میرا جی نہیں سنتا دلِ ناشاد میری

شمشاد

لائبریرین
نہیں سنتا دلِ ناشاد میری
ہوئی ہے زندگی برباد میری

رہائی کی اُمیدیں مجھ کو معلوم
تسّلی کر نہ اے صیّاد میری

نہیں ہے بزم میں ان کی رسائی
یہ کیا فریاد ہے فریاد میری

میں تم سے عرض کرتا ہوں بہ صد شوق
سنو گر سن سکو روداد میری

مجھے ہر لمحہ آئے یاد تیری
کبھی آئی تجھے بھی یاد میری
(میرا جی)
 

طارق شاہ

محفلین

نہیں سُنتا دلِ ناشاد میری
ہُوئی ہے زندگی برباد میری

کیا کہنے

بہت ہی خوب ،
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں صاحب !:)
 
Top