نتائج تلاش

  1. ایم اے راجا

    ایک غزل برائے اصلاح عرض۔

    اساتذہ کرام السلام علیکم۔ آج کافی دنوں بعد پھر یہاں آمد ہوئی ہے، تو عرض کرتا چلوں کے میرے ایک دوست نے دو روز پہلے مجھ سے بحرِ متقارب مثمن سالم سیکھنے کا اظہار کیا اب استاد تو میں تھا نہیں بس وارث صاحب کی رٹی تقطیع سمجھائی اور اسنے آج مندرجہ ذیل غزل لا کر دی اور اصلاح کے لیئے کہا، غزل فنی اعتبار...
  2. ایم اے راجا

    بھولنے کو کہا نہیں کرتے

    ایک اور غزل نما شے حاضرِ خدمت ہے۔ بھولنے کو کہا نہیں کرتے دیکھو ایسی جفا نہیں کرتے سنگ تو سنگ ہوتے ہیں ناداں ان کو اپنا خدا نہیں کرتے پھول جچتے ہیں کانٹوں پر ہی کانٹوں سے جدا نہیں کرتے اپنے تو پھر بھی اپنے ہوتے ہیں اپنوں کو یوں خفا نہیں کرتے بہنیں ہوتی ہیں سانجھی سب کی بہنوں...
  3. ایم اے راجا

    جنات کی حقیقت کیا ہے؟

    جنات کیا ہیں، انکی حقیقت کیا ہے، انکی خوراک، رہائش کیا ہے، وہ کیا کرتے ہیں، کیا جنات کو قبضے میں کیا جا سکتا ہے؟ اگر کوئی صاحب اس بارے میں مکمل اور ٹھوس معلومات رکھتا ہو تو براہِ کرم فراہم کرے، یہ معلومات ایسے لوگوں کے لیئے بھی نہایت مفید ہونگی جو کہ روز جھوٹے عاملوں سے لٹتے ہیں۔ شکریہ۔
  4. ایم اے راجا

    مجھے یاد رکھنا دعاؤں کی صورت

    [تمام اہلیانِ محفل کو سلام عرض، بہت دن بعد ایک بے ردھم غزل حاضر ہے، برائے اصلاح و رائے۔ شکریہ۔ مجھے یاد رکھنا دعاؤں کی صورت سرِ شام ٹھنڈی ہواؤں کی صورت مجھے بھول کر تم نہ جینا کبھی بھی مجھے ساتھ رکھنا رداؤں کی صورت کسی سمت دیکھو، مجھے یاد کرنا چلا آؤں گا میں فضاؤں کی صورت مرے دل...
  5. ایم اے راجا

    سرابوں کو زادِ سفر کر لیا ہے

    کافی دن بعد ایک آمد ہوئی ہے جو اساتذہ کی نذر کرتا ہوں۔ سرابوں کو زادِ سفر کر لیا ہے طوفانوں کو اپنی ڈگر کر لیا ہے بنایا ہے میں نے سرِ موج مسکن تلاطم کو ہی اپنا گھر کر لیا ہے کہاں تھا کوئی غم، ترے غم سے پہلے ترا درد اب ہمسفر کر لیاہے چہاروں طرف اک خلا ہی خلاہے نہ جانے نظر کو کدھر...
  6. ایم اے راجا

    گداگری ایک لعنت ۔

    گداگری ایک لعنت ۔ حدیثِ نبوی ہیکہ نیچے والے ہاتھ سے اوپر والا ہاتھ بہتر ہے، یعنی مانگنے والے سے دینے والا اچھا ہے، ہمارے ملک میں آجکل گداگری باقاعدہ ایک پیشہ بن گیا ہے اور اس پیشہ میں لوگ جوک در جوک شامل ہورہے ہیں ملک کے بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہر اور قصبے بھی اسکا شکار ہیں، حکومتی...
  7. ایم اے راجا

