نتائج تلاش

  1. امین شارق

    زندہ رہنا مجھے مشکل کبھی ایسا تو نہ تھا غزل نمبر 100 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن زندہ رہنا مجھے مشکل کبھی ایسا تو نہ تھا جیسا مغموم ہے یہ دل کبھی ایسا تو نہ تھا دل سے جاتی نہیں اِک پل کے لئے یاد تری وہ مری روح میں شامل کبھی ایسا تو نہ تھا ان کی آنکھوں نے سحر جانے کیا ہے کیسا قلب اس سمت...
  2. امین شارق

    عشق سے گر نظر نکل جائے غزل نمبر 99 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: عشق سے گر نظر نکل جائے حُسن کا سب سحر نکل جائے بِن تیرے میں تو وہ پرندہ ہوں جس کا اُڑنے کا پر نکل جائے کتنے ارمان سر اُٹھاتے ہیں ایک حسرت اگر نکل جائے حسرتیں اور سر اُٹھاتی ہیں ایک ارماں اگر نکل جائے ایسی قسمت سے ملی ہے چادر پیر ڈھانپوں تو...
  3. امین شارق

    نادان ہے جو رختِ سفر دیکھتا نہ ہو غزل نمبر 98 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: نادان ہے جو رختِ سفر دیکھتا نہ ہو پرواز سے پہلے ہی جو پر دیکھتا نہ ہو آئینے میں وہ حُسن اپنا دیکھتے ہیں اور چُھپ کر کوئی یہ دل میں ہے ڈر دیکھتا نہ ہو یہ خوشنما باغات، سمندر یہ فضائیں ہے کم نظر جو ایک نظر دیکھتا نہ ہو نادان ہے غافل ہے جو...
  4. امین شارق

    ہمیشہ حُسن والے ٹکڑے ٹکڑے دل کے کرتے ہیں غزل نمبر 97 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: ہمیشہ حُسن والے ٹکڑے ٹکڑے دل کے کرتے ہیں مگر شکوے سدا یہ عشقِ لاحاصل کے کرتے ہیں خزانوں سے ابھی انجان وہ نادان ہیں ملاح سمندر چھوڑ کر جو تذکرے ساحل کے کرتے ہیں سنو یہ خود کشی تو اک گناہ ہے اور حماقت ہے اگر عاقل ہیں تو کیوں کام وہ جاہل کے...
  5. امین شارق

    تیز دل آپ کو جو دیکھوں تو دھڑکتا ہے غزل نمبر 96 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: تیز دل آپ کو جو دیکھوں تو دھڑکتا ہے نا سمجھ دل ہے تم سے ملنے کو دھڑکتا ہے مجھ کو بے جان سمجھ کر نہ ستاؤ لوگو میرے سینے میں بھی اک دل ہے جو دھڑکتا ہے میں ہوں انسان جیتا جاگتا نہ ظُلم کرو ہاتھ رکھ کر میرا دل دیکھ لو دھڑکتا ہے دھڑکنِ دل پہ تو...
  6. امین شارق

    یہ زمیں ہے صورتِ شاہکار میرے سامنے غزل نمبر 95 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: یہ زمیں ہے صورتِ شاہکار میرے سامنے روز ہوتے ہیں تماشے یار میرے سامنے زندگانی روئے زار زار میرے سامنے روز ہوتے ہیں یہ دامن تار میرے سامنے ڈوبتے ہیں ڈوبنے کا خوف جن کے دل میں ہو سینکڑوں کرتے ہیں دریا پار میرے سامنے جو اعانت نا کرے مجبور کی ذی...
  7. امین شارق

