یہ مسجد ۱۴۶۵ء میں قراقویونلو سلسلے کے مقتدرترین حکمران سلطان جہانشاہ کے زمانے میں اور اُس کی دختر صالحہ خانم کے فرمان سے تعمیر ہوئی تھی۔
عکاس: حسین نجاتی
تاریخ: ۲۰ مارچ ۲۰۱۶ء
ماخذ
ختم شد!
شاید که کند روشن شبهای مرا آن کو
قندیلِ ثریا را بر طاقِ فضا بسته
(سیمین بهبهانی)
جس نے طاقِ فضا پر قندیلِ ثریا کو باندھا ہے وہ شاید میری شبوں کو (بھی) روشن کر دے۔
یار شمعِ مجلسِ هر بی سر و پا میشود
چون نسوزد آتشِ غیرت ز سر تا پا مرا؟
(محمد فضولی بغدادی)
(میرا) یار ہر بے سر و پا (شخص) کی مجلس کی شمع بن جاتا ہے۔۔۔ مجھے آتشِ رشک سر سے پا تک کیسے نہ جلائے؟
۱) زیبا چہرہ کوتاہ عمر کا علاج ہے؛ یہ نسخہ ہم نے مسیحا کی بیاض سے لکھا ہے۔
۲) میں میکدے کا گدا ہوں، لیکن مستی کے وقت دیکھو کہ میں فلک پر ناز اور ستارے پر حکم کرتا ہوں۔
۳) میں تارِ رگِ جاں پر زخمہ مارتا ہوں؛ کوئی کیا جانے کہ میں کیسا نغمہ گاتا ہوں۔
۴) تم یہ مت سمجھو کہ یہ قصہ میں خود سے کہہ رہا...
نامِ نغمہ: بتِ چین
آوازخواں: محمد رضا شجریان
آہنگ ساز: علی اکبر شیدا
شاعر: علی اکبر شیدا
متن:
ای مهِ من، ای بتِ چین، ای صنم
لاله رخ و زهره جبین، ای صنم
تا به تو دادم دل و دین ای صنم
بر همه کس گشته یقین ای صنم
من ز تو دوری نتوانم دیگر، جانم
وز تو صبوری نتوانم دیگر
بیا حبیبم بیا طبیبم
بیا حبیبم...
مسجدِ کبود یا مسجدِ جہانشاہ قرنِ نہمِ ہجری میں قراقویونلوؤں کی حکمرانی کے دور سے مربوط تبریز کی ایک تاریخی مسجد ہے۔ سال ۱۷۸۰ء کے زلزلے نے اس مسجد کو بہت آسیب پہنچایا تھا اور اس کے نتیجے میں مسجد کے گنبد گر گئے تھے۔ مسجد کی مرمت اور بازسازی کا ۱۹۳۹ء سے آغاز ہوا تھا اور ۱۹۷۶ء میں اس کے تعمیری کام...
تصاویر کا ماخذ
مقبرۂ امیر تیمور
سمرقند کا ایک کوچہ
مقبرۂ بی بی خانم میں مسجد
مسجدِ حضرتِ خضر
مسجدِ بی بی خانم کے صحن میں ایک سنگ
مسجدِ بی بی خانم کا صحن
گورستانِ شاہِ زندہ
گورستانِ شاہِ زندہ
گورستانِ شاہِ زندہ سے بی بی خانم کا منظر
مقبرۂ بی بی خانم
کوچۂ ریگستان...
علامہ اقبال فارسی زبان کے بارے میں فرماتے ہیں:
فکرِ من از جلوهاش مسحور گشت
خامهٔ من شاخِ نخلِ طور گشت
ترجمہ: اُس (یعنی فارسی) کے جلوے سے میری فکر مسحور ہو گئی اور میرا خامہ نخلِ طور کی شاخ بن گیا۔
علامہ اقبال فارسی زبان کے بارے میں فرماتے ہیں:
فکرِ من از جلوهاش مسحور گشت
خامهٔ من شاخِ نخلِ طور گشت
ترجمہ: اُس (یعنی فارسی) کے جلوے سے میری فکر مسحور ہو گئی اور میرا خامہ نخلِ طور کی شاخ بن گیا۔
برادر، اپنی فہم کے بقدر لفظی ترجمہ کر رہا ہوں۔ غلطیوں کا احتمال موجود رہے گا۔
زندگی آشنائی کے ساتھ اور جدائی کے ساتھ گذر جائے گی
خدائی [زندگی] بھی گذر جائے گی اور بے خدائی [زندگی] بھی گذر جائے گی
جس نے بھی ہمیں فروخت کیا، میں نہیں جانتا اُس نے کیا خریدا
بے بہائی گذر جائے گی، کم بہائی گذر جائے...
× یہ نغمہ تہرانی گفتاری فارسی میں ہے۔
متن:
میخواستیم شاد و آروم زندگی کنیم
نفهمیدیم همدیگرو داریم اذیت میکنیم
رفت و گذشت، خاطره شد
دل موند و غم، چرا این جوری شد
دوست داشتیم دلامونو تو کار به هم بدیم
نتونستیم امیدِ زندگی به هم بدیم
رفت و گذشت، هیچ نفهمیدیم
دل موند و غم، چراشو نفهمیدیم
جنگ و...
کس به بزمِ میخواران، حالِ من نمیداند
زان که با دلِ پرخون، چون پیاله خندانم
(سیمین بهبهانی)
مے خواروں کی بزم میں کوئی میرا حال نہیں جانتا؛ کیونکہ میں پُرخوں دل کے باوجود پیالے کی طرح خنداں ہوں۔