نتائج تلاش

  1. محمد عدنان اکبری نقیبی

    کانٹوں کا اِک مکان مرے پاس رہ گیا ٭ فاخرہ بتول

    کانٹوں کا اِک مکان مرے پاس رہ گیا اِک پھُول سا نشان مرے پاس رہ گیا سامان تو نے رکھ لیا جاتے ہوئے تمام لیکن ترا دھیان مرے پاس رہ گیا جاتے ہوئے یقین کی دولت وہ لے گیا اِک وہم اور گُمان مرے پاس رہ گیا سُورج چلا گیا مجھے صحرا میں چھوڑ کے کرنوں کا سائباں مرے پاس رہ گیا ہم کو بھُلانے پر ہے کہاں...
  2. محمد عدنان اکبری نقیبی

    مآل گردش لیل و نہار کچھ بھی نہیں ٭ اخترؔ سعید خان

    مآل گردش لیل و نہار کچھ بھی نہیں ہزار نقش ہیں اور آشکار کچھ بھی نہیں ہر ایک موڑ پہ دنیا کو ہم نے دیکھ لیا سوائے کشمکش روزگار کچھ بھی نہیں نشان راہ ملے بھی یہاں تو کیسے ملے سوائے خاک سر رہ گزار کچھ بھی نہیں بہت قریب رہی ہے یہ زندگی ہم سے بہت عزیز سہی اعتبار کچھ بھی نہیں نہ بن پڑا کہ گریباں کے...
  3. محمد عدنان اکبری نقیبی

    یہ نہیں ہے کہ خواب ٹوٹ گئے ٭ راحیلؔ فاروق

    یہ نہیں ہے کہ خواب ٹوٹ گئے خود بھی خانہ خراب ٹوٹ گئے تم تو ٹوٹے نہ لا کے غم کی تاب لوگ لا لا کے تاب ٹوٹ گئے توڑتے توڑتے کسی کا دل خود نزاکت مآب ٹوٹ گئے اس قدر تو ستم نہ ٹوٹے تھے جس قدر آں جناب ٹوٹ گئے رکھتے رکھتے شکستِ دل کا حساب اہلِ دل بےحساب ٹوٹ گئے ہاتھ رہتے ہیں ٹوٹنے ساقی کاسہ ہائے...
  4. محمد عدنان اکبری نقیبی

    سدا بہار کا پودا شوگر میں کتنا مُفید؟

    ہر جگہ عام نظر آنے والا سدا بہار کا پودا جسے انگریزی میں ’مڈغاسکر‘ کہا جاتا ہے بے شمار اہمیت اور افادیت کا حامل ہے، چونکہ زیادہ تر لوگ اس کے فوائد سے نا واقف ہیں اسی لیے وہ اس کو زیادہ اہمیت بھی نہیں دیتے۔ نباتیات کے ماہرین نے ایک طویل تحقیق کے بعد یہ انکشاف کیا کہ یہ چھوٹا سا پودا شوگر، کینسر...
  5. محمد عدنان اکبری نقیبی

    یاس کا جب شکار ہو جاؤ ٭ راحیلؔ فاروق

    یاس کا جب شکار ہو جاؤ خود شبِ انتظار ہو جاؤ یار لوگوں کے یار ہو جاؤ ایک ہو بےشمار ہو جاؤ آپ اپنا غبار ہو جاؤ اپنے سر پر سوار ہو جاؤ اور کچھ بےقرار ہو جاؤ ڈوب جاؤ تو پار ہو جاؤ یا تو ایمان دار ہو جاؤ یا عبادت گزار ہو جاؤ اس سے پہلے کہ خوار ہو جاؤ خود ہی اپنا مزار ہو جاؤ کچھ بھی دیوانہ وار...
  6. محمد عدنان اکبری نقیبی

    شدید گریہ کا مطلب بتا رہا تھا ہمیں ٭ محمد ندیم بھابھہ

    شدید گریہ کا مطلب بتا رہا تھا ہمیں وہ رو رہا تھا کہ رونا سکھا رہا تھا ہمیں ہم اس کے اٹھے ہوئے ہاتھ کی طرف بھاگے پتہ چلا کہ وہ رستہ دکھا رہا تھا ہمیں پہاڑ اس کے علاقے میں ڈھیر ہوتے ہیں وہ اپنے گاؤں کی باتیں سنا رہا تھا ہمیں ہم اپنے آپ کو ویسا بنا سمجھ رہے تھے ہمارے بارے میں جیسا بتا رہا تھا...
  7. محمد عدنان اکبری نقیبی