    حُسن کے ہیں لگ گئے بازار میرے سامنے غزل نمبر 94 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: حُسن کے ہیں لگ گئے بازار میرے سامنے عشق کا بھی ہے عجب کردار میرے سامنے یہ بھی ہوتا ہے پسِ دیوار میرے سامنے شکوہِ ساقی کریں مے خوار میرے سامنے روز ہوتی ہے تجارت حُسن و عشق کے درمیاں زندگی ہے ایک کاروبار میرے سامنے حُسن کو ہے ناز خود پر لیکن...
  8. امین شارق

    اب بھی غرور یار مکمل نہیں گیا غزل نمبر 93 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اب بھی غرور یار مکمل نہیں گیا رسی تو جل گئی ہے مگر بل نہیں گیا آتی رہے گی عشق میں اے یار بلائیں خطرہ ابھی سر سے ہمارے ٹل نہیں گیا زندہ ہیں ابھی رات اجل دور چلی جا سورج ہماری زندگی کا ڈھل نہیں گیا کیسے بھلادوں یار محبت کے روز و شب؟ دل سے...
  9. امین شارق

    نگاہِ عنایت صنم چاہتے ہیں غزل نمبر 92 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: خوشی چاہتے ہیں نہ غم چاہتے ہیں نگاہِ عنایت صنم چاہتے ہیں تمہیں چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ یہی تم سے ہم کم سے کم چاہتے ہیں تمنا ہم الجھے ہوئے عاشقوں کی تیری زلف کے پیچ و خم چاہتے ہیں بتاتے سدا ہو تم ہی اپنی خواہش کبھی یہ تو پوچھو کیا ہم چاہتے...
  10. امین شارق

    بے سکوں ہے زندگانی ان دنوں غزل نمبر 91 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: عشق میں ناکامرانی ان دنوں بے سکوں ہے زندگانی ان دنوں جنگلوں سا ہے سماں چاروں طرف شہرِ دل میں ہے ویرانی ان دنوں دونوں ہیں اک دوسرے سے ہم خفا اوج پر ہے بد گمانی ان دنوں یاد پھر اس بے وفا کی آگئی آنکھ میں اترا ہے پانی ان دنوں کرتی ہے ہر روز...
  11. امین شارق

    ہمیں اے حُسن تجھ سے آشنائی مار ڈالے گی غزل نمبر 90 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: ہمیں اے حُسن تجھ سے آشنائی مار ڈالے گی تجھے ناکام عاشق کی دُہائی مار ڈالے گی تری یہ بے رخی بے اعتنائی مار ڈالے گی کسی دن دیکھنا یہ بے وفائی مار ڈالے گی ہم ایسے اہلِ عشق اے حسن تیری قید میں خوش ہیں اگر اب مل گئی ہم کو رہائی مار ڈالے گی فدا...
  12. امین شارق

    جوانوں اور توانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر غزل نمبر 89 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: صحت مند و جوانوں پر جو ہے بارِ گراں اکثر اُٹھالیتے ہیں ایسا بوجھ بھی کچھ ناتواں اکثر اُجڑتے باغ دیکھے اور روتے باغباں اکثر رُلاتی ہے بہاروں کو بہت ظالم خزاں اکثر کبھی بھی انکساری سے نہیں گھٹتی کسی کی شان زمیں پہ ہم نے دیکھا ہے یہ جھکتے...
  13. امین شارق

    زیست جہاں میں آنے کا دروازہ ہے غزل نمبر 88 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: زیست جہاں میں آنے کا دروازہ ہے موت عدم میں جانے کا دروازہ ہے کاش عبادت کرلیتا میں جیتے جی مرکر کیا لوٹ آنے کا دروازہ ہے؟ اپنے گناہوں پر بہت نادم ہوں میں کیا ماضی میں جانے کا دروازہ ہے؟ روزِ قیامت تک جینا ہے کیا کوئی؟ عُمرِ دائم...
  14. امین شارق

