نتائج تلاش

  1. محمد تابش صدیقی

    داغ غزل: دم نہیں، دل نہیں، دماغ نہیں

    دم نہیں، دل نہیں، دماغ نہیں کوئی دیکھے تو اب وہ داغ نہیں گر قناعت نہیں ہے انساں کو کبھی حاصل اسے فراغ نہیں ایسے ویرانے میں وہ کیوں آئیں خانۂ دل ہے خانہ، باغ نہیں بات کرنی تو بار ہے تم کو بات سننے کا بھی دماغ نہیں تھی زمانے میں روشنی جس کی ہائے اس گھر میں اب چراغ نہیں مست کر دے نگاہ سے ساقی...
  2. محمد تابش صدیقی

    حمد ٭ استاد امام بخش ناسخ

    لکھوں پہلے حمدِ علیِ عظیم علیمٌ حکیمٌ رحیمٌ کریم بدیع السمٰوات و الارض ہے عبادت اسی کی فقط فرض ہے وہی واجب و خالقِ ممکنات کہا اس نے کُن، ہو گئی کائنات نہیں کوئی موجود اس کے سوا نہیں کوئی معبود اس کے سوا اسی سے وجود اور اسی سے عدم اسی سے حدوث اور اسی سے قدم اسی کے ہیں وارفتہ یہ ماہ و مہر اسی...
  3. محمد تابش صدیقی

    مبارکباد تبریک به حسان خان

    حسان خان تبریک به شما در تکمیل 9 هزار پیام
  4. محمد تابش صدیقی

    ناسخ غزل: تو نے مہجور کر دیا ہم کو

    تو نے مہجور کر دیا ہم کو سخت رنجور کر دیا ہم کو آپ چلتے ہیں غیر کو نہیں رنج غم نے کافور کر دیا ہم کو اپنی برقِ نگاہ سے تم نے شجرِ طور کر دیا ہم کو دل بنا عاشقی میں خود مختار اور مجبور کر دیا ہم کو ایسی تعریف کی، کہ اے زاہد! عاشقِ حور کر دیا ہم کو غم نہیں محتسب، جو توڑا خُم نشہ نے چور کر دیا...
  5. محمد تابش صدیقی

    ناسخ غزل: تُو وہ باطن ہے کہ جلباب ہیں تجھ پر لاکھوں

    تُو وہ باطن ہے کہ جلباب ہیں تجھ پر لاکھوں تُو وہ ظاہر ہے کہ بے تاب ہیں مظہر لاکھوں ہُوں وہ کافر کہ زمانے کے صنم ہیں مرغوب ہُوں وہ مجنوں کہ مجھے چاہئیں پتھر لاکھوں نورِ عرفاں جو نہ ہو جہل کی ظلمت میں نہاں ایک ہی تجھ کو نظر آئیں یہ مظہر لاکھوں خاک سے سبزہ نکلتا ہے جو مانندِ زباں ہو گئے زیرِ...
  6. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: کہیے کس درجہ وہ خورشید جمال اچھا ہے ٭ نظرؔ لکھنوی

    اسی زمین میں ایک اور غزل کہیے کس درجہ وہ خورشید جمال اچھا ہے مختصر یہ کہ وہ آپ اپنی مثال اچھا ہے دوسروں کے دلِ نازک کا خیال اچھا ہے کوئی پوچھے تو میں کہہ دیتا ہوں حال اچھا ہے آئے دن کی تو نہیں ٹھیک جنوں خیزیِ دل موسمِ گل تو یہ بس سال بہ سال اچھا ہے مجھ کو کافی ہے میں سمجھوں گا اسے حسنِ جواب...
  7. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: فتنہ زا فکر ہر اک دل سے نکال اچھا ہے ٭ نظرؔ لکھنوی

    اسی زمین میں ایک اور غزل فتنہ زا فکر ہر اک دل سے نکال اچھا ہے آئے گر حسنِ خیال، اس کو سنبھال اچھا ہے میرے احساسِ خودی پر نہ کوئی زد آئے تو جو دے دے مجھے بے حرف سوال اچھا ہے آپ مانیں نہ برا گر، تو کہوں اے ناصح صاحبِ قال سے تو صاحبِ حال اچھا ہے بے خیالی نہ رہے، خام خیالی سے بچوں دل میں بس جائے...
  8. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: خارج از امکاں ہے تکمیلِ بیانِ مصطفیٰؐ ٭ نظرؔ لکھنوی