    ایک دن خواب نگر جانا ہے ٭ ادریس بابر

    ایک دن خواب نگر جانا ہے اور یونہی خاک بسر جانا ہے عمر بھر کی یہ جو ہے بے خوابی یہ اسی خواب کا ہرجانا ہے گھر سے کس وقت چلے تھے ہم لوگ خیر اب کون سا گھر جانا ہے موت کی پہلی علامت صاحب یہی احساس کا مر جانا ہے کسی تقریب جدائی کے بغیر ٹھیک ہے جاؤ اگر جانا ہے شور کی دھول میں گم گلیوں سے دل کو چپ...
  8. محمد عدنان اکبری نقیبی

    بازار تو ہیں لیکن آفت کی گرانی ہے ٭ راحیلؔ فاروق

    بازار تو ہیں لیکن آفت کی گرانی ہے جس شہر میں یوسف ہے وہ شہر بھی فانی ہے جو بیت گئی دل پر آنکھوں کو سنانی ہے مجرم کی کہانی ہے محرم کی زبانی ہے وہ حسن کا موجد ہے جو عشق کا بانی ہے دل اس کا نشانہ ہے درد اس کی نشانی ہے جوبن پہ ہے یارانہ زاری میں جوانی ہے مٹی ہے ہواؤں میں اور آگ پہ پانی ہے دانش...
  9. محمد عدنان اکبری نقیبی

    سردیاں اور سی فوڈ

    انسان صدیوں سے زرعی اجناس چرند،پرند اور آبی حیات (سی فوڈ) سے اپنی خوراک کی ضروریات پوری کررہا ہے۔لذت ،غذائیت اور طبی لحاظ سے سی فوڈ خاص و عام میں مقبول ہیں۔سردیوں میں مچھلی اور جھینگوں سے بنے کھانوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ہفتے میں ایک بار مچھلی اور جھینگے کھانے سے کولیسٹرول...
  10. محمد عدنان اکبری نقیبی

    جو بھی ہوتا ہے ٹھیک ہوتا ہے ٭ راحیلؔ فاروق

    جو بھی ہوتا ہے ٹھیک ہوتا ہے آدمی مفت دیدے کھوتا ہے عقل والے یونہی نہیں بیٹھے کام میں احمقوں کو جوتا ہے ایک آنسو ہے آنکھ میں سیلاب قطرہ بھر دو جہاں بھگوتا ہے کھل کے ہنستا ہے رونے والا بھی ہنسنے والا بھی چھپ کے روتا ہے لوگ پھولوں کے ہار مانگتے ہیں عشق پھندوں میں سر پروتا ہے باج کھاتا ہے...
  11. محمد عدنان اکبری نقیبی

    میری شاعری ، استاد محترم سے اصلاح کے بعد ۔

    استاد محترم سے اصلاح کے بعد پیش خدمت ہے۔ تیری بکھری ہوئی زلفوں کا نظارہ کرتا اپنی سانسیں تری خوشبو سے نکھارا کرتا آ ہی جاتا مجھے کچھ تیری وفاؤں کا یقین مست نظروں سے ذرا تو جو اشارہ کرتا یوں سجاتا تری یادوں سے میں اپنی خلوت کہ خیالوں میں ترا حُسن سنوارا کرتا کبھی رخُسار پہ چھا جاتی اگر قُوس...
  12. محمد عدنان اکبری نقیبی

    عشق سے ہٹ کے کوئی اور بَلا دے مجھ کو ٭ ہاروؔن اشفاق

    عشق سے ہٹ کے کوئی اور بَلا دے مجھ کو یہ سزا تو ہے کچھ ایسی کہ مزا دے مجھ کو تُو نہ دے گا تو کہاں مانگنے جاؤں یارب اور بھی کوئی خدا ہے تو بتا دے مجھ کو جسم کا کیا ہے یہ بازار سے بھی مِل جائے صرف اُسے چاہوں گا جو روح تھما دے مجھ کو بے رخی تیری مِرا دل ہے جلائے جاتی کوئلہ ہُوں میں سلگتا، نہ ہوا...
  13. محمد عدنان اکبری نقیبی

    ادراک ، از راحیل فاروق

    غم تو افسانہ ہی فقط نکلا کس قدر خوش ہو کس قدر مسرور تمھیں اللہ ہمیشہ خوش رکھے یہ مسرت سنبھال کر رکھنا اپنے تنہا اداس کمرے میں موت سے سرد آئنے پہ کبھی بھول کر بھی نگاہ مت کرنا تمھیں اللہ ہمیشہ خوش رکھے سوچتا ہوں کہ میں غلط نکلا عورتیں بےوفا نہیں ہوتیں عورتیں بےوقوف ہوتی ہیں از راحیل فاروق
  14. محمد عدنان اکبری نقیبی

