نصیر الدین نصیر روشنی کا ہے یہی ہجر میں ساماں کافی ۔ پیر نصیر الدین نصیر

فرخ منظور

لائبریرین

روشنی کا ہے یہی ہجر میں ساماں کافی
اِس اندھیرے میں ہے اشکِ سرِ مثرگاں کافی

اب تو ہر وقت وہ رہتے ہیں نظر میں ، دل میں
ورنہ تھے پہلے پہل مجھ سے گریزاں کافی

اب ہے احساس اُنہیں بھی مری بربادی کا
سُن رہا ہوں کہ وہ خود بھی ہیں پریشاں کافی

آنکھ ہو عشق سے روشن ، یہی بینائی ہے
چشمِ یعقوب کو تھے یوسفِ کنعاں کافی

منتظر دیر سے ہوں ، مان بھی جا ، سامنے آ
ہو چکا پردہ اب اے جلوۂ جاناں ! کافی

تیرے ایماں کا نصیرؔ اب تو خدا حافظ ہے
گِرد پھرتے ہیں ترے دُشمنِ ایماں ، کافی

کلام حضرت الشیخ پیر سید نصیر الدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف​
 
Top