شاعروں کے مسائل پر ایک غزل
محمد خلیل الرحمٰن
مرنے کے بعد ہم کو بھی رُسوا نہ کیجیو!
کہیو غزل نہ کوئی ہماری زمین میں
اپنی زمین ہم نے رجسٹر کرائی تھی
احباب اُس کو لے گئے ایران و چین میں
یاروں نے قافیے بھی اچھوتے ہی گھڑ لیے
اور ہم پھنسے ہوئے ہیں اسی قاف و شین میں
سُسرا! غزل ہماری ہمیں کو سُنا...
دودھ جیسا جھاگ، لہریں، ریت اور سیپیاں
جِن کو چُنتی پھر رہی ہیں موتیوں سی لڑکیاں
وہ مجھے خوشیاں نہ دے اور میری آنکھیں نم نہ ہوں
ہیں یہ پیماں زندگی کے اور میرے درمیاں
بام و در اُن کے ہوا کس پیار سے چھوتی رہی
چاندنی کی گود میں جب سو رہی تھیں بستیاں
کل یہی بچے سمندر کو مقابِل پائیں گے
آج تیراتے...
کھڑے کھڑے مسکرارہا ہوں تو میری مرضی
لطیفہ خود کو سُنارہا ہوں تو میری مرضی
میں جلد بازی میں کوٹ اُلٹا پہن کے نکلا
اب آرہا ہوں کہ جارہا ہوں تو میری مرضی
جو تُم ہو مہماں تو کیوں نہ آئے مٹھائی لے کر
بٹھا کے تُم کو اُٹھا رہا ہوں تو میری مرضی
یہ کیوں ہے سایہ تمہاری دیوار کا مرے گھر
میں جھاڑو دے کر...
مجموعہ ممتاز شیریں
اتوار کی صبح جاگے تو فورا ڈان اخبار ہمارے ہاتھ میں تھمادیا گیا۔ خبروں کے صفحات کا طائرانہ جائزہ لینے کے بعدمیگزین کی جانب نگاہِ التفات فرمائی۔ کتابوں کے ایک اشتہار پر نظریں پڑیں اور وہیں جم کر رہ گئیں۔ سنگِ میل پبلیکیشنز نے اپنی نئی کتابوں کا اعلان کیا تھا۔ اشتہار کے...
ایبسرڈ غزل
ڈھلمل یقین وہ نہ تھا، مجھ کو یقین آ گیا
مجھ کو بھی حوصلہ ملا، مجھ کو یقین آگیا
پیار بہت سا اس نے جب آنکھوں میں اپنی بھرلیا
کہنے کو کچھ رہا نہ تھا ، مجھ کو یقین آ گیا
جانے یہ کیسے ہوگیا، مجھ کو پتہ نہیں چلا
دھیان مرا بٹا لیا ، مجھ کو یقین آ گیا
اس نے کبھی کہا نہ تھا، میں نے بھی کچھ...
اردو محفل کے بارہویں یومِ تاسیس کی خوشی میں جشن کا اعلان ہوا چاہتا ہے۔ آئیے مل جل کر سالِ گزشتہ کی طرح ایک آن لائن مشاعرے کا اہتمام کرتے ہیں۔
دلچسپی رکھنے والے تمام محفلین ( بطورِ خاص مقدس ، محمد تابش صدیقی حسن محمود جماعتی اور محمد بلال اعظم ممبرانِ انتظامیہ کمیٹی سالِ گزشتہ) کو دعوت دی...
خوئے غلامی
محمد خلیل الرحمٰن
دورِ حاضر ملک میں جمہوریت کا دور ہے
بادیہ کے رہنے والے ہیں سیاست میں امام
اس میں پیسے کی کرامت اور جاگیروں کا زور
"سیکڑوں صدیوں سے خوگر ہیں غلامی کے عوام"
اب الیکشن میں کوئی مشکل نہیں باقی رہی
ہوچکے ہیں پختہ تر خوئے غلامی میں غلام
دریوزہء جمہوریت
محمد خلیل الرحمٰن
کہیں میرا ووٹر نہ ہاتھوں سے جائے
نہ ہاری مرا اب کرے بے وفائی
مری اُس کے جغرافیے پر نظر ہے
کہ تاریخ سے اُس کی، ہے آشنائی
خریدا ہے پیسوں سے اُس کو ہمیشہ
وگرنہ کرے یہ ہمیشہ گدائی
پنپنے سے جمہوریت کے، یہاں پر
سدا ہی رہے گی مری پادشائی
حُسن اور عشق
جس طرح ڈوبتی ہے
نورِ خورشید کے طوفان میں ہنگامِ سحر
مہِ تاباں کی وہ سیمیں کشتی
جیسے مفقودِ خبر
چاندنی رات میں مہتاب کا ہم رنگ کنول
جلوہء طور میں ضُو دینے کو آجائے ہے جیسے یدِ بیضائے کلِیم
موجہء نکہتِ گلزار میں غنچے کی شمیم
ڈوبتا جائے ترے سیلِ محبت میں یونہی دل میرا
تیرا ہمزاد...
