے ظاہر و پنہاں جو اُس غارت گر کے جھگڑے ہیں دل سے دل کے جھگڑے ہیں نظروں سے نظر کے جھگڑے ہیں جیتے ہی جی کیا ملک فنا میں ساتھ بشر کے جھگڑے ہیں مر کے ادھر سے جبکہ چھٹے تو جا کے اُدھر کے جھگڑے ہیں کیسا مومن، کیسا کافر کون ہے صوفی کیسا رند سارے بشر ہیں بندے...
  9. کاشفی

    ذوق وہ کون ہے مُجھ پر جو تاسف نہیں‌ کرتا؟ - ذوق

    غزل (شیخ ابراہیم دہلوی متخلص بہ ذوقؔ) وہ کون ہے مُجھ پر جو تاسف نہیں‌ کرتا؟ پر میرا جگر دیکھ کہ میں‌ اُف نہیں‌ کرتا کیا قہر ہے وقفہ ہے ابھی آنے میں‌اُن کے اور دم مرا جانے میں توقف نہیں‌ کرتا دل فقر کی دولت سے مرا اتنا غنی ہے دنیا کے زرو...
  10. کاشفی

    ذوق آنکھیں مری تلوؤں سے وہ مَل جائے تو اچھا - ذوقؔ

    غزل (شیخ ابراہیم دہلوی متخلص بہ ذوقؔ) آنکھیں مری تلوؤں سے وہ مَل جائے تو اچھا ہے حسرتِ پابوس نکل جائے تو اچھا جو چشمِ کہ بے نم ہو وہ ہو کور تو بہتر جو دل نہ ہو بے داغ وہ جَل جائے تو اچھا بیمار ِ محبت نے لیا تیرے سنبھالا لیکن وہ سنبھالے سے سنبھل جائے تو اچھا...
  11. کاشفی

    ذوق ترے کوچے کو وہ بیمارِغم دارلشفا سمجھے - ذوقؔ

    غزل (شیخ ابراہیم دہلوی متخلص بہ ذوقؔ) ترے کوچے کو وہ بیمارِغم دارلشفا سمجھے اجل کو جو طبیب اور مرگ کو اپنی دوا سمجھے ستم کو ہم کرم سمجھے ، جفا کو ہم وفا سمجھے اور اُس پر بھی نہ سمجھے وہ تو اُس بُت سے خدا سمجھے تجھے اے سنگدل آرامِ جانِ مبتلا سمجھے پڑیں پتھر سمجھ پر...
  12. فرخ منظور

    ذوق زخمی ہوں میں اُس ناوکِ دزدیدہ نظر سے ۔ ذوق

    غزل زخمی ہوں میں اُس ناوکِ دزدیدہ نظر سے جانے کا نہیں چور مرے زخمِ جگر سے ہم خوب ہیں واقف تری اندازِ کمر سے یہ تار نکلتا ہے کوئی دل کے گہر سے گر اب کے پھرے جیتے وہ کعبہ کے سفر سے تو جانو پھرے شیخ جی اللہ کے گھر سے سرمایۂ امید ہے کیا پاس ہمارے اک آہ بھی سینے میں سو ناامّیدِ اثر سے وہ خُلق سے...
  13. فرخ منظور

    ذوق ہے تیرے کان زلفِ معنبر لگی ہوئی ۔ ذوق

    غزل ہے تیرے کان زلفِ معنبر لگی ہوئی رکھے گی یہ نہ بال برابر لگی ہوئی بیٹھے بھرے ہوئے ہیں خُمِ مے کی طرح ہم پر کیا کریں کہ مہر ہے منہ پر لگی ہوئی چاٹے بغیر خون کوئی رہتی ہے تیری تیغ ہے یہ تو اس کو چاٹ ستمگر لگی ہوئی میت کو غسل دیجو نہ اس خاکسار کی ہے تن پہ خاک کوچۂ دلبر لگی ہوئی عیسیٰ بھی گر...
  14. کاشفی