    مبارکباد محفل کے نئے ہزاری محترم زیرک بھائی

    محترم زیرک بھائی نے بھی ایک ہزاری ہونے کا منصب پالیا۔ ہم محترم زیرک بھائی کو پہلے ہزاری منصب کی دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ زیرک بھائی آپ کی اردو محفل میں آمد خوشگوار اضافہ ہے ، آپ کی شعر سخن پر توجہ قابل تحسین اور قابل ستائش ہے۔ اس مبارک منصب پر پھولوں کے تحائف آپ کی نظر...
  15. محمد عدنان اکبری نقیبی

    حقیقت میں وہ لطف زندگی پایا نہیں کرتے ۔

    حقیقت میں وہ لطف زندگی پایا نہیں کرتے جو یاد مصطفیٰ ﷺ دل کو بہلایا نہیں کرتے زباں پر شکوہ رنج الم لایا نہیں کرتے نبی ﷺ کے نام لیوا غم سے گھبرایا نہیں کرتے یہ دربار محمد ﷺ ہے یہاں ملتا ہے بے مانگے ارے ناداں یہاں دامن کو پھیلایا نہیں کرتے ارے او نا سمجھ قربان ہو جاان کے روضے پر یہ لمحے زندگی...
  16. محمد عدنان اکبری نقیبی

    گیارہویں عالمی اردو کانفرنس ، علم وادب سےمحبت کرنےوالوں کا گہوارہ بنی رہی۔

    کراچی آرٹس کونسل میں چار روزہ اردو کانفرنس پوری رعنائیوں کیساتھ جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہورہی ہے کانفرنس میں اردو زبان سے محبت کرنے والوں کے لیے بہت کچھ تھا۔ گیارہویں اردو کانفرنس میں اردو کی ترویج کیساتھ معلوماتی ،ادبی سیشن بھی ہوئے اورطنزو مزاح کا دور بھی رہا جبکہ موسیقی اور رقص کی...
  17. محمد عدنان اکبری نقیبی

    تجھے فرصت ہو جو منزل پہ سوالوں سے کبھی ٭ راحیلؔ فاروق

    تجھے فرصت ہو جو منزل پہ سوالوں سے کبھی راستہ پوچھ مرے پاؤں کے چھالوں سے کبھی نکل آگے بھی کتابوں کے حوالوں سے کبھی آج کے عہد میں مل سوچنے والوں سے کبھی شیخ نکلا نہیں جنت کے خیالوں سے کبھی بات آگے نہ گئی چند مثالوں سے کبھی پیاس بجھتی ہے امنگوں کے پیالوں سے کبھی مشک ملتا ہے امیدوں کے غزالوں سے...
  18. محمد عدنان اکبری نقیبی

    اسی درد آشنا دل کی طرف داری میں رہتے ہیں ٭ مہتاب حیدر نقوی

    اسی درد آشنا دل کی طرف داری میں رہتے ہیں ہم اپنے آپ میں گم اپنی غم خواری میں رہتے ہیں یونہی ہم رفتہ رفتہ دل گرفتہ ہوتے جائیں گے کہ ہم اپنے غموں کی ناز برداری میں رہتے ہیں یہ دنیا ہم نے دنیا دار کی آنکھوں سے دیکھی ہے مگر اے دل ہم اپنی ہی عمل داری میں رہتے ہیں ہمارے سکھ بہت کم اور دکھ ان سے بہت...
  19. محمد عدنان اکبری نقیبی

    اسی کےقرب میں رہ کر ہری بھری ہوئی ہے ٭ شبانہ یوسف

    اسی کے قرب میں رہ کر ہری بھری ہوئی ہے سہارے پیڑ کے یہ بیل جو کھڑی ہوئی ہے ابھی سے چھوٹی ہوئی جا رہی ہیں دیواریں ابھی تو بیٹی ذرا سی مری بڑی ہوئی ہے بنا کے گھونسلہ چڑیا شجر کی بانہوں میں نہ جانے کس لیے آندھی سے ڈری ہوئی ہے ابھی تو پہلے سفر کی تھکن ہے پاؤں میں کہ پھر سے جوتی پہ جوتی مری پڑی...
  20. محمد عدنان اکبری نقیبی

    حصار ذات میں سارا جہان ہونا تھا ٭ شبانہ یوسف

    حصار ذات میں سارا جہان ہونا تھا قریب ایسے تجھے میری جان ہونا تھا تری جبیں پہ شکن کیوں وصال لمحے میں محبتوں کا یہاں تو نشان ہونا تھا تمہارے چھونے سے کچھ روشنی بدن کو ملی وگرنہ اس کو فقط راکھ دان ہونا تھا تمہاری نفرتوں نے مٹی میں ملا ڈالا جو خواب تارا سا پلکوں کی شان ہونا تھا بہت ہی تھوڑی تھی...
Top