نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    مُسکراہٹیں مُسکراہٹیں ہیں وہ کرم کہ جس کا ریشہ استوارِ ازل میں ہے ابد بھی جس کے ایک ایک پل میں ہے کبھی ہیں سہوِ گفتگو کبھی اشارۂ خرد، کبھی شرارۂ جنوں کبھی ہیں رازِ اندروں وہ مسکراہٹیں بھی ہیں کہ پارہ ہاے ناں بنیں وہ مسکراہٹیں بھی ہیں کہ برگِ زر فشاں بنیں کبود رنگ، زرد رنگ، نیل گُوں کبھی ہیں...
  2. فرخ منظور

    تبسم خدا جانے دلوں کے درمیاں یہ کیسا پردا ہے ۔ صوفی تبسم

    خدا جانے دلوں کے درمیاں یہ کیسا پردا ہے کہ جو بھی آشنا ہے ایک بیگانہ سا لگتا ہے یہ میرے شوق کی ہے ابتدا یا انتہا کیا ہے کہ جو بھی بات لب پر آ گئی حرفِ تمنّا ہے نظر کی بات ہے ورنہ حجابوں میں رکھا کیا ہے تمھارے منہ چھپانے پر بھی کیا کیا ہم نے دیکھا ہے وفورِ ذوقِ نغمہ سے ملی منقار بلبل کو مرا...
  3. فرخ منظور

    مکمل بوٹی کھاساں ۔ سید ضمیر جعفری کا اپنی والدہ ماجدہ پر ایک مضمون

    بوٹی کھاساں سید ضمیر جعفری صاحب کا اپنی والدہ ماجدہ پر ایک مضمون ہماری آنکھ آیائوں کی گود میں نہیں کھلی، ماں کی گود اور ماں کی کمک پر محبت میں امڈی ہوئی ماسیوں، چاچیوں، پھوپھیوں اور رشتے کی بڑی بہنوں کی گود میں کھلی یوں بھی بے جی (والدہ مکرمہ) کے پاس عورتوں کا گزری میلہ سا لگا رہتا تھا۔ کچھ تو...
  4. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ناشناس

    ناشناس (۱) کِتنے لہجوں کی کٹاریں مری گردن پہ چلیں کِتنے الفاظ کا سِیسہ مِرے کانوں میں گُھلا جس میں اِک سَمت دُھندلکا تھا اَور اِک سَمت غُبار اُس ترازو پہ مِرے درد کا سامان تُلا کم نِگاہی نے بصیرت پہ اُٹھائے نیزے جُوئے تقلِید میں پیراہن ِ افکار دُھلا قحط اَیسا تھا کہ برپا نہ ہوئی مجلس...
  5. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی لانیحل

    لاینحل زباں پہ مُہرِ گدائی ہے ، کِس سے بات کروں حُروف کاسۂ بےمایہ ہیں ، قلم کشکول ضمیر بےحِس و حرکت ہے زیست بےپہلُو شِکَن ہے دامَن ِ ہستی میں ، آستِین پہ جھول مَیں خود طِلسم کی پریوں سے بےکِنار ہوا کِسے کہوں کہ مِری رُوح کے دریچے کھول میں اِک سراب کی خواہش پہ بیچ آیا ہُوں تمام بادہ و ساغر ،...
  6. فرخ منظور

