نتائج تلاش

  1. محمد عدنان اکبری نقیبی

    جھوٹ کی لاج اس قدر رکھنا ٭ راحیل فاروق

    جھوٹ کی لاج اس قدر رکھنا اپنی آنکھیں کبھی نہ تر رکھنا تم سے باہر کہیں نہیں تھا میں اپنے اندر مری خبر رکھنا جھوٹ بولے گا بارہا تم سے اپنے آئینے پر نظر رکھنا میں سنبھالا نہ جا سکا تم سے میری یادیں سنبھال کر رکھنا تم نے ٹھکرائے ہیں بہت سجدے اب ہمیشہ اٹھا کے سر رکھنا رہ گیا میں تو قافلے والو...
  2. محمد عدنان اکبری نقیبی

    داغ اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا

    اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آ جائے میں سناؤں جو کبھی دل سے فسانا دل کا نگہِ یار نے کی خانہ خرابی ایسی نہ ٹھکانا ہے جگر کا نہ ٹھکانا دل کا پوری مہندی بھی لگانی نہیں آتی اب تک کیوں کر آیا تجھے غیروں سے لگانا دل کا غنچۂ گل...
  3. محمد عدنان اکبری نقیبی

    ہم ترے عشق پہ مغرور نہ ہو جائیں کہیں ٭ راحیل فاروق

    ہم ترے عشق پہ مغرور نہ ہو جائیں کہیں اس قدر پاس نہ آ دور نہ ہو جائیں کہیں ہمیں آئینہ بنا لے کہ یہ ساحر آنکھیں اپنے ہی سحر سے مسحور نہ ہو جائیں کہیں سینہ تابوت نہ بن جائے کسی بلبل کا خوشبوئیں باغ کی کافور نہ ہو جائیں کہیں مت ہنسا اس قدر اے نوبتِ حالات ہمیں جو فقط زخم ہیں ناسور نہ ہو جائیں کہیں...
  4. محمد عدنان اکبری نقیبی

    جو کہا ہم نے وہ سُنا جائے ٭ اسد اقبال

    کان اس بات پر دھرا جائے جو کہا ہم نے وہ سُنا جائے جبکہ رونے سے کچھ نہیں ہو گا کیوں نہ ہنس کر ستم سہا جائے یہ ضروری نہیں ہے میری جان رات کو رات ہی کہا جائے قتل کر کے مُجھے کہا اُس نے اب کوئی اور سر چُنا جائے شہر کی زندگی سے بہتر ہے اپنے گاؤں میں ہی رہا جائے اسد اقبال
  5. محمد عدنان اکبری نقیبی

    ستم ایک ہو تو بتائیں کسی کو ٭ اسد اقبال

    یہ قصّہ غم کیا سنائیں کسی کو ستم ایک ہو تو بتائیں کسی کو تعلّق سبھی ٹوٹ جائیں گے ورنہ یونہی آپ مت آزمائیں کسی کو بھلا کون ہے شہر میں جو نہ آئے اگر پیار سے وہ بُلائیں کسی کو یہ وہ لوگ ہیں جو بنائیں گے باتیں سو اتنا نہ سر پر بٹھائیں کسی کو محبّت کوئی چیز ہے سیکھنے کی محبّت بھلا کیا سکھائیں کسی...
  6. محمد عدنان اکبری نقیبی

    قطعہ ٭ راحیل فاروق

    ادھر سَررِشتہ خَلْق و خُلْق کا سب نرم و نازُک ہے ادھر ہے منہ میں کَف اور ہاتھ میں حضرت کے چابُک ہے خدا سمجھے انھیں جو ان کو اہلُ اللہ سمجھتے ہیں کہاں مَولا کہاں مُلّا مَعاذ اللہ کوئی تُک ہے راحیل فاروق
  7. محمد عدنان اکبری نقیبی

    یہ کون آیا شبستاں کے خواب پہنے ہوئے ٭ ساقیؔ

    یہ کون آیا شبستاں کے خواب پہنے ہوئے ستارے اوڑھے ہوئے ماہتاب پہنے ہوئے تمام جسم کی عریانیاں تھیں آنکھوں میں وہ میری روح میں اترا حجاب پہنے ہوئے مجھے کہیں کوئی چشمہ نظر نہیں آیا ہزار دشت پڑے تھے سراب پہنے ہوئے قدم قدم پہ تھکن ساز باز کرتی ہے سسک رہا ہوں سفر کا عذاب پہنے ہوئے مگر ثبات نہیں بے...
  8. محمد عدنان اکبری نقیبی

