نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    اصغر گونڈوی پھر میں نظر آیا، نہ تماشا نظر آیا ۔ اصغر گونڈوی

    پھر میں نظر آیا، نہ تماشا نظر آیا جب تُو نظر آیا مجھے تنہا نظر آیا اللہ رے دیوانگئ شوق کا عالم اک رقص میں ہر ذرّہ صحرا نظر آیا اُٹھّے عجب انداز سے وہ جوشِ غضب میں چڑھتا ہوا اک حُسن کا دریا نظر آیا کس درجہ ترا حسن بھی آشوبِ جہاں ہے جس ذرّے کو دیکھا وہ تڑپتا نظر آیا اب خود ترا جلوہ...
  2. فرخ منظور

    اصغر گونڈوی نعت از اصغر گونڈوی

    نعت حضور سرور کائنات صلّی اللہ علیہ وسلّم کچھ اور عشق کا حاصل نہ عشق کا مقصود جزآنیکہ لطفِ خلش ہائے نالہء بے سود مگر یہ لطف بھی ہے کچھ حجاب کے دم سے جو اٹھ گیا کہیں پردہ تو پھر زیاں ہے نہ سود ہلائے عشق نہ یوں کائناتِ عالم کو یہ ذرّے دے نہ اٹھیں سب شرارہء مقصود کہو یہ عشق سے چھیڑے تو سازِ...
  3. فرخ منظور

    اصغر گونڈوی ستم کے بعد اب ان کی پشیمانی نہیں جاتی ۔ اصغر گونڈوی

    ستم کے بعد اب ان کی پشیمانی نہیں جاتی نہیں جاتی نظر کی فتنہ سامانی نہیں جاتی نمود جلوہء بے رنگ سے ہوش اس قدر گُم ہیں کہ پہچانی ہوئی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی پتہ ملتا نہیں اب آتشِ وادیء ایمن کا مگر مینائے مے کی نور افشانی نہیں جاتی مگر اک مشتِ پر کی خاک سے کچھ ربط باقی ہے ابھی تک شاخِ گل کی...
  4. فرخ منظور

    کئی چاند تھے سر آسماں ۔ شمس الرحمٰن فاروقی

    یہ مضمون اردو منزل سے لیا گیا۔ اردو کا شاہکار ناول — کئی چاند تھے سر آسماں اردو کے معروف ادیب اسلم فرخی نے اپنے ایک مکتوب مورخہ19 ستمبر 2006مطبوعہ خبرنامہ شب خون نمبر2میں لکھا ہےک”کئی چاند تھے سر آسماں“نے مقبولیت کے سارے ریکارڈ توڑدیے۔ میرے ہمسائے میں ایک ایسے صاحب رہتے ہیں جو مالیات کے...
  5. فرخ منظور

    Déjà vu کیا ہے؟

    کسی واقعہ کا احساس ہونا کہ ایسا پہلے بھی ہو چکا Déjà vu کہلاتا ہے۔ میرے خیال میں سب ایسی چیزیں جو فی الوقت یا اس وقت جبکہ یہ وقوع پذیر ہورہی ہوتی ہیں، چونکہ اس وقت ان کی کوئی عقلی توجیہہ بیان نہیں کی جا سکتی اسی لئے ان واقعات کو پراسرار یا فوق الفطرت قرار دے دیا جاتا ہے۔ اصل میں انسانی ذہن بہت...
  6. فرخ منظور

    خوابِ خوش رنگ - آصف شفیع

    دل سے ملتا ہے سلسلہ دل کا کون سمجھے معاملہ دل کا لفظ اشکوں سے جگمگاتے ہیں نعت ہوتی ہے آئنہ دل کا تیرگی چھٹ گئی زمانے سے کس نے روشن کیا دیا دل کا اہلِ دنیا حرم سے لوٹ آئے اس سے آگے تھا مرحلہ دل کا سبز گنبد کے سائے میں اک دن جا کے ٹھہرے گا قافلہ دل کا ہو نہ سوزِ دروُں تو پھر...
  7. فرخ منظور