    ایک احمقانہ غزل

    ظلمتوں کے ہیں اندھیرے نُور کی ہے روشنی دشمنی کی ہے عداوت یا رفاقت دوستی مشکلِ دشوار میں ہے زیست کی یہ زندگی سہلِ آسانی نہیں مرجائے بندہ آدمی ہوں زمینِ ارض پر یا آسمانِ فلک پر غُل یہ کیسے شور کا ہے کیا سکوتِ خامشی ناؤ کی کشتی پھنسی طوفان کے منجھدار میں بحر کے دریا کے خنداں ہونٹ پر ہے اک ہنسی...
  15. امین شارق

    جانے کب یہ پھل گرتا ہے غزل نمبر 87 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: جو چاہتا ہے لوگوں کا بُرا وہ خود مونھ کے بل گرتا ہے یہ سُود بڑی گمراہی ہے کیوں دیکھ کے دلدل گرتا ہے یہ تو دستور ہے دنیا کا جو آج اُٹھا کل گرتا ہے اک پیڑ اگر کٹ جائے تو پھر سارا جنگل گرتا ہے کرتا ہے چھید وہ پتھر میں...
  16. امین شارق

    مومن نہیں ہو جس کے لئے دیں کا کاج بوجھ غزل نمبر 86 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: مومن نہیں ہو جس کے لئے دیں کا کاج بوجھ راجہ وہ کیا کہ جس کو لگے سر کا تاج بوجھ مانا کہ شریعت پہ ہے چلنا بہت مشکل محشر میں ہوں گے شاد اُٹھالیں جو آج بوجھ ورثے میں ملے دین سے کیوں تنگ ہو ناداں؟ کیا بادشاہ کو لاگے ہے اپنا ہی راج بوجھ؟...
  17. امین شارق

    پیری میں یوں ہوتا ہے جوانی کا تصور غزل نمبر 85 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: پیری میں یوں ہوتا ہے جوانی کا تصور جیسے ہو بیابان میں پانی کا تصور ایسے تمہاری یاد سے مسرور ہے یہ دل راجہ کو جیسے خوش رکھے رانی کا تصور اے دل ہمارے یار کی تصویر کے ہوتے کیوں تنگ کرے دشمنِ جانی کا تصور چاہتے ہو اگر عشق میں کچھ مرتبہ...
  18. امین شارق

    زندگانی عذاب ہو تو ہو غزل نمبر 84 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: زندگانی عذاب ہو تو ہو عشق میں کامیاب ہو تو ہو نظرِ عاشق تو پڑ ہی جاتی ہے حُسن تُو با حجاب ہو تو ہو عشق میں قیس کے ہم ثانی ہیں خوبصورت جناب ہو تو ہو ہم بھی آخرکو عشق کر بیٹھے دل کی حالت خراب ہو تو ہو ہم نے تو کرلیا سوالِ عشق پاس ان...
  19. امین شارق

    عشق،محبت،پیار خفا ہیں غزل نمبر 83 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیراحمدظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: عشق،محبت،پیار خفا ہیں اس دل سے سب یار خفا ہیں بوسہ دینے سے ڈرتے ہیں کیا لب سے رخسار خفا ہیں اک تیرے ناراض ہونے سے چین،سکون،قرار خفا ہیں آخر ڈوب ہی جائے گی کشتی سے پتوار خفا ہیں اے ساقی اک جام پلادے دیکھو سب میخوار خفا ہیں گل سے...
  20. امین شارق

    کل رات بڑی مشکل میں تھا غزل نمبر 81 شاعر امین شارؔق

    الف عین ظہیر احمد ظہیر محمد خلیل الرحمٰن محمّد احسن سمیع :راحل: غزل نمبر 82 کل رات بڑی مشکل میں تھا پھر کہہ ڈالا جو دل میں تھا اک عُمر ہوئی تب یہ جانا مقتول میں تھا قاتل میں تھا الفت کے اشارے نہ سمجھا نادان نہیں جاہل میں تھا مجنوں پر سنگ اُٹھائے تھے ان بچوں میں شامل میں تھا شیریں سے کاش...
Top