    خارج از امکاں ہے تکمیلِ بیانِ مصطفیٰؐ بس ہوں تا مقدور میں بھی نغمہ خوانِ مصطفیٰؐ کیا بشر سمجھے گا ذاتِ بے کرانِ مصطفیٰؐ خالقِ کونین بھی ہے قدر دانِ مصطفیٰؐ آئے دنیا سے سمٹ کر عاشقانِ مصطفیٰؐ دیدنی ہے ازدحامِ آستانِ مصطفیٰؐ شانِ آقائی تو دیکھیں سرورِ کونین کی رہتی دنیا کے ہیں آقا، خادمانِ...
  9. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: دل میں جو خلش پنہاں ہے کہیں اس کا ہی تو یہ انجام نہیں ٭ نظرؔ لکھنوی

    دل میں جو خلش پنہاں ہے کہیں، اس کا ہی تو یہ انجام نہیں دل وقفِ غم و آلام ہوا، اب دل میں خوشی کا نام نہیں مرہونِ حقیقت ہیں اب ہم، باطل سے ہمیں کچھ کام نہیں احسانِ نگاہِ ساقی ہے، اب شغلِ مئے گل فام نہیں احساسِ زیاں تو رکھتے ہیں، لیکن یہ بروئے کار بھی ہو منزل کی طلب ہے دل میں مگر، منزل کی طرف...
  10. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: سمجھا ہے تو کہ خوش ہیں عنادل بہار میں ٭ نظرؔ لکھنوی

    سمجھا ہے تو کہ خوش ہیں عنادل بہار میں محسوس مجھ کو درد ہے صوتِ ہزار میں سو رنگ بھر گئے ہیں دلِ شرمسار میں تصویر کس کی ہے نگہِ اشکبار میں دراصل ہاں وہی تو غریب الدیار ہے جس کا کہ جی لگے نہ خود اپنے دیار میں وعدوں کے اعتبار کا ایسا یقیں کہاں جیسا یقینِ شک ہے مجھے اعتبار میں کیا کیا ہوا بہار...
  11. محمد تابش صدیقی

    چُلّو بھر پانی میں جاکے ڈوب مر ٭ محمد کمال اظہر

    چُلّو بھر پانی میں جا کے ڈوب مر کچھ نہ کچھ غیرت ہی کھا کے ڈوب مر صاف پانی تو یہاں ملتا نہیں اب کسی نالے میں جا کے ڈوب مر شاعری تو تجھ سے ہو سکتی نہیں دوسروں کے شعر گا کے ڈوب مر بہتی گنگا سے ہے تیری دوستی میں تو کہتا ہوں نہا کے ڈوب مر یہ بھی ہے کارِ جواں مرداں میاں کھل کھلا کے ہنس ہنسا کے ڈوب...
  12. محمد تابش صدیقی

    داغ غزل: بے داد و جور و لطف و ترحم سے کیا غرض

    بے داد و جور و لطف و ترحم سے کیا غرض تم کو غرض نہیں، تو ہمیں تم سے کیا غرض کیوں ہم شبِ فراق میں تارے گنا کریں ہم کو شمارِ اختر و انجم سے کیا غرض کوئی ہنسا کرے، تو بلا سے ہنسا کرے کیوں دل جلائیں، برقِ تبسم سے کیا غرض لیتے ہیں جاں نثار کوئی منتِ مسیح جو ہو شہیدِ عشق اسے قم سے کیا غرض جو...
  13. محمد تابش صدیقی

    محسن نقوی غزل: حد سے بڑھنے لگی بدگمانی مری

    حد سے بڑھنے لگی بدگمانی مری آپ نے چھیڑ دی پھر کہانی میری ایک پل کو ٹھہر جا غمِ دو جہاں مشورہ چاہتی ہے جوانی میری سنگ دل دوستوں کے حسیں شہر میں کام آئی بہت سخت جانی مری خلقتِ شہر دہرائے گی دیر تک نغمۂ جاں ترا، نوحہ خوانی مری چیخ اٹھے بام و در، بول اٹھی چاندنی جب بھی حد سے بڑھی بے زبانی مری...
  14. محمد تابش صدیقی