    جدل حلال پہ کی کُشت و خوں حرام پہ کی ٭ راحیل فاروق

    جدل حلال پہ کی کُشت و خوں حرام پہ کی پجاریوں نے خدائی خدا کے نام پہ کی غضب کی شعلہ بیانی ہے منہ میں آگ ہے آگ خدا نے خوب پکڑ شیخ کے کلام پہ کی یہی عوام جو ہیں بھیڑ بکریوں کی طرح خواص نے بھی حکومت انھی عوام پہ کی زوالِ اُمّہ کے ہم لوگ ذمہ دار نہیں یہ چوٹ وقت نے خود وقت کے امام پہ کی خود اس نے...
  9. محمد عدنان اکبری نقیبی

    پاکستان کے تاریخی قلعے

    یوں تو کائنات ارضی کا ہر رنگ، ہر نعمت انمول او رقدرت کا بیش بہا خزانہ ہے لیکن قدرت نے سرزمین پاکستان کو جو حسن وجمال عطا کیا ہے، و ہ کم ہی ملکوں کے حصے میں آیا ہے۔ وطن عزیز پر قدرت کی بیش بہا مہربانیاں ہیں، یہاں عظیم ترین چوٹیاں، دیو قامت گلیشیئرز، بہتے قدرتی چشمے، خوبصورت جھیلیں، بل کھاتے دریا...
  10. محمد عدنان اکبری نقیبی

    عورت بحیثیت بیوی برج کے آئینے میں ۔

    شادی کرنا زندگی کا ایک اہم فیصلہ ہے، اس خوبصورت بندھن میں بندھنے والے دونوں افراد ہی اپنے ہم سفر میں وہ تمام خوبیاں دیکھناچاہتے ہیں، جو ایک بہترین جیون ساتھی میں موجود ہوتی ہیں۔ اگر آپ ستاروں یا برجوں میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یقیناً اپنے یا اپنے جیون ساتھی کے برج میں پائی جانے والی خوبیوں اور...
  11. محمد عدنان اکبری نقیبی

    سائبر سیکورٹی کی آگاہی، سب کیلئے ضروری !

    ہر سال اکتوبر کامہینہ سائبر سیکورٹی کی آگاہی کے طورپر منایا جاتاہے۔ سائبر سے جڑے ہر قسم کے مسائل اور جرائم سے نپٹنے اور انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کے لیے تھیم پیش کی جاتی ہے اور اس ضمن میں ہر قسم کی پیش رفت کو عوام کے سامنے لایا جاتاہے۔ بہت سی چیزیں ہم سب کو بھی معلوم ہیں اور ہم ان پر عمل بھی...
  12. محمد عدنان اکبری نقیبی

    فنا بلند شہری وہ آشنائے منزل عرفاں ہوا نہیں

    وہ آشنائے منزل عرفاں ہوا نہیں جس کو ترے کرم کا سہارا ملا نہیں دیکھا بہت نگاہ طلب کو ملا نہیں تم سے تم ہی ہو تم سا کوئی دوسرا نہیں جاؤں تو اٹھ کے جاؤں کہاں تیرے در سے میں تیرے سوا کسی کو بھی دل مانتا نہیں تیرا کرم متاع دو عالم مرے لئے تیرا کرم رہے تو دو عالم میں کیا نہیں دست طلب بڑھے تو ملے...
  13. محمد عدنان اکبری نقیبی

    فنا بلند شہری وہ اور ہوں گے جن کو حرم کی تلاش ہے

    وہ اور ہوں گے جن کو حرم کی تلاش ہے مجھ کو تو تیرے نقش قدم کی تلاش ہے میں تو گناہ گار محبت ہوں اے صنم مجھ کو تری نگاہ کرم کی تلاش ہے زاہد صنم کدہ میری منزل نہیں مگر عاشق ہوں مجھ کو اپنے صنم کی تلاش ہے میں تیرا ہو چکا ہوں زمانے سے کیا غرض اے جان جاں مجھے ترے غم کی تلاش ہے زاہد تلاش کرتا ہوں...
  14. محمد عدنان اکبری نقیبی

