تجھے کہتا ہوں نخوت سے کہ بنیادیں ہلا دے گا
تمھارا نام تک بھی صفحہِ ہستی سے مٹا دے گا

تجھے ہے مان اپنے حسن کا لیکن یہ کب تک ہے
یہ عشق اک پل میں تیرا کَبَر مٹی میں ملا دے گا

ہمیں بھی عشق کرنے کا جنوں چھایا لڑکپن میں
نہیں معلوم تھا یہ شوق میرا دل جلا دے گا

میں اپنے من کو سمجھاتا ہوں جب تم ہو تصور میں
کہ تُو رکھ پاک اپنا عشق، رب تجھ کو جزا دے گا

لگا کے دل سبھی پچھتاتے ہیں، لاکھوں مثالیں ہیں
تجھے کہتا ہوں اِس سے بچ، تجھے بھی یہ رُلا دے گا

فخر یہ جان لو کہ اب تمھارے چھوڑ جانے سے
اُسے کچھ بھی نہیں ہوگا، وہ بس تجھ کو بھلا دے گا
 
Top