یک قصہ بیش نیست غمِ عشق و ایں عجیب
از ہر کسیکہ می شنوم نا مکررست
(حافظ شیرازی)
غمِ عشق ایک قصے سے زیادہ نہیں ہے، اور یہ عجیب بات ہے کہ میں جس سے بھی سنتا ہوں، مکرر محسوس نہیں ہوتا۔
چند فارسی اشعار جو مولانا آزاد (رح) کے سوانح میں "موسیقی کا شوق" باب میں پڑھنے کو ملی ہیں انکا اردو ترجمہ درکار ہے۔۔۔۔۔
روئے نکو معالجۂ عمر کوتاہ است
ایں نسخہ از بیاض مسیحا نوشتہ ایم.
گدائے میکدہ ام، لیک وقت مستی بیں
کہ ناز بر فلک و حکم بر ستارہ کنم
زخمہ بر تار رگ جان می زنم
کس چہ داند تا چہ دستاں می زنم
تو مپندار کہ ایں قصہ ز خود می گویم
گوش نزدیک لبم آر کہ آوازے ہست
بہت شکریہ سر۱) زیبا چہرہ کوتاہ عمر کا علاج ہے؛ یہ نسخہ ہم نے مسیحا کی بیاض سے لکھا ہے۔
۲) میں میکدے کا گدا ہوں، لیکن مستی کے وقت دیکھو کہ میں فلک پر ناز اور ستارے پر حکم کرتا ہوں۔
۳) میں تارِ رگِ جاں پر زخمہ مارتا ہوں؛ کوئی کیا جانے کہ میں کیسا نغمہ گاتا ہوں۔
۴) تم یہ مت سمجھو کہ یہ قصہ میں خود سے کہہ رہا ہوں؛ میرے لب کے نزدیک گوش لاؤ کہ ایک آواز ہے۔