کرم ہو حج ِ کا مبارک مہینہ ہے -----------نور سعدیہ شیخ

نور وجدان

لائبریرین
کرم ہو حج کا مبارک مہینہ ہے!
دفینہ نور کا ہے یا سفینہ ہے !

مدینہ ہو کہ یا مکہ۔۔۔۔! جدھر گئی
جبیں جھکی کہ ادب کا قرینہ ہے​


چراغ کی'' یہ '' لو جلتی جلاتی ہے
قدم ہر ایک تو یاں نوری زینہ ہے


جمال یار کا ہو ، نورؔ کا بھی دل
خزینہ ہو کہ بڑا یہ کمینہ ہے


ہے ایک دل میں تو کعبہ اور ایک واں
کہاں ہو سجدہ کہ ہر جا نگینہ ہے


اندھیرا دور ہو سجدے میں صبح ہو
رہی تو میری یہ خواہش نرینہ ہے

@محترم الف عین

http://www.aruuz.com/taqti/result

http://www.aruuz.com/mypoetry
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
ویسے تو ماہِ رمضان کے مہینے میں بھی بڑی برکتیں ہیں :)
لیکن اگر صرف رمضان کر لیں تواِس میں زیادہ بڑی برکتیں ہیں :)
رمضان ایک مہینے کا باقاعدہ اسم ہے اس لیے یہاں تو یہ درست ہوگا مگر حج چونکہ ایک الگ اصطلاح ہے اس لیے اگر حج کے مہینے کا ذکر مقصود ہو تو صرف حج سے کام نہیں چلے گا حج کا مہینہ کہنا ہوگا البتہ "ماہِ حج کا مہینہ" یعنی "حج کے مہینے کا مہینہ" کچھ زیادتی نہیں ہو جائے گی؟ کیوں نور؟
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
یاد رہے نور یہاں نہ تو آپ کو اصلاح دینے کی جرات کی ہے نہ ہی آپ کی حوصلہ شکنی کی جسارت کی ہے۔ کیوں کہ ہم تو خود مبتدی ہیں بس اس جملے پر ہماری رگِ ظرافت پھڑک اٹھی اور چند کلمات سرزد ہو گئے۔ سو برا نہ مانیے گا۔
 

نور وجدان

لائبریرین
یاد رہے نور یہاں نہ تو آپ کو اصلاح دینے کی جرات کی ہے نہ ہی آپ کی حوصلہ شکنی کی جسارت کی ہے۔ کیوں کہ ہم تو خود مبتدی ہیں بس اس جملے پر ہماری رگِ ظرافت پھڑک اٹھی اور چند کلمات سرزد ہو گئے۔ سو برا نہ مانیے گا۔
آپ کی طبیعت سے واقف ہوں ..۔ میں کیا ہوں ..۔؟ سیکھا یہاں سے لکھنا تو جو بھی سکھائے ..۔ ہمیں آپ کی ہر بات کی قدر ہے. اللہ آپ کو اچھا رکھیں کہ اچھا بتاتے
 

الف عین

لائبریرین
مبتدیوں کو چاہئے کہ مانوس بحروں میں غزلیں کہیں۔ ورنی نا مانوس بحروں میں تو سب کی توجمہ محض تقطیع پر ہو جاتی ہے، فنی باریکیوں پر نذر نہیں پڑتی۔
ویسے اوزان میں کہیں کہیں کچھ گڑبڑ ہے، لیکن زمین میں ہی مجھے اعتراض ہے۔ دفینہ ہے مہینہ ہے، درست تو ہیں، لیکن ’ہ‘ کا اسقاط اچھا نہیں لگتا کہ سفین ہے، مہین ہے تقطیع ہوتے ہیں۔
مدینہ ہو کہ یا مکہ۔۔۔۔! جدھر گئی
بہتر ہو کہ یوں ہو

وہ مکہ ہو کہ مدینہ۔۔۔

چراغ کی'' یہ '' لو جلتی جلاتی ہے
قدم ہر ایک تو یاں نوری زینہ ہے
پہلا مصرع بحر سے خارج ہے، مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔

ہے ایک دل میں تو کعبہ اور ایک واں
واں، کہاں؟ یہ کہنا ہو کہ کعبہ ایک تو دل میں ہے اور دوسرا مکہ مکرمہ میں تو بات واضح نہیں ہوئی۔

اور یہ نرینہ قافیہ؟؟؟
 

آوازِ دوست

محفلین
رمضان ایک مہینے کا باقاعدہ اسم ہے اس لیے یہاں تو یہ درست ہوگا مگر حج چونکہ ایک الگ اصطلاح ہے اس لیے اگر حج کے مہینے کا ذکر مقصود ہو تو صرف حج سے کام نہیں چلے گا حج کا مہینہ کہنا ہوگا البتہ "ماہِ حج کا مہینہ" یعنی "حج کے مہینے کا مہینہ" کچھ زیادتی نہیں ہو جائے گی؟ کیوں نور؟
جناب رمضان صرف ایک مہینے کا ہی نہیں رمضان صاحب کا بھی باقاعدہ اسم ہے آپ اِسے یوں محدود نہیں کر سکتے :)
 

نور وجدان

لائبریرین
مبتدیوں کو چاہئے کہ مانوس بحروں میں غزلیں کہیں۔ ورنی نا مانوس بحروں میں تو سب کی توجمہ محض تقطیع پر ہو جاتی ہے، فنی باریکیوں پر نذر نہیں پڑتی۔
ویسے اوزان میں کہیں کہیں کچھ گڑبڑ ہے، لیکن زمین میں ہی مجھے اعتراض ہے۔ دفینہ ہے مہینہ ہے، درست تو ہیں، لیکن ’ہ‘ کا اسقاط اچھا نہیں لگتا کہ سفین ہے، مہین ہے تقطیع ہوتے ہیں۔
مدینہ ہو کہ یا مکہ۔۔۔۔! جدھر گئی
بہتر ہو کہ یوں ہو

وہ مکہ ہو کہ مدینہ۔۔۔

چراغ کی'' یہ '' لو جلتی جلاتی ہے
قدم ہر ایک تو یاں نوری زینہ ہے
پہلا مصرع بحر سے خارج ہے، مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔

ہے ایک دل میں تو کعبہ اور ایک واں
واں، کہاں؟ یہ کہنا ہو کہ کعبہ ایک تو دل میں ہے اور دوسرا مکہ مکرمہ میں تو بات واضح نہیں ہوئی۔

اور یہ نرینہ قافیہ؟؟؟

اس کو درست کرکے زمین کے حوالے اور قافیے کے حوالے سے دوبارہ پیش کروں گی کہ دو پرانی غزلوں کی مرمت بھی کرنی ہے ۔۔


شکریہ
ممنون
 
آخری تدوین:
Top