بہت ودیا کم اے التباس صاحب۔ پر تہاڈی کوشش فیر ای کم دی اے جے اے سارے کلام نوں یونیکوڈ وچ پوسٹ کرو۔ کیونکہ اے تصویری کم گوگل یا کسے ہور سرچ انجن دی پہنچ توں باہر اے۔
مثلِ آئینہ باصفا ہیں ہم
دیکھنے ہی کے آشنا ہیں ہم
نہیں دونوں جہاں سے کام ہمیں
اِک فقط تیرے مبتلا ہیں ہم
دیکھ سائے کی طرح اے پیارے!
ساتھ تیرے ہیں اور جدا ہیں ہم
ٹک تو کر رحم اے بتِ بے رحم
آخرش بندۂ خدا ہیں ہم
ظلم پر اور ظلم کرتے ہو
اس قدر قابلِ جفا ہیں ہم؟
جوں صبا نام کو تو ہیں ہم لوگ...
اقبال لاہوری کے کلام کا منظوم ترجمہ از فیض احمد فیض
فرقی ننہد عاشق در کعبہ و بتخانہ
این جلوت جانانہ آن خلوت جانانہ
منظوم ترجمہ
عاشق کے لیے یکساں کعبہ ہو کہ بت خانہ
یہ جلوتِ جانانہ، وہ خلوتِ جانانہ
از بزم جہان خوشتر از حور جنان خوشتر
یک ھمدم فرزانہ وز بادہ دو پیمانہ
منظوم ترجمہ
بہتر ہے...