نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی فضائے شام ِ غریباں طلوع ِ صبح ِ طرب ۔ مصطفیٰ زیدی

    فضائے شام ِ غریباں طلوع ِ صبح ِ طرب مری سرشت میں کیا کچھ نہیں بہم آمیز شکست ِ دل کے فسانے کا ایک باب ہے اشک لہو نے جس میں کیا ہے ذرا سا نم آمیز مجھے تو اپنی تباہی کا کوئی عِلم نہ تھا مگر وہ آنکھ بھی ہے آج کل کَرَم آمیز کبھی جنون ِ تمنا بھی بےغرض بےلوث کبھی خلوص ِ رفاقت بھی بیش و کم...
  2. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    بے سُرا الاپ وہ صحن جن سے پلٹ گئی تھی دھنک کی خوشبو وہاں ابھی تک درخت اپنی برہنگی میں پکارتے ہیں۔۔ پکارتے ہیں: ۔۔"دھنک کی خوشبو وہ خواب لا دے کہ جن سے بھر جائیں رات بھر میں سبو ہمارے" ۔۔۔ وہ چاند، کل شب، جسے ہم اپنے دلوں کے پیالوں میں قطرہ قطرہ انڈیلتے رہ گئے تھے، اُس کو ہنسی ہنسی میں ابھی...
  3. فرخ منظور

    امیر مینائی رندِ خراب تیرا، وہ مے پیے ہوئے ہے ۔ امیر مینائی

    رندِ خراب تیرا، وہ مے پیے ہوئے ہے لذّت سے جان جس پر زاہد دیے ہوئے ہے کس شان سے وہ مے کش آتا ہے مے کدے میں قاضی سبو، صراحی مفتی لیے ہوئے ہے آتا نہیں نظر کچھ، گو سامنا ہے اس کا کیا بیچ میں تحیّر پردہ کیے ہوئے ہے ہو کون بخیہ گر سے زخمی کا تیرے ساعی رشتہ کھنچا ہے سوزن، منہ کو سیے ہوئے ہے پیرِ...
  4. فرخ منظور

    میر پتّا پتّا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے ۔ میر تقی میر

    پتّا پتّا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے، باغ تو سارا جانے ہے لگنے نہ دے بس ہو تو اُس کے گوہر گوش کے بالے تک اُس کو فلک چشمِ مہ و خور کی پُتلی کا تارا جانے ہے آگے اس متکبر کے ہم خدا خدا کیا کرتے ہیں کب موجود خدا کو وہ مغرور خود آرا جانے ہے عاشق سا تو سادہ کوئی اور نہ...
  5. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    جہاں ابھی رات ہے ۔۔ جہاں ابھی رات ہے، ہوا کے سوا کوئی زندہ تو نہیں ہے ابھی ہَوا ساحلوں کے بے تاب ہمہموں سے گزر کے اپنی طلب کے سُونے چہار راہوں میں رک گئی ہے ۔۔ اگر وہ چاہے، تو دُودِ ماضی کے بام و دیوار پھاند جائے (وہ دست و پا کے پرانے زخموں کی ریزشِ خوں سے ڈر رہی ہے) ہوا کشوں کی نگہ سے بچ کر...
  6. فرخ منظور

    مکمل سوا سیر گیہوں ۔ منشی پریم چند

    سوا سیر گیہوں [تحریر: منشی پریم چند] پہلی بار: ہندی میں اسی عنوان سے ’’چاند ‘‘نومبر 1924میں شائع ہوا۔ کتابی صورت میں: اردو میں 1929(فردوس خیال) کسی گاؤ ں میں شنکر نامی ایک کسان رہتا تھا۔ سیدھا سادا غریب آدمی تھا۔ اپنے کام سے کام، نہ کسی کے لینے میں، نہ کسی کے دینے میں، چھکاپنجا نہ جانتا تھا۔...
  7. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی قدم قدم پہ تمنائے التفات تو دیکھ ۔ مصطفیٰ زیدی

    قدم قدم پہ تمنائے التفات تو دیکھ زوال ِ عشق میں سوداگروں کا ہات تو دیکھ بس ایک ہم تھے جو تھوڑا سا سر اٹھا کے چلے اسی روش پہ رقیبوں کے واقعات تو دیکھ غم ِ حیات میں حاضر ہوں لیکن ایک ذرا نگار ِ شہر سے میرے تعلقات تو دیکھ خود اپنی آنچ میں جلتا ہے چاندنی کا بدن کسی کے نرم خنک گیسوؤں کی رات تو...
  8. فرخ منظور

    حفیظ جالندھری :::: آرزوئے وصلِ جاناں میں سحر ہونے لگی

    یہ حفیظ جالندھری کی غزل نہیں ہے بلکہ شیخ غلام معین الدین مشتاق کی ہے۔ مقطع میں شاعر نے اپنا تخلص بھی استعمال کیا ہے۔ خلیل الرحمان بھائی سے گذارش ہے کہ عنوان اور ٹیگ میں تبدیلی کر دی جائے۔ اس غزل کو اس ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے۔
  9. فرخ منظور