    دوگانا بھیگی بھیگی راتوں میں ۔ کشور، لتا

    بھیگی بھیگی راتوں میں گلوکار: کشور کمار، لتا منگیشکر فلم: اجنبی 1974 موسیقی: آر ڈی برمن شاعر: آنند بخشی
  8. فرخ منظور

    میر چلتے ہو تو چمن کو چلیے، کہتے ہیں بہاراں ہے ۔ میر تقی میر

    چلتے ہو تو چمن کو چلیے، کہتے ہیں بہاراں ہے پات ہرے ہیں، پھول کھلے ہیں، کم کم باد و باراں ہے رنگ ہوا سے یوں ٹپکے ہے جیسے شراب چواتے ہیں آگے ہو مے خانے کو نکلو، عہدِ بادہ گساراں ہے عشق کے میداں داروں میں بھی مرنے کا ہے وصف بہت یعنی مصیبت ایسی اُٹھانا کارِ کار گزاراں ہے دل ہے داغ، جگر...
  9. فرخ منظور

    میر یارو مجھے معاف رکھو، میں نشے میں ہوں ۔ میر تقی میر

    غزل یارو مجھے معاف رکھو، میں نشے میں ہوں اب دو تو جام خالی ہی دو، میں نشے میں ہوں اِک ایک فرطِ دور میں یونہی مجھے بھی دو جامِ شراب پُر نہ کرو، میں نشے میں ہوں مستی سے درہمی ہے مری گفتگو کے بیچ جو چاہو تم بھی مجھ کو کہو، میں نشے میں ہوں یا ہاتھوں ہاتھ لو مجھے مانندِ جامِ مے یا تھوڑی دور...
  10. فرخ منظور

    میر عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں ۔ میر تقی میر

    غزل عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں اُس سے آنکھیں لگیں تو خواب کہاں بے کلی دل ہی کی تماشا تھی برق میں ایسے اضطراب کہاں خط کے آئے پہ کچھ کہے تو کہے ابھی مکتوب کا جواب کہاں ہستی اپنی ہے بیچ میں پردا ہم نہ ہوویں تو پھر حجاب کہاں گریہ شب سے سرخ ہیں آنکھیں مجھ بلا نوش کو شراب کہاں عشق ہے...
  11. فرخ منظور

    میں سجّے ہتھ کو بیٹھا تھا ادھر بازار کے وچ میں ۔ مجید لاہوری

    میں سجّے ہتھ کو بیٹھا تھا ادھر بازار کے وچ میں وہ کبھّے ہتھ سے میرے کول گذرے کار کے وچ میں اکیلے تو نہیں ملتے جدوں بھی اب وہ ملتے ہیں کبھی چھ سات کے وچ میں کبھی دوچار کے وچ میں میں بولا، بادشاہو! میری اِک چھوٹی سی گَل سُن لو وہ بولے، چھڈو جی! کیا گل سنیں بازار کے وچ میں لبوں کے وِچ...
  12. فرخ منظور

    گیٹو گرے ۔ صوفی تبسّم

    گیٹو گرے اِک تھا گیٹو گرے اُس کے دو مور تھے اِک کا کالا تھا سر اِک کے پیلے تھے پر دانہ کھاتے تھے وہ دُم ہلاتے تھے وہ شام کو، دِن ڈھلے اپنے گھر سے چلے تھے بڑی لہر میں آگئے شہر میں کچھ وہاں سیر کی کچھ یہاں سیر کی ٹرٹراتے ہوئے گانا گاتے ہوئے جب اندھیرا ہوا گیٹو گھبرا گیا دل...
  13. فرخ منظور

