قطعات
اسی کے گرد گردش کر رہا ہوں 
جو طے ہوتا نہیں وہ فاصلہ ہوں 
مرا اس سے تعلق دائمی ہے 
وہ مرکز ہے میں اس کا دائرہ ہوں 
--------------------
مکاں کے دائروں کا ناپتا ہے 
کراں سے تا کراں پھیلا ہوا ہے 
یہ نقطہ جس کی ہیں شکلیں ہزاروں 
خود اپنی وسعتوں میں چھپ گیا ہے 
--------------------
کوئی تازہ...