    راہیں تھیں سنگ لاخ،شناسائی بھی نہ تھی (غزل)۔،۔،۔،،،

    مانا کہ زہد حضرت یوسف نہ مجھ میں تھا نوشی ! مگر دلیری زلیخائی بھی نہ تھی پوری غزل ہی خوب ہے۔ لیکن مقطع تو کمال کا ہے۔ بہت خوب!
  10. فرخ منظور

    تاسف اردو ادب کے بین الاقوامی شہرت یافتہ ناول نگار عبداللہ حسین خالقِ حقیقی سے جاملے

    حق مغفرت کرے، عجب آزاد مرد تھا ۔ مرحوم فیس بک پر بھی کافی ایکٹو تھے۔
  11. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں ۔ مصطفیٰ زیدی

    تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں خلا سے ربط بڑھایا ہوا سے باتیں کیں کبھی ستاروں نے بھیجا ہمیں کوئی پیغام تو مدّتوں میں کسی آشنا سے باتیں کیں ہماری خیر مناؤ کہ آج خود اُس نے بڑے خلوص، بڑی التجا سے باتیں کیں گناہ گار تو رمزِ حریم تک پہنچے ثواب والوں نے بانگِ درا سے باتیں کیں بہت سے وہ تھے...
  12. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    آوارگانِ فطرت سے ! (1) بتا بھی مجھ کو ارے ہانپتے ہوئے جھونکے ارے او سینئہ فطرت کی آہِ آوارہ ! تری نظر نے بھی دیکھا کبھی وہ نطارہ کہ لے کے اپنے جلو میں ہجوم اشکوں کے کسی کی یاد جب ایوانِ دل پہ چھا جائے تو اک خراب محبت کو نیند آ جائے (2) ابد کنار سمندر ! تری حسیں موجیں الاپتی ہیں شب و روز کیسے...
  13. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    ہم جسم در پیش ہمیں چشم و لب و گوش کے پیرائے رہے ہیں کل رات جو ہم چاند میں اس سبزے پہ ان سایوں میں غزلائے رہے ہیں کس آس میں کجلائے رہے ہیں؟ اس "مَیں" کو جو ہم جسموں میں محبوس ہے آزاد کریں۔۔۔ کیسے ہم آزاد کریں؟ کون کرے؟ ۔۔ ہم؟ ہم جسم؟ ہم جسم کہ کل رات اسی چاند میں اس سبزے پہ ان سایوں میں خود اپنے...
  14. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    قیدی دوست میرے قیدی دوست ! تو مغموم سا رہتا ہے کیوں ؟ لگ کے زنداں کی سلاخوں سے کھڑا رہتا ہے کیوں ؟ رات دن پتھرائی آنکھوں سے مجھے تکتا ہے تو بات وہ کیا ہے جو مجھ سے کہہ نہیں سکتا ہے تو تیرے سینے کی نوائے راز کو سنتا ہوں میں جب تری زنجیر کی آواز کو سنتا ہوں میں لیکن اے ساتھی نہ گھبرا ، مژدہ...
  15. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    طلب کے تلے گُل و یاسمن کل سے نا آشنا، کل سے بے اعتنا گُل و یاسمن اپنے جسموں کی ہئیت میں فرد مگر۔۔ کل سے ناآشنا، کل سے بے اعتنا کسی مرگِ مبرم کا درد اُن کے دل میں نہیں! فقط اپنی تاریخ کے بے سر و پا طلب کے تلے ہم دبے ہیں! ہم اپنے وجودوں کی پنہاں تہیں کھولتے تک نہیں آرزو بولتے تک نہیں! یہ تاریخ...
  16. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    اگرچہ ہوں میں اِک مقامی مہاجر مرے در پہ دیں گے سلامی مہاجر نکالا گیا جلسۂ عام سے میں ہے مجھ سے بڑا کون عوامی مہاجر کروں گا میں سارے کلفٹن پہ قبضہ بشرطیکہ ہوں میرے حامی مہاجر الاٹوں پلاٹوں میں ہوں سب سے آگے ہوں رفتار میں تیز گامی مہاجر گئے چھوڑ کر "لیگ" ری پبلکن میں بنے یہ بھی نامی گرامی...
  17. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    یہ خلا پُر نہ ہوا ذہن خالی ہے خلا نور سے، یا نغمے سے یا نکہتِ گم راہ سے بھی پُر نہ ہوا ذہن خالی ہی رہا یہ خلا حرفِ تسلی سے، تبسم سے، کسی آہ سے بھی پر نہ ہوا اِک نفی لرزشِ پیہم میں سہی جہدِ بے کار کے ماتم میں سہی ہم جو نارس بھی ہیں، غم دیدہ بھی ہیں اِس خلا کو (اِسی دہلیر پہ سوئے ہوئے سرمست گدا...
  18. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ایک علامت ۔ مصطفیٰ زیدی

    ایک علامت (مصطفیٰ زیدی کا سعادت حسن منٹو کے لیے خراجِ عقیدت) گھاس سے بچ کے چلو ریت کو گلزار کہو نرم کلیوں پہ چڑھا دو غمِ دوراں کے غلاف خود کو دل تھام کے مُرغانِ گرفتار کہو رات کو اس کے تبسّم سے لپٹ کر سو جاؤ صبح اُٹھو تو اسے شاہدِ بازار کہو ذہن کیا چیز ہے جذبے کی حقیقت کیا ہے فرش پر بیٹھ کے...
Top