    انمول موتی

    احادیث اور اقوالِ زریں ہمارا بیش بہا سرمایہ ہیں، یہ ہمیں بہترین زندگی گذارنے کا درس دیتے ہیں۔ میں نے آج سوچا کہ کیوں نہ ایک دھاگہ شروع کیا جائے جس میں بہترین احادیث اور اقوال پوسٹ کیئے جائیں، آپ تمام احباب سے گزارش ہیکہ اس دھاگہ کو کامیاب بنانے کے لیئے متواتر یہاں اقوال اور احادیث ( اگر حوالہ...
  8. ایم اے راجا

    گوارہ نہیں تو نظر سے گرا دو

    ایک مطلع جو کہ کافی پرانا کہا ہوا ہے یہاں عرض کرتا ہوں رائے درکار ہے۔ گوارہ نہیں تو نظر سے گرا دو محبت نہیں تو کڑی سی سزا دو
  9. ایم اے راجا

    تاسف دعاؤں کی اپیل۔

    بسمہ اللہ الرحمٰن الرحیم دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو یا گذرا ہو جسکو کبھی کوئی پریشانی درپیش نہ آئی ہو۔ میں بھی چند دنوں سے پریشان ہوں اور آج بہت زیادہ، چند نا عاقبت اندیش لوگ میرے ( جانی و مالی) نقصان کے درپے ہیں اور قسم قسم کی سازشیں روز تیار کر کے پریشان کر رہے ہیں۔ دعاؤں میں جتنا...
  10. ایم اے راجا

    نصیبوں میں اپنے سہارا نہیں ہے

    نصیبوں میں اپنے سہارا نہیں ہے تلاطم بہت ہیں کنارا نہیں ہے پکاروں کسے آج راہوں میں اپنی کسی سمت کوئی ہمارا نہیں ہے تجھے تو ضرورت نہیں خیر میری مگر میرا تجھ بن گذا رہ نہیں ہے زمانا کہاں سے کہاں تک پہنچا مگر میر ا چمکا ستا را نہیں ہے میں لاؤں کہاں سے بھلا شعر سچا کوئی...
  11. ایم اے راجا

    جبیں پر ہے کعبہ نطر میں مدینہ

    آج پھر ایک نعت بحضور سرورِ کونین صلی اللہ علیہ وسلم کہنے کی سعادت نصیب ہوئی ہے ذرا ملاحظہ فرمائیے۔ جبیں پر ہے کعبہ، نظر میں مدینہ بھلا کیسے ڈوبے گا میرا سفینہ سمٹ آئینگی منزلیں خود ہی ساری ہو جائیں گے رستے پسینہ پسینہ پتہ ہے تمہیں سب کہوں کیا زباں سے نہیں ہے مجھے کچھ دعا کا قرینہ...
  12. ایم اے راجا

    دشت، صحرا، سراب باقی ہیں

    السلام علیکم، اہلِ محفل و اساتذہ کرام۔ کافی دنوں بعد فراغت نصیب ہوئی ہے، سو ٹوٹے پھوٹے لفظوں کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں۔ دشت،صحرا،سراب باقی ہیں تشنگی کے عذاب باقی ہیں ذات سے نکلوں تو تجھے چاہوں ذات کے احتساب باقی ہیں آج بھی گھر مرا مہکتا ہے صحن میں کچھ گلاب باقی ہیں رنگ آئیں کہاں...
  13. ایم اے راجا

    اسلم شاہد کی کتاب " دریچے سے لپٹی رات" سے ایک غزل۔

    دیوار خریدی تھی تودر بیچ دیا تھا بچوں نے مرا خواب نگر بیچ دیا تھا منزل تھی کھڑی سامنے کھولے ہوئے بازو راہی نے مگر رختِ سفر بیچ دیا تھا بیٹی کی تمنا کہ ہو سونے کی انگھوٹی اک باپ نے روتے ہوئے گھر بیچ دیا تھا غربت کی کہانی کا یہ عالم تھا سرِ شام رکھی تھی انا میز پہ، سر بیچ دیا تھا...
  14. ایم اے راجا

