نتائج تلاش

  1. نور وجدان

    عشق احمد ﷺچاہیے --------نور سعدیہ شیخ

    عشق احمد ﷺچاہیے، آنکھ بینا چاہیے۔ جینے کو ساقی ترا جام و مینا چاہیے۔ چاک سینہ کاش ہو ! روئیں گے ہم زار بھی! خون میں اشکوں کو بھی تو بھگونا چاہیے! گُل کی خوشبو چاہیے، ضُو کو جگنو چاہیے خود کو مشہد جلوہ جاناں کا ہونا چاہیے پڑھ کلامِ حق! لیے جاتا یہ سیدھی رہ پر آیتوں کو دل میں پڑھ کے...
  2. نور وجدان

    کرم ہو حج ِ کا مبارک مہینہ ہے -----------نور سعدیہ شیخ

    کرم ہو حج کا مبارک مہینہ ہے! دفینہ نور کا ہے یا سفینہ ہے ! مدینہ ہو کہ یا مکہ۔۔۔۔! جدھر گئی جبیں جھکی کہ ادب کا قرینہ ہے چراغ کی'' یہ '' لو جلتی جلاتی ہے قدم ہر ایک تو یاں نوری زینہ ہے جمال یار کا ہو ، نورؔ کا بھی دل خزینہ ہو کہ بڑا یہ کمینہ ہے ہے ایک دل میں تو کعبہ اور ایک...
  3. نور وجدان

    جمال والا ،حسین صورت نظر تو آئے---------نور سعدیہ شیخ

    جمال والا ،حسین صورت نظر تو آئے مراد ہو پوری حسن سیرت نظر تو آئے فگار دل ہوں، جلائے شعلہ مجھے سدا یہ! جلن بڑھے ! نورِ حق بصیرت نظر تو آئے لگاؤں حق کا میں دار پر چڑھ کے ایک نعرہ مجھے زمانے کی اب حقارت نظر تو آئے کہ نعش میری بہائی جائے جلا کے جب تک دھواں مرا سب کو حق کی صورت...
  4. نور وجدان

    خواب میں کوئی اشارہ تو ملے-------نور سعدیہ شیخ

    خواب میں کوئی اشارہ تو ملے بحر کو کوئی کنارا تو ملے دیپ الفت کےتو جلنے ہیں صدا رات کو کوئی ستارہ تو ملے پھول کھلتے ہیں، صبا چلتی ہے اس جنوں میں بھی خسارہ تو ملے زخمِ دِل اُن کو دکھائیں بھی تو کیوں! حشر برپا ہے ، کنارا تو ملے جب دوا نورؔ نہ کام آئی کوئی زہر دو! کوئی سہارا تو ملے حق کا نعرہ...
  5. نور وجدان

    محفل کے ہر دل عزیز رکن ---

    '
  6. نور وجدان

    میرا سوال۔۔۔۔!!

    بہت دنوں سے ایک سوال نے پریشان کر رکھا ہے ، اس سوال نے دل میں عجیب سی تڑپ پیدا کردی کہ اب میں سرِ عام دل کا حال لکھنے پر مجبور ہوں کہ کوئی تو ہو مجھے بتائے میرے ساتھ معاملہ کیا ہے اگرچہ مجھے کسی اچھے ، نیک ، معتبر اسی محفل کے شخص سے کچھ پتا چلا مگر شاید میرے سوال کی تشفی نہیں ہورہی کہ ایسا ہے کہ...
  7. نور وجدان

    قرانِ پاک کی ترتیب و تفہیم ۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    انسانی احساسات جُوں جُوں پروان چڑھتے جاتے ہیں ویسے ویسے زندگی میں آنے والے نشیب و فراز سوالات کی پٹاری کھولے زندگی کو سوالیہ نشان بنا دیتے ہیں ۔یہ سوال ہماری زندگی کا مقصد متعین کرتے ہیں کہ ان جوابات کی روشنی میں زندگی گزارنا ہی بطریقِ احسن ہے ۔ لفظ میرا سرمایہ ہے ۔مجھے جینے کا طریقہ لفظوں نے...
  8. نور وجدان

    قرانِ پاک کی ترتیب و تفہیم ۔۔۔۔ لڑی تبصرہ جات

    اس لڑی کو تبصرہ جات کے لیے مختص کر دیا ہے۔
  9. نور وجدان

    محبت تو ایک استعارہ ہے لوگو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نورؔ سعدیہ شیخ