    جگر طبیعت ان دنوں بیگانۂ غم ہوتی جاتی ہے ۔ جگر مراد آبادی

    طبیعت ان دنوں بیگانۂ غم ہوتی جاتی ہے مرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے سحر ہونے کو ہے، بیدار شبنم ہوتی جاتی ہے خوشی منجملۂ اسبابِ ماتم ہوتی جاتی ہے قیامت کیا یہ اے حسنِ دو عالم ہوتی جاتی ہے کہ محفل تو وہی ہے دل کشی کم ہوتی جاتی ہے وہی مے خانہ و صہبا، وہی ساغر، وہی شیشہ مگر آوازِ نوشا...
  7. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    حُسن اب کرتا ہے تھانیداریاں عشق کر لے جیل کی تیاریاں کھا کے افیوں کہہ رہی ہے "زندہ باد" اللہ اللہ قوم کی بیداریاں واہ امریکہ کی گندم واہ واہ! بڑھ گئی ہیں پیٹ کی بیماریاں مسکہ پالش نے جمایا ہے وہ رنگ زہر کھا کر مر گئیں خود داریاں اک طرف کاروں کا سیلِ بے پناہ اک طرف پھیلی ہوئی بے کاریاں مجھ...
  8. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    مِیرؔ ہو، مرزاؔ ہو، میراؔ جی ہو مِیرؔ ہو، مرزاؔ ہو، میراؔ جی ہو نارسا ہاتھ کی نمناکی ہے ایک ہی چیخ ہے فرقت کے بیابانوں میں ایک ہی طولِ المناکی ہے ایک ہی رُوح جو بے حال ہے زندانوں میں ایک ہی قید تمنا کی ہے عہدِ رفتہ کے بہت خواب تمنا میں ہیں اور کچھ واہمے آئندہ کے پھر بھی اندیشہ وہ آئینہ ہے جس...
  9. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    ہمیں ریڈیو پر بھی گانا پڑے گا تری بزم میں یوں بھی جانا پڑے گا ترے غم کو یوں بھی چھپانا پڑے گا ہر اک موڈ میں مسکرانا پڑے گا کوئی شغل بے کاریوں کا نہیں ہے کہیں تو ہمیں دل لگانا پڑے گا چلو "ہاکس بے" میں بسیرا ہی کر لیں نہ آنا پڑے گا نہ جانا پڑے گا بہت ہی کٹھن ہے محبت کی منزل کہ اس راہ میں...
  10. فرخ منظور

    جگر ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں - غزل جگرمُرادآبادی

    ہم کو مِٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے زمانہ خود ہے، زمانے سے ہم نہیں بے فائدہ الم نہیں، بیکار غم نہیں توفیق دے خدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں میری زباں پہ شکوہٴ اہل ستم نہیں مجھ کو جگادیا، یہی احسان کم نہیں یا رب! ہجومِ درد کو دے اور وسعتیں دامن تو کیا، ابھی مِری آنکھیں بھی نم نہیں شکوہ تو...
  11. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    افسانۂ شہر شہر کے شہر کا افسانہ، وہ خوش فہم مگر سادہ مسافر کہ جنہیں عشق کی للکار کے رہزن نے کہا: "آؤ! دکھلائیں تمہیں ایک درِبستہ کے اسرار کا خواب۔" شہر کے شہر کا افسانہ وہ دل جن کے بیابیاں میں کسی قطرۂ گم گشتہ کے ناگاہ لرزنے کی صدا نے یہ کہا: "آؤ دکھلائیں تمہیں صبح کے ہونٹوں پہ تبسم کا سراب!"...
  12. فرخ منظور

    مکمل ادب میں فحاشی کا مسئلہ ۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر

    ادب میں فحاشی کا مسئلہ ڈاکٹر ناصر عباس نیر دیگر بہت سے سماجی اور ثقافتی تصورات کی طرح فحاشی کی تعریف کرنا آسان نہیں۔ قصّہ یہ ہے کہ ثقافت کا ہر عمل اور تصور ’’اقدار سے لبریز‘‘ ہوتا ہے؛یعنی بلند و پست، کم ترو برتر،مفید و غیر مفید،افضل و اسفل کے ان تصورات میں لپٹاہوتا ہے جومنطقی کم ، رواجی اور...
  13. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    تمنّا دید کی موسیٰ کرے اور طُور جل جائے عجب دستورِ الفت ہے، کرے کوئی، بھرے کوئی (شاعر نامعلوم)
  14. فرخ منظور

