نتائج تلاش

  1. شمشاد

    تقابل

    دو گپ باز دیہاتی لڑکے مصروف گفتگو تھے۔ ایک نے کہا "میرے ابا پرندوں کو ڈرانے والے پُتلے بنانے میں اتنے ماہر ہیں کہ ملک بھر میں کوئی ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ پچھلے سال انہوں نے ایسا پُتلا بنا کر کھیتوں میں کھڑا کیا کہ پورے سال ایک پرندہ بھی ہمارے کھیتوں کے قریب سے نہیں گزرا۔" "یہ تو کوئی خاص...
  2. شمشاد

    انداز اپنا اپنا

    پہلی لڑکی "میری منگنی ہو گئی ہے۔" دوسری لڑکی "کون ہے وہ۔۔۔؟" تیسری لڑکی "کیا کرتا ہے؟" چوتھی لڑکی "دیکھنے میں کیسا ہے؟" پانچویں لڑکی "اس کا قد کتنا ہے؟" چھٹی لڑکی "کیا وہ امیر ہے؟" ساتویں لڑکی "خیال کرنا وہ برا انسان نہ ہو۔" پہلی لڑکی (ٹھنڈی سانس لیتے ہوئے) "اچھا ٹھیک ہے۔" لڑکا (اسی صورتحال کا...
  3. شمشاد

    انڈین گانے اور طبی مشورے

    گانا :جیا جلے جان جلے رات بھر دھواں چلے اس کا مطلب ہے بخار ہے۔ ------------------------------------------------ گانا : تڑپ تڑپ کے اس دل سے آہ نکلتی رہی اس کا مطلب ہے ہارٹ اٹیک ہوا ہے۔ ------------------------------------------------ گانا : آئے رے، آئے رے، زور لگا کے آئے رے اس کا مطلب ہے قبض...
  4. شمشاد

    جون ایلیا ہم بصد ناز دل و جاں‌ میں بسائے بھی گئے

    ہم بصد ناز دل و جاں‌ میں بسائے بھی گئے پھر گنوائے بھی گئے اور بھلائے بھی گئے ہم ترا ناز تھے ، پھر تیری خوشی کی خاطر کر کے بے چارہ ترے سامنے لائے بھی گئے کج ادائی سے سزا کج کُلہی کی پائی میرِ محفل تھے سو محفل سے اٹھائے بھی گئے کیا گلہ خون جو اب تھوک رہے ہیں‌ جاناں ہم ترے رنگ کے پرتَو سے سجائے...
  5. شمشاد

    میرے بول اوَلّے - شریف کنجاہی

    اج میں بھیڑا، اج میں جھوٹھا ، میرے ول اولّے چنگ تہاڈی ہٹی وکدا، سچ تہاڈے پلّے اج وی جے میں اکھ مٹکے دے ای گیت سناواں بال ناتھ دے چیلے والی تھاں تھاں ناد وجاواں قصّیاں دے وچ رانجھا بن بن جس گھر وقت گزاراں اوسے گھر دیاں کُڑیاں کڈھاں ، اوتھے ای سنھ ماراں رنّاں دیاں اک اک کر کے سر توں پیراں تائیں...
  6. شمشاد

    ایسے عمرے ویرا تیرے والاں دا ایہہ رُولا - شریف کنجاہی

    ایسے عمرے ویرا تیرے والاں دا ایہہ رُولا شہریاں نوں خوشبوئی تیلاں چوں پتا نہیں کی لبھدا ایسے کر کے عمروں پہلاں چَٹا جھاٹا سبھ دا میں کجھ جھیپ گیا ، پر اگوں گل ولاندیاں کیہیا: “بھینے ایہہ نزلے دیاں ماراں نیں سِر چڑھیاں ہوئیاں” ہور میں آکھ وی کی سکدا ساں ، آن ڈٹھے انجاناں اکے محرم نال تے دُکھ سُکھ...
  7. شمشاد

    آدھی رات کے شاید سپنے جھوٹے تھے - فرزانہ نیناں

    آدھی رات کے شاید سپنے جھوٹے تھے یا پھر پہلی بار ستارے ٹوٹے تھے جس دن گھر سے بھاگ کے شہر میں پہنچی تھی بھاگ بھری کے بھاگ اُسی دن پھوٹے تھے مذہب کی بنیاد پہ کیا تقسیم ہوئے ہمسایوں نے ہمسائے ہی لوٹے تھے شوخ نظر کی چٹکی نے نقصان کیا ہاتھوں سے چائے کے برتن چھوٹے تھے اوڑھ کے پھرتی تھی جو نیناں...
  8. شمشاد

