اس غزل میں ردیف "نا ہے" قابلِ قبول ہے یا نہیں۔ استاذہ کرام برائے مہربانی رہنمائی فرمادیں۔
نیز اور کوئی خرابی ہو تو وہ بھی بتا دیں
صدا بلبل کی نا ہو جس میں وہ گلزار نا ہے
نہیں ہے فصلِ گل جب دل بے برگ و بار نا ہے
نہ پگھلائے جو پتھر وہ نہیں فریاد میری
لہو گرما نہ دے جو وہ مری گفتار نا ہے
کہ...