    ٹیٹو ۔ صوفی تبسّم

    ٹیٹو ٹیٹو کی شامت آئی ٹیٹو نے دال پکائی میٹو نے دال نہ کھائی ہوتی تھی روز لڑائی میٹو کی باری آئی میٹو نے کھیر پکائی دونوں نے مِل کر کھائی پھر بن گئے بھائی بھائی از صوفی تبسّم
  14. فرخ منظور

    اپنا راج ۔ صوفی تبسّم

    اپنا راج لاکھ مصیبت اِک سلجھاؤ لاکھ بگاڑ اور ایک بناؤ لاکھ دکھوں کا ایک علاج اپنے دیس میں اپنا راج خود ہی بگڑنا، خود ہی سنورنا اپنے بل پر آپ ابھرنا اپنے ہاتھ میں اپنی لاج اپنے دیس میں اپنا راج اپنی عدالت، اپنی گواہی اپنی حکومت، اپنی شاہی اپنا تخت اور اپنا تاج اپنے دیس میں اپنا...
  15. فرخ منظور

    بادل ۔ صوفی تبسّم

    بادل کالے بادل آئیں گے آکر مینہ برسائیں گے مینہ میں لوگ نہائیں گے کالے بادل آئیں گے مینہ برسے گا ٹپ ٹپ ٹپ ساز بجے گا ٹپ ٹپ ٹپ ہم ناچیں گے گائیں گے کالے بادل آئیں گے بُلبُل گانا گائے گی کویل راگ سنائے گی مینڈک بھی ٹرّائیں گے کالے بادل آئیں گے از صوفی تبسّم
  16. فرخ منظور

    گلشن کی بہاروں میں، رنگین نظاروں میں ۔ مسرّت نذیر

    گلشن کی بہاروں میں، رنگین نظاروں میں ۔ مسرّت نذیر
  17. فرخ منظور

    لتا دھواں بنا کے فضا میں اڑا دیا مجھ کو۔ لتا منگیشکر

    دھواں بنا کے فضا میں اڑا دیا مجھ کو۔ لتا منگیشکر موسیقی: جگجیت سنگھ البم: سجدہ شاعر: نذیر باقری
  18. فرخ منظور

    مائکروسوفٹ کے کچھ عجیب و غریب مسئلے

    مجھے ایک ای میل بہت عرصے پہلے موصول ہوئی تھی لیکن آج پھر موصول ہوئی ہے۔ میں وہی ای میل من و عن کاپی کر رہا ہوں۔ اگر کوئی ممبرز اس ای میل کی وضاحت کر سکے تو بہت شکرگزار ہوں گا۔ Three things that even Microsoft can't explain!! MAGIC #1 An Indian found that nobody can create a FOLDER...
  19. فرخ منظور

    لتا بیّاں نہ دھرو او بلما ۔ لتا منگیشکر

    بیّاں نہ دھرو او بلما گلوکارہ: لتا منگیشکر فلم: دستک موسیقی: مدن موہن شاعر: مجروح سلطانپوری راگ: راگ چارو کیشی بیّاں نہ دھرو او بلما نہ کرو موسے رار بیّاں نہ دھرو او بلما ڈھلے گی چنریا تن سے ڈھلے گی چنریا تن سے ہنسیں گی رے چوڑیاں، چھن سے مچے گی جھنکار بیّاں نہ دھرو او بلما...
  20. فرخ منظور

    فارسی شاعری ہم آں داغے کہ بردل از تو دارم حرز جانم شد ۔ پطرس بخاری

    غزل ہم آں داغے کہ بردل از تو دارم حرز جانم شد ہم آں چشمے کہ نامندش سخنگو راز دارم شد دلے بود و در آغوشم نگجنید و جہانم شد خیالے داشتم از سرگزشت و آسمانم شد بپرس اے داورِ محشر۔ چہ مے پرسی چہ می مپرسی نگاہ حسرت آلایم کہ مے بینی بیانم شد بگہ دزدیدہ افگندی بدل چوں راز جاں دارم نظر کردی بہ...
Top