محبت
محمد خلیل الرحمٰن
(طارق عزیز سے معذرت کے ساتھ)
اپنے دل وچ بہت محبت
بیوی لئی نہ بھریئے
ہور وی کڑیاں نے دنیا وچ
اکوّئی تے نہ مرئیے
طارق عزیز
اپنے دل وچ بہت محبت
کڑیاں لئی نہ بھرئیے
ہور وی کم نے دنیا دے وچ
اکوئی کم نہ کرئیے
ادھر کچھ دنوں سے اردو محفل کے نو آموز شعرا میں علمِ عروض کا بہت چرچا ہے۔
ہم اس کے خلاف اپنا احتجاج صفحہء قرطاس پر لانا چاہتے ہیں۔ اے خوش گلو شاعرو! عروض کا پیچھا چھوڑو اور شعر کہنا شروع کرو۔ آمد کے لیے عروض کی چنداں ضرورت نہیں ہوتی۔ عرض کیا ہے؛
عروضی شاعری کیا ہے ، وہی اپنی پرانی رَٹ
مفاعیلُن...
ایک (نام۔ نامعلوم) حیدرآبادی۔ شاعر کی غزل
شیخ جی کی ایک دونئیں سات سات
دلہناتُن، بیگماتُن، معشوقات
لیڈراں ہرروز دیتے ہیں تڑی
مچھلیاتُن، مرغیاتُن، بکریات
اور کیا کھارئیں بچارے شاعراں
مرچیاتُن،روٹیاتُن،بینگنات
اس سے بڑھکر اور کیا بیگم دئیے
جھڑکیاتُن،گالیاتُن،بیلنات...
دور تک پھیلے ہوئےسلسلہ کوہ کی برف سے پٹی ہوئی خوبصورت وادیوں اور ڈھکی ہوئی بارُعب چوٹیوں کو ہوائی جہاز کے دریچہ سے پہلی بار دیکھا تو پتہ چلا کہ گمراہی میں بے ذوقی اور کفر میں کم نظری کو کتنا دخل ہے۔ اتنے خوش منظر اور پائیدار برف کدے کے ہوتے ہوئے لوگ کیونکر آتش پرست ہوگئے۔ آگ میں وہ کیا بات ہے...
محمد ریحان قریشی بھائی کی پیش کردہ مانوس بحور کی فہرست ہم مبتدیوں کے لیے ۔
غالب نے جن بحور کا استعمال کیا وہ درج ذیل ہیں:
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن(رمل مثمن محذوف)
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن(مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف)
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن(ہزج مثمن اشتر)
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن...
چھوٹا سا مگر مچھ
چھوٹا سا مگر مچھ کیسے اپنی دُم کو
ہردم سنبھال رکھتا ہے
گنگا جل میں دھوکر کیسے چمکیلی
اپنی وہ کھال رکھتا ہے
کیسی میٹھی میٹھی اس کی مسکراہٹ
کیسے ہیں تیز اس کے دانت
چھوٹی چھوٹی مچھلیوں کو دھیرے دھیرے کھاتا ہے
کتنا خیال رکھتا ہے
محمد خلیل الرحمٰن
How doth the little crocodile...
ٹوئیڈل ڈم اور ٹوئیڈل ڈی کی
آؤ سنائیں تمہیں کہانی
ٹوئیڈل ڈم اور ٹوئیڈل ڈی جی
جھگڑا کرنے پر تھے راضی
ٹوئیڈل ڈم یوں چیخ کے بولا
پول بھی ٹوئیڈل ڈی کا کھولا
میرا بھالو تُم نے توڑا
تُم نے اُس کا کان مروڑا
اتنے میں پھر اڑ کر آیا
اک موٹا اور کالا کوّا
اتنا موٹا اور کا لا تھا
ڈامر کے پیپے جیسا...