1916 میں جب البلاغ کے صفحات پر ترجمان القران اور تفسیرالبیان کا اعلان کیا گیا تو میرے وہم و گمان میں بھی یہ بات نہ تھی کہ ایک ایسے کام کا اعلان کر رہا ہوں جو پندرہ برس تک التوا و انتظار کی حالت میں معلق رہے گا اور جو ملک کے شوق و انتظار کے لیے ایک ناقابل برداشت بوجھ اور میرے ارادوں کی ناتمامیوں...