    زلف کو صندلی جھونکا جو کبھی کھولے گا - فرزانہ نیناں

    زلف کو صندلی جھونکا جو کبھی کھولے گا جسم ٹوٹے ہوئے پتے کی طرح ڈولے گا بادشاہوں کی طرح دل پہ حکومت کر کے وہ مجھے تاش کے پتوں کی طرح رولے گا جنبش لب سے بھی ہوتا ہے عیاں سب مطلب وہ مری بات ترازو میں مگر تولے گا کسی برگد کی گھنی شاخ سے دل کا پنچھی میری تنہا ئی کو دیکھے گا تو کچھ بولے گا چاند...
  9. شمشاد

    امجد اسلام امجد اک نام کی اُڑتی خوشبو میں اک خواب سفر میں رہتا ہے

    اک نام کی اُڑتی خوشبو میں اک خواب سفر میں رہتا ہے اک بستی آنکھیں ملتی ہے اک شہر نظر میں رہتا ہے کیا اہلِ ہنر، کیا اہلِ شرف سب ٹکڑے ردی کاغذکے اس دور میں ہے وہ شخص بڑا جو روز خبر میں رہتا ہے پانی میں روز بہاتا ہے اک شخص دئیے اُمیدوں کے اور اگلے دن تک پھر ان کے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے اک...
  10. شمشاد

    امجد اسلام امجد دنیا کا کچھ برا بھی تماشا نہیں رہا

    دنیا کا کچھ برا بھی تماشا نہیں رہا دل چاہتا تھا جس طرح ویسا نہیں رہا تم سے ملے بھی ہم تو جدائی کے موڑ پر کشتی ہوئی نصیب تو دریا نہیں رہا کہتے تھے ایک پل نہ جیئیں گے ترے بغیر ہم دونوں رہ گئے ہیں وہ وعدہ نہیں رہا کاٹے ہیں اس طرح سے ترے بغیر روز و شب میں سانس لے رہا تھا پر زندہ نہیں رہا آنکھیں...
  11. شمشاد

    شوخ قطعات

    کہا جب اک کھلاڑی سے کہ لگ جائے اگر چوکا تو فوراً آپ کو آؤٹ ہو جانے کی عادت ہے وہ بولا کرکٹر بھی میں ہوں اور مردِ مسلماں بھی مسلماں مرد کو بس چار ہی رن کی اجازت ہے (سرفراز شاہد)
  12. شمشاد

    نہ ترا خدا کوئی اور ہے نہ مرا خدا کوئی اور ہے - صابر ظفر

    نہ ترا خدا کوئی اور ہے نہ مرا خدا کوئی اور ہے یہ جو قسمتیں ہیں جدا جدا یہ معاملہ کوئی اور ہے ترا جبر ہے مرا صبر ہے تری موت ہے مری زندگی مرے درجہ وار شہید ہیں، مری کربلا کوئی اور ہے کئی لوگ تھے جو بچھڑ گئے کئی نقش تھے جو بگڑ گئے کئی شہر تھے جو اجڑ گئے ابھی ظلم کیا کوئی اور ہے نہ تھا جس کو...
  13. شمشاد

    میں چھوٹی سی لڑکی بہت ہی بڑی ہوں - فرزانہ نیناں

    میں چھوٹی سی لڑکی بہت ہی بڑی ہوں کہ ہر جنگ اپنی ا کیلی لڑی ہوں بدن کی چٹانوں پہ کائی جمی ہے کہ صدیوں سے ساحل پہ تنہا کھڑی ہوں ہوا کے ورق پر لکھی اک غزل تھی خزاں آئی تو شاخ سے گر پڑی ہوں ملی ہیں مجھے لحظہ لحظہ کی خبریں کسی کی کلا ئی کی شاید گھڑی ہوں ہے لبریز دل انتظاروں سے میرا میں کتبے کی...
  14. شمشاد