    رشتے سب مہرباں نہیں ملتے۔

    ایک بے ربط غزل برائے اصلاح حاضر ہے۔ رشتے سب مہرباں نہیں ملتے دشت میں سائباں نہیں ملتے تیرگی ہی نصیب ہے اپنا روشنی کے نشاں نہیں ملتے ڈالتے تھے کمند تاروں پر آج ایسے جواں نہیں ملتے اپنے اپنے نصیب ہیں ورنہ سبکوتوغم رساں نہیں ملتے سنگ بازوں کےشہرمیں دیکھو کانچ کے اب مکاں نہیں...
  15. ایم اے راجا

    رات دیکھا کمال سجناں کا

    ایک تازہ غزل حاضر ہے آپکی آرا کیلیئے۔ رات دیکھا کمال سجناں کا چاند میں تھا جمال سجناں کا پھول، خوشبو، بہار اور شبنم ساتھ لایا خیال سجناں کا بادلو جانا پار دریا کے پوچھ کر آنا حال سجناں کا ہو خزاں یا بہار کا موسم روپ دیکھا بحال سجناں کا پھول رکھنا کتابوں میں میری شوق تھا بے...
  16. ایم اے راجا

    یاد پھر کیا دلا دیا تم نے

    یاد پھر کیا دلا دیا تم نے آج ہم کو رلا دیا تم نے میں تو بھولا نہیں ابھی تک بھی قصہ وہ جو بھلا دیا تم نے اے شبِ ہجر مہربانی ہو غم زدہ کو سلا دیا تم نے خون سے تھا لکھا کبھی تم کو خط مرا وہ جلا دیا تم نے اک سزا زندگی بنی راجا پھر غموں سے ملا دیا تم نے
  17. ایم اے راجا

    آج موسم اداس لگتا ہے

    آج موسم اداس لگتا ہے غم کہیں آس پاس لگتا ہے شہر سارا لپٹ گیا دھند میں سرد صحرا یہ، پیاس لگتا ہے درد دل میں ہو جو زمانے کا آدمی عام، خاص لگتا ہے دیکھ کر بھانپ غم کو لیتا ہے شہر چہرہ شناس لگتا ہے جو نہ رویا کبھی غموں سے وہ آج کتنا حساس لگتا ہے وہ نہ آئے گا اب کبھی راجا دل کو...
  18. ایم اے راجا

    پہلے سا سلسلہ نہیں باقی

    پہلے سا سلسلہ نہیں باقی اب کسی سے گلہ نہیں باقی بھرنے دے زخم تو مرے دل کا جڑنے میں فاصلہ نہیں باقی رات بھر ڈھونڈتا رہا اسکو اک نشاں تک ملا نہیں باقی ساتھ کس کے چلوں بھلا لوگو راہ میں قافلہ نہیں باقی شہر سارا تلاشتا ہے جسکو وہ ادا قاتلہ نہیں باقی میں نے چاہا جسے زمانے میں...
  19. ایم اے راجا

    لب پہ کوئی دعا نہیں آتی

    لب پہ کوئی دعا نہیں آتی دل سے اٹھتی صدا نہیں آتی کی ہے کوشش بڑی مگر جاناں تجھ سی کرنا وفا نہیں آتی دستِ یاراں نے بھی بہت لوٹا پر مجھے تو دغا نہیں آتی گر وہ کرتا ہے تو کرے لیکن ہم کو کرنا ریا نہیں آتی ناتواں دل کو کسنے چھیڑا پھر راس خوش کن ادا نہیں آتی چاک دامن چلا ہوں کس جانب...
  20. ایم اے راجا

    شہر پھر بے اماں ہوا لوگو

    ایک تازہ غزل حاضرِ خدمت ہے، رائے کا انتظار رہے گا۔ شکریہ۔ شہر پھر بے اماں ہوا لوگو نظرِ آہ و فغاں ہوا لوگو کون کس کو سنائے غم اپنا عدل عبرت نشاں ہوا لوگو میں چلا تو اکیلا کتنا تھا ساتھ اس کے جہاں ہوا لوگو روبرو اسکے کون بولے گا جو بولا وہ زیاں ہوا لوگو لوگ مطلب کے ہی ملے سارے...
Top