    ذوق وقتِ پیری شباب کی باتیں - ذوق

    غزل (شیخ ابراہیم دہلوی متخلص بہ ذوقؔ) وقتِ پیری شباب کی باتیں ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں اُسکے گھر لے چلا مجھے دیکھو دلِ خانہ خراب کی باتیں واعظا چھوڑ ذکرِ نعمت خُلد کر شراب و کباب کی باتیں تجھ کو رسوا کریں گی خوب، اے دل تیری یہ اضطراب کی باتیں سُنتے ہیں اُس کو چھیڑ چھیڑ...
  15. کاشفی

    ذوق جُدا ہوں یار سے ہم، اور نہ ہوں رقیب جُدا - ذوقؔ

    غزل (شیخ ابراہیم دہلوی متخلص بہ ذوقؔ) جُدا ہوں یار سے ہم، اور نہ ہوں رقیب جُدا ہے اپنا اپنا مقدر جُدا نصیب جُدا دکھا دے جلوہ جو مسجد میں وہ بُتِ کافر تو چیخ اُٹھے مؤذن جُدا خطیب جُدا جُدا نہ دردِ جُدائی ہو، گر مرے اعضا حروفِ درد کی صورت ہوں، ہے طبیب جُدا ہے اور علم...
  16. کاشفی

    ذوق کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد - ذوق

    غزل (شیخ ابراہیم دہلوی تخلص بہ ذوق) کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد سینہ میں ہوگی سانس اڑی دو گھڑی کے بعد کیا روکا ہم نے گریہ کواپنے کہ لگ گئی پھر وہ ہی آنسوؤں کی جھڑی دو گھڑی کے بعد اُس لعل لب کے ہم نے لیئے بوسے اس قدر سب اُڑ گئی مسی کی دھڑی دو گھڑی کے بعد کوئی...
  17. ع

    شیخ محمد ابراھیم ذوق - قیصر سرمست

    ذوق ایسا بہترین شاعر اور ایک معمولی سپاہی شیخ محمد رمضان کا بیٹا !! " رتبہ جیسے دنیا میں خدا دیتا ہے " وہ خاک سے اٹھ کر آفاق کی خبرلیتے ہیں ۔ شیخ محمد ابراھیم دہلی میں (ذی الحجہ) 1204ھ میں پیدا ہوئے ۔ ابتدا میں ذوق شوق( حافظ غلام رسول) کے پاس پڑھتے تھے اور ان ہی کی خدمت کی دین ہے کہ ذوق کو شعرو...
  18. پ

    ذوق غزل - کون سا ہمدم ہے تیرے عاشق بے دم کے پاس - شیخ محمد ابراہیم ذوق

    کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس غم ہے اس کے پاس ہمدم- اور وہ ہے دم کے پاس ہم کو کیا ساقی، جو تھا جامِ جہاں بیں جم کے پاس تیرا جامِ بادہ ہو -اور تو ہو اس پُر غم کے پاس خط کہاں آغاز ہے پشتِ لبِ دلدار پر ہیں جنابِ خضر آئے عیسیٰ ء مریم کے پاس مردمک کے پاس ہے یہ اشکِ خونیں کا ہجوم یا...
  19. دل پاکستانی

    ذوق اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے - ابراہیم ذوق

    اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے سامنے چشم گہر بار کے کہہ دو دریا چڑھ کے گر آئے تو نظروں سے اتر جائیں گے لائے جو مست ہیں تربت پہ گلابی آنکھیں اور اگر کچھ نہیں دو پھول تو دھر جائیں گے بچیں گے رہ گزر یار تلک کیونکر ہم پہلے جب تک...
  20. دل پاکستانی

    ذوق لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے ۔ ابراہیم ذوق

    لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے اپنی خوشی نہ آئے، نہ اپنی خوشی چلے بہتر تو ہے یہی کہ نہ دنیا سے دل لگے پر کیا کریں جو کام نہ بے دل لگی چلے ہو عمرِ خضر بھی تو کہیں گے بوقتِ مرگ ہم کیا رہے یہاں ابھی آئے ابھی چلے دنیا نے کس کا راہِ فنا میں دیا ہے ساتھ تم بھی چلے چلو یونہیں جب تک چلی چلے نازاں...
Top