    اعتبار ساجد ذرا ٹھہرو، دُعا کے ساتھ ہی انعام لے جانا

    ذرا ٹھہرو، دُعا کے ساتھ ہی انعام لے جانا ادھر تم جا رہے ہو میرا اک پیغام لے جانا مرے آنسو ذرا دامن سے اپنے پونچھتے جاؤ اگر لے جا سکو میری اکیلی شام لے جانا اسے کہنا ضروری ہو اگر قیمت شب غم کی تو یہ ٹوٹا ہوا دل چن کے اپنے دام لے جانا اُسے کہنا مرے آنسو، مرا قرضہ ادا کر دے بس اس کے پاس یہ میرا...
  15. شمشاد

    میرا جی نہیں سنتا دلِ ناشاد میری

    نہیں سنتا دلِ ناشاد میری ہوئی ہے زندگی برباد میری رہائی کی اُمیدیں مجھ کو معلوم تسّلی کر نہ اے صیّاد میری نہیں ہے بزم میں ان کی رسائی یہ کیا فریاد ہے فریاد میری میں تم سے عرض کرتا ہوں بہ صد شوق سنو گر سن سکو روداد میری مجھے ہر لمحہ آئے یاد تیری کبھی آئی تجھے بھی یاد میری (میرا جی)
  16. شمشاد

    دست صبا نے کاٹ دی زنجیر بوئے گل - خالد علیم

    دست صبا نے کاٹ دی زنجیر بوئے گل آوارۂ جمال ہوئی آبروئے گل قدموں سے اپنے وحشت صحرا لپٹ گئی کیا شوق تھا کہ کرتے رہے جستجوئے گل جذبوں میں اس کے حسن کی مستی انڈیل لی ہم نے کف خیال پہ رکھ کر سبوئے گل یہ قرص خاک تنگ ہے مجھ پر کہ جس طرح خوشبو پہ ہے گراں قفس خوبروئے گل خالد پگھل رہا ہے یہ عکس وجود...
  17. شمشاد

    اگر یہ رات نہ اپنے دیے بجھایا کرے - خالد علیم

    اگر یہ رات نہ اپنے دیے بجھایا کرے تو کیسے کوئی حساب غمِ بقایا کرے وہ ایک عکس گماں ہے تو دل سے دور رہے وہ خواب ہے تو مری آنکھ میں نہ آیا کرے اسے کہو، ہمیں بے چارگی کی خو ہے مگر ہمارے ظرف کو اتنا نہ آزمایا کرے طویل ہجر کا حاصل ہے ایک لمحۂ وصل تو کوئی اس کا بھی احسان کیا اٹھایا کرے کبھی تو ہو...
  18. شمشاد

    پُھلاں دے پروہنے - مظہر ترمذی

    پُھلاں دے پروہنے مست ہوا دا پہیہ گِڑیا نال اساڈے رُکھاں دی چھاں لے کے نماں نماں ہاسا ہسدا پُھلاں دا سنگ ٹُریا عجب دوپہر سی شہر تیرے دی جیون دُھپ وچ کسے نشیلے ہاسے دی پُھلجھڑی پُھل ہی پُھل سن کُجھ راہاں وچ رہ گئے کُجھ ہولی جیہی کہہ گئے فیر کدوں آویں گی خُشبو میریئے (مظہر ترمذی)
  19. شمشاد

    اختر شیرانی سُنا ہے میری سلمیٰ رات کو آئے گی وادی میں

    بہار و کیف کی بدلی اُتر آئے گی وادی میں سُرور و نُور کا کوثر چھڑک جائے گی وادی میں نسیمِ بادیہ ، منظر کو مہکائے گی وادی میں شباب وحُسن کی بجلی سی لہرائے گی وادی میں سُنا ہے میری سلمیٰ رات کو آئے گی وادی میں ابھی سے جاؤں اور وادی کے نظاروں سے کہہ آؤں بچھا دیں فرشِ گُل وادی میں،گُلزاروں سے کہہ...
  20. شمشاد

    چاندنی کے ہالے میں کس کو کھوجتی ہو تم - فرزانہ خان نیناں

    چاندنی کے ہالے میں کس کو کھوجتی ہو تم چھپ کے یوں اداسی میں کس کو سوچتی ہو تم بار بار چوڑی کے سُر کسے سناتی ہو شور سے صدا کس کی توڑ توڑلاتی ہو بزم میں بہاروں کی کھوئی کھوئی لگتی ہو دوستوں کے مجمع میں کیوں اکیلی رہتی ہو موج موج بہتی ہوآنسوؤں میں رہتی ہو جھالروں سے پلکوں کی ٹوٹ ٹوٹ جاتی ہو بلبلے کی...
Top