بات میں ہو گئے خفا صاحب
یہ بھی کوئی بات تھی بھلا صاحب
اب جو یوں تم نے منہ تتھایا ہے
پھر نہ بولو گے ہم سے کیا صاحب
صدقے ہیں ہم تمہاری صورت کے
زور بیٹھے ہو منہ بنا صاحب
ہیں کھُلے گٌل کی طرح بندِ قبا
کیا تمہیں بھی لگی ہوا صاحب؟
ہم سے ملتے ہی بے وفائی کی
یہ ہی ہوتی ہے کیا وفا صاحب؟
ووں ہی...