    جگر وہ احساسِ شوقِ جواں اوّل اوّل ۔ جگر مراد آبادی

    وہ احساسِ شوقِ جواں اوّل اوّل وہ اِک عالمِ گُل فشاں اوّل اوّل وہ خود ساختہ اِک طلسمِ تمنّا! وہ تالیف و تصنیفِ جاں اوّل اوّل وہ موہوم سا اک جہانِ محبّت وہ مبہم سی اِک داستاں اوّل اوّل تخیل میں رنگینیاں، رفتہ رفتہ تصور میں تصویرِ جاں اوّل اوّل وہ اِک کلفتِ جاں تازہ تازہ وہ اِک عشرتِ سرگراں...
  15. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    گرد باد غم کے دندانے بہت! گردباد اِک موجِ پرّاں، گردباد اِک ہمہمہ، گرد باد اِک سایہ ہے، گرد بادِ غم کے دندانے بہت! اس کی اِک آواز، اِک پھنکار ۔۔۔ ویرانے بہت! اس کی آوازوں میں بام و در بھی گُم اس کی پھنکاروں میں خیر و شر بھی گُم ریگِ بے مہری سے پُر سینوں کے پیمانے بہت! شہرِ تنہا اور برہنہ۔۔۔۔...
  16. فرخ منظور

    مکمل بابا نور ۔ احمد ندیم قاسمی

    بابا نور (احمد ندیم قاسمی) ’’کہاں چلے بابانور؟‘‘ایک بچے نے پوچھا۔ ’’بس بھئی،یہیں ذرا ڈاک خانے تک۔‘‘بابا نور بڑی ذمے دارانہ سنجیدگی سے جواب دے کر آگے نکل گیا اور سب بچے کھلکھلاکر ہنس پڑے ۔ صرف مولوی قدرت اللہ چپ چاپ کھڑا بابا نور کو دیکھتا رہا۔ پھر وہ بولا’’ہنسو نہیں بچو۔ ایسی باتوں پر ہنسانہیں...
  17. فرخ منظور

    مکمل سائیں بابا کا مشورہ ۔ کنہیا لال کپور

    سائیں بابا کا مشورہ (کنہیا لال کپور) میرے پیارے بیٹے مسٹر غمگین! جس وقت تمھارا خط ملا، میں ایک بڑے سے پانی کے پائپ کی طرف دیکھ رہا تھا جو سامنے سڑک پر پڑا تھا۔ ایک بھوری آنکھوں والا ننھا سا لڑکا اس پائپ میں داخل ہوتا اور دوسری طرف سے نکل جاتا، تو فرطِ مسرت سے اس کی آنکھیں تابناک ہو جاتیں۔ وہ...
  18. فرخ منظور

    مکمل اجنبی آنکھیں ۔ کرشن چندر

    اجنبی آنکھیں (تحریر: کرشن چندر) چہرے پر اُس کی آنکھیں بہت عجیب تھیں۔ جیسے اس کا سارا چہرہ اپنا ہو اور آنکھیں کسی دوسرے کی جو چہرے پر پپوٹوں کے پیچھے محصور کر دی گئیں۔ اس کی چھوٹی نوک دار ٹھوڑی، پچکے لبوں اور چوڑے چوڑے کلّوں کے اوپر دو بڑی بڑی گہری سیاہ آنکھیں عجیب سی لگتی تھیں۔ پورا چہرہ...
  19. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی بہ نامِ وطن ۔ مصطفیٰ زیدی

    بہ نام وطن کون ہے جو آج طلبگار ِ نیاز و تکریم وہی ہر عہد کا جبروت وہی کل کے لئیم وہی عیّار گھرانے وہی ، فرزانہ حکیم وہی تم ، لائق صد تذکرہء و صد تقویم تم وہی دُشمن ِ احیائے صدا ہو کہ نہیں پسِ زنداں یہ تمہی جلوہ نما ہو کہ نہیں تم نے ہر عہد میں نسلوں سے غدّاری کی تم نے بازاروں میں عقلوں کی...
  20. فرخ منظور

    نصیر الدین نصیر روشنی کا ہے یہی ہجر میں ساماں کافی ۔ پیر نصیر الدین نصیر

    روشنی کا ہے یہی ہجر میں ساماں کافی اِس اندھیرے میں ہے اشکِ سرِ مثرگاں کافی اب تو ہر وقت وہ رہتے ہیں نظر میں ، دل میں ورنہ تھے پہلے پہل مجھ سے گریزاں کافی اب ہے احساس اُنہیں بھی مری بربادی کا سُن رہا ہوں کہ وہ خود بھی ہیں پریشاں کافی آنکھ ہو عشق سے روشن ، یہی بینائی ہے چشمِ یعقوب کو تھے یوسفِ...
Top