مصحفی ہم سے کیا کرو نہ میاں تم ٹھٹولیاں . مصحفی

فرخ منظور

لائبریرین
ہم سے کیا کرو نہ میاں تم ٹھٹولیاں
سنتے بھی ہیں جو بولتے ہیں لوگ بولیاں

ہم اس تمام ناز کے کشتوں میں ہیں کہ ہائے
مر مر گئی ہیں جس کی اداؤں پہ بولیاں

ٹک کسمسائے ہوتی ہیں سو سو جگہ سے چاک
ان خوش چھبوں کی ہائے رے یہ تنگ چولیاں

اک ہم ہی خالی ہاتھ چلے اس چمن سے ہائے
گل چیں تو پھول لے گئے بھر بھر کے جھولیاں

اس غش کے بیچ مصحفی ٹھنڈا ہی ہو گیا
اُس نے تو اپنی آنکھیں بھی "ہے ہے" نہ کھولیاں

(غلام ہمدانی مصحفی)
 

سید زبیر

محفلین
اس غش کے بیچ مصحفی ٹھنڈا ہی ہو گیا
اُس نے تو اپنی آنکھیں بھی "ہے ہے" نہ کھولیاں
انتخاب کی داد قبول کیجئیے
 
Top