    فنا بلند شہری اندھیرے لاکھ چھا جائیں اجالا کم نہیں ہوتا

    اندھیرے لاکھ چھا جائیں اجالا کم نہیں ہوتا چراغ آرزو جل کر کبھی مدھم نہیں ہوتا مسیحا وہ نہ ہوں تو درد الفت کم نہیں ہوتا یہ زخم عشق ہے اس زخم کا مرہم نہیں ہوتا غم جاناں کو جان جاں بنا لے دیکھ دیوانے غم جاناں سے بڑھ کر اور کوئی غم نہیں ہوتا طلب بن کر مری ہر دم وہ میرے ساتھ رہتے ہیں کبھی تنہا مری...
  15. محمد عدنان اکبری نقیبی

    اے تو کہ تجھے کہاں نہ کھوجا ٭ راحیل فاروق

    اے تو کہ تجھے کہاں نہ کھوجا ہو جا اب تو نصیب ہو جا یہ داغ یہ داغ آ کے دھو جا ہم پر بھی کبھی اے ابر رو جا غم خوار یہی ہے سب سے اچھا غم سے اے دل لپٹ کے سو جا مت خاک پہ ڈال اور بھی خاک اس قبر میں کوئی بیج بو جا سب تو ہی تو ہے میں کہاں ہوں آ اور مرے ساتھ مجھ میں کھو جا پہنچا ابھی تہہ کو کب ہے...
  16. محمد عدنان اکبری نقیبی

    شے تمام اور ہستئِ لا شے تمام ٭ راحیل فاروق

    شے تمام اور ہستئِ لا شے تمام زندگی سامانِ عبرت ہے تمام محتسب یہ خون ہے یہ خون ہے بندہ پرور بندہ پرور مے تمام علم بدہضمی سے وحشت بن گیا لوگ دیکھے اور کر دی قے تمام چاند کے صحرا بسانے رہ گئے ہو گئے پچھلے مراحل طے تمام سانس کیا ٹوٹی تری اے نے نواز نغمہ ہائے نا تمامِ نے تمام آہ کے پردے میں سر...
  17. محمد عدنان اکبری نقیبی

    چل رہا ہے قلم زمانے کا ٭ راحیل فاروق

    چل رہا ہے قلم زمانے کا تم تو عنوان تھے فسانے کا ہم نے جانا کہ ہم میں بھی کچھ ہے شکریہ صبر آزمانے کا آ بسے ہو دلوں میں دنیا کے گھر نہیں مل سکا ٹھکانے کا پہلے تھی آرزو خزانے کی پھر پتا مل گیا خزانے کا نہ کر اتنا حسد نگاروں سے تو خدا ہے نگارخانے کا سننے والا نہ تھا کوئی بھی آج آج لطف آ گیا...
  18. محمد عدنان اکبری نقیبی

    یوم مفلسی و بُھوک

    بُھوک پھرتی ہے مِرےمُلک میں ننگے پاؤں رزق ظالم کی تجوری میں چُھپا بیٹھا ہے ہر سال 17 اکتوبر کو دُنیا بھر میں غربت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ یہ دن سب سے پہلے 1987ء میں فرانس میں منایا گیا، جہاں لبرٹی پلازا کے گرد کم و بیش ایک لاکھ سے زاید افراد مفلسی و بُھوک کے ستائے انسانوں کی خاطر...
  19. محمد عدنان اکبری نقیبی

    مبارکباد تبریک به حسان خان

    ما به آقائی حسان خان برادر برای تکمیل پانزده هزار پست تبریک می گوییم ۔ ترجمہ : ہم جناب حسان خان بھائی کو پندرہ ہزار مراسلوں کی تکمیل پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ خدمات برای فارسی و ترکی شما ارزشمند هستند. ترجمہ : آپ کی فارسی اور ترکی زبان کے لیے خدمات قابل قدر ہیں ۔ اللہ کریم آپ کے دل...
  20. محمد عدنان اکبری نقیبی

    پھر تمھارا فسانہ لے بیٹھا ٭ راحیل فاروق

    پھر تمھارا فسانہ لے بیٹھا ہائے ہم کو زمانہ لے بیٹھا ہاتھ میں تازیانہ لے بیٹھے ہاتھ کو تازیانہ لے بیٹھا خود تو تنہا ہی تھا ہمیں بھی کیا ایک یکتا یگانہ لے بیٹھا سو سو ایک ایک کے اٹھے طوفان دل کا آئینہ خانہ لے بیٹھا لے تو بیٹھے نشانہ وہ میرا انھیں ان کا نشانہ لے بیٹھا شکر ہے آپ نے نہیں پوچھا...
Top