    محبت تو ایک استعارہ ہے لوگو شبِ وصل نے مجھ کو مارا ہے لوگو بصارت کھو جائے گی ہجرت میں کیا غم ! مجھے قرب نے کب سہارا ہے لوگو گرایا گڑھے میں حسد کے ہے مارے ہمارا وُہ بھی کوئی پیارا ہے لوگو پیالہ مجھے زہر کا پینا ہوگا کہ شہرت نے مجھ کو تو مارا ہے لوگو پریِ جمالِ جہاں ڈھونڈو لوگو کہ حق کا...
  10. نور وجدان

    خواجہ غلام فرید ملا مار نہ میکو جھڑکو

    ُملا مار نہ میکو جھڑکوں میکو اپنا یار مناون دے کنجری بن کے ساڈی عزت نہ گھٹ دی ساکوں نچ کے یار مناون دے جوگن تھیساں یار دے پچھوں ساکے گل وچ مالڑا پاون دے غلام فریدا ۔۔۔ ساکو اپنی توڑ نبھاون دے
  11. نور وجدان

    اٹھ رہا ہے دھواں اب لہروں سے۔۔۔۔۔۔۔نور سعدیہ شیخ

    اٹھ رہا ہے دھواں اب لہروں سے خاک لے جائیں گی لہریں اب کیا؟ راکھ اُڑتی رہی کاغذ سے بھی کیا بچا ۔۔؟جو لے اُڑیں گی لہریں! پاؤں سے مسل کسی نے مجھ کو خواب سا لمس دیا ، یہ تُم ہو!! کیا کُریدو گے مجھے مدت تک!!! تم سُنو اب کہ فنا ہے لذت ہر نگر جل ہے چکا یادوں کا مٹ چکے ہیں وہ نشاں بھی سارے جن...
  12. نور وجدان

    مانوس یاد ۔۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    ایک دستک مجھے سنائی دی تیری مانوس یاد کی خوشبو دل کی دہلیز پر ہے رنجہ کیا ؟ ایک پل مُسکرا دی تُو آیا ! دوجے پل اس گُماں پہ، میں رو دی آزمائش نئے طریقوں سے چوٹ دیتی ہے یہ سلیقوں سے خامشی جھانکتی دَریچوں سے تاکتی لہر لہر دریا کی بن رہی خود میں کوئی طوفاں کیا بحر ہجراں کی ہے نمو کب سے سب...
  13. نور وجدان

    ہم نشیں تُو خزاں کی بات نہ کر ۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    ہم نشیں تُو خزاں کی بات نہ کر ہے تخییل سے دور اک وادی آج کل میں وہاں مکیں ہو کے خود ہی تجھ سے بچھڑ رہی ہوں میں یہ سمجھنا کہ اب بکھر رہی ہوں بیچ حائل سراب کا پردہ۔۔۔! اس کی جھالر کو توڑ کے میں نے سب نہاں کو عیاں کیا میں نے۔۔۔۔ شان سے جُو براجماں تھے تم دل کی وُہ راجدھانی۔۔۔! میں خود سے...
  14. نور وجدان

    رضا یا تو یونہی تڑپ کے جائیں یا وہی دام سے چھڑائیں

    غالب نے ایک غزل کہی اور لاجواب کہی۔ امام احمد رضا رح نے اسی زمین و بحر (ردیف و قافیہ ) میں ایک لاجواب نعت کہ ڈالی ۔ غالب کی یہ غزل اور امام احمد رضا کا نعتیہ کلام پیشِ خدمت ہے۔ غالب کے مطابق ''جس کو جان و دل ہو عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں '' اور جناب احمد رضا رح نے اس گلی جانے کی بات پر نعت...
  15. نور وجدان

    شدم چوں مبتلائے اُو، نہادم سر بہ پائے اُو۔۔۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    برگد کے درخت کے پاس ایک اللہ کا بندہ بیٹھا ہوا آہیں بھر رہا تھا۔ بانسری بجائے جارہا تھا اس کی بانسری کی درد سے پُر آواز قافلے والوں نے سُن لی۔جنگل میں رات کے وقت کے بانسری کی آواز نے چار سُو چاندنی بکھیر رکھی تھی ۔سالارِ قافلہ نوجوان تھا اور موسیقی کا دلدادہ تھا۔ اُس کے پاس آلتی پالتی مار کے...
  16. نور وجدان

    ایک تشنہ مسافر !!! ۔۔۔۔۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

    کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ لکھنا اک اذیت بن جاتا ہے اور کبھی کبھی ایک احساس ۔۔۔ ایسا احساس جو روح کو ترو تازہ رکھتا ہے ۔مجھے خوف ہے کہ میرا قلم کا رشتہ مجھ سے چھوٹ نہ جائے ۔ احساس کا رشتہ کھوٹ سے بھر نہ جائے ۔ جانے کیوں ! جانے کیوں ! ذہن آج خالی ہے۔ کبھی ایسا ہوتا رہا ہے کہ میں سیلاب کو روکتی...
Top