    وائلڈ لائف پارک، لوئی بھیر، اسلام آباد

    گھر سے محض 5 منٹ کی مسافت پر وائلڈ لائف پارک موجود ہے۔ مگر آخری دفعہ یہاں نو سال پہلے یونیورسٹی کے ہم جماعت ساتھیوں کے ساتھ گیا تھا۔ اتنا قریب ہونے کے باوجود دوبارہ جانا نہ ہو سکا۔ یہاں پہلے ایک شیر گھر موجود تھا جو کہ بعد میں ایک کالج کے سٹوڈنٹس کی شرارت کے باعث ختم کرنا پڑا۔ اور شیروں کو...
  15. محمد تابش صدیقی

    ساغر صدیقی غزل: ہم بے خود و سرشار سَدا زندہ رہیں گے

    ہم بے خود و سرشار سَدا زندہ رہیں گے حالات کے میخوار سَدا زندہ رہیں گے کچھ واقفِ آدابِ محبت نہیں مرتے کچھ صاحبِ اسرار سَدا زندہ رہیں گے احساس کے پھولوں کو خزاں چھو نہیں سکتی الفت کے چمن زار سدا زندہ رہیں گے ہے اپنا جنوں عظمتِ دوراں کی کہانی عظمت کے طلبگار سَدا زندہ رہیں گے نسبت ہے جہاں میں...
  16. محمد تابش صدیقی

    ویسٹ انڈیز کے دورہ کے لیے پاکستان کی ونڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا اعلان

    ویسٹ انڈیز کے دورہ کے لئے پاکستان کی محدود اوورز کے فارمیٹس کے لیے ٹیمز کا اعلان ہو گیا ہے۔ جہاں کچھ نئے چہرے ٹیم میں آئے ہیں، وہیں کچھ پرانے بھی واپس آئے ہیں، اور کچھ اہم نام ٹیم سے باہر بھی ہو گئے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی کی ٹیم: احمد شہزاد، کامران اکمل، محمد حفیظ، بابر اعظم، شعیب ملک، فخر زمان، سرفراز...
  17. محمد تابش صدیقی

    قطعہ از سید نفیس الحسینی، تضمین بر مصرعِ اقبال

    "مشرق سے اُبھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ" پھر سَر سے گزرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ ہر روز سبق دیتا ہے عبرت کا یہ منظر مغرِب میں اُترتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ ٭٭٭ سید نفیس الحسینی
  18. محمد تابش صدیقی

    ساغر صدیقی غزل: راہزن آدمی رہنما آدمی

    راہزن آدمی، رہنما آدمی بارہا بن چکا ہے خدا آدمی ہائے تخلیق کی کار پردازیاں خاک سی چیز کو کہہ دیا آدمی کھل گئے جنتوں کے وہاں زائچے دو قدم جھوم کر جب چلا آدمی زندگی خانقاہِ شہود و بقا اور لوحِ مزارِ فنا آدمی صبح دم چاند کی رخصتی کا سماں جس طرح بحر میں ڈوبتا آدمی کچھ فرشتوں کی تقدیس کے...
  19. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: مسلماں دیکھ کر اب دل کی حیرانی نہیں جاتی ٭ نظرؔ لکھنوی

    مسلماں دیکھ کر اب دل کی حیرانی نہیں جاتی کُجا سیرت، کہ صورت تک بھی پہچانی نہیں جاتی حدیثِ غم سنانے سے پریشانی نہیں جاتی مگر کچھ لوگ ہیں جن کی یہ نادانی نہیں جاتی جنابِ شیخ بول اٹھیں، بہ ہر مبحث، بہ ہر موقع کہ ان کی خوئے پندارِ ہمہ دانی نہیں جاتی سنا سیلِ تمنا میں ہزاروں شہرِ دل ڈوبے مگر پھر...
  20. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: یونہی نہیں بہ حجّتِ لولاک میں کہوں ٭ نظرؔ لکھنوی

    یونہی نہیں بہ حجّتِ لولاک میں کہوں منت پذیر اس کی ہے یہ بزمِ کاف و نوں از چہرۂ صبیح، گریبانِ صبح چاک رنگِ شفق ہے ماند زِ رخسارِ لالہ گوں فی الذّات و فی الصّفاتِ خدا وہ نہیں شریک مخلوقِ کائنات میں سب سے بڑا ہے یوں پڑھتے رہیں جو مصحفِ قرآنِ مصطفیٰؐ پائیں گے حکمتوں کے گہر ہائے گوناگوں مال...
Top