یاس کا جب شکار ہو جاؤ ٭ راحیلؔ فاروق

یاس کا جب شکار ہو جاؤ
خود شبِ انتظار ہو جاؤ

یار لوگوں کے یار ہو جاؤ
ایک ہو بےشمار ہو جاؤ

آپ اپنا غبار ہو جاؤ
اپنے سر پر سوار ہو جاؤ

اور کچھ بےقرار ہو جاؤ
ڈوب جاؤ تو پار ہو جاؤ

یا تو ایمان دار ہو جاؤ
یا عبادت گزار ہو جاؤ

اس سے پہلے کہ خوار ہو جاؤ
خود ہی اپنا مزار ہو جاؤ

کچھ بھی دیوانہ وار ہو جاؤ
اور پروردگار ہو جاؤ

نور ہو جاؤ نار ہو جاؤ
کچھ تو پایانِ کار ہو جاؤ

زندگی بےچراغ ہے راحیلؔ
ہر دیے پر نثار ہو جاؤ

راحیلؔ فاروق​
 
Top