نتائج تلاش

  1. امین شارق

    ہو کے بِسمل خموش ہے اب بھی غزل نمبر 138 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن ہو کے بِسمل خموش ہے اب بھی شاد ہے دِل خموش ہے اب بھی عِشق کے بعد بھی سکُون میں ہے قُلزمِ دِل خموش ہے اب بھی لب کُشا ہو تب ہی آساں ہو مگر تیری مُشکل خموش ہے اب بھی حق کے آگے زبان کیسے کُھلے؟ دیکھ باطِل خموش ہے اب بھی خط میں لِکھے ہزار شِکوے مگر وہ مُقابل...
  2. امین شارق

    چار سُو حُسن کے دھارے دیکھوں غزل نمبر 137 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن چار سُو حُسن کے دھارے دیکھوں ہر طرف عِشق کے مارے دیکھوں رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے کیوں چمکتے ہوئے تارے دیکھوں دیدِ محبُوب سے فُرصت تو مِلے پِھر میں دُنیا کے نظارے دیکھوں اِک نظر یار کے دیکھے منظر جی میں آتا ہے کہ سارے دیکھوں کِتنی معصُوم ہے خُواہش دِل کی...
  3. امین شارق

    حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے غزل نمبر 136 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے چاند ہے چودہویں کا خُوب مگر حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے کیوں چمکتے ہوئے تارے دیکھوں رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے مُشک و عنبر مُجھے درکار نہیں زُلفِ دِلبر کی مہک کافی ہے مُجھ کو بھاتا نہیں کوئی نغمہ اُن کی...
  4. امین شارق

    چاند! کُچھ تُجھ سے دُور چمکیں گے غزل نمبر 135 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن چاند! کُچھ تُجھ سے دُور چمکیں گے یہ سِتارے ضرُور چمکیں گے جہل مِٹ جائیں گے زمانے سے عقل میں جب شعُور چمکیں گے سچ کی تصوِیر سامنے ہوں گی جب اندھیرے میں نُور چمکیں گے آج بھی ہو طلب جو مُوسیٰ سی نُورِ حق سے یہ طُور چمکیں گے دردِ اِنسانیت جو رکھتے ہیں دِل وہ...
  5. امین شارق

    حُسن کی جب بھی ادا یاد آئی غزل نمبر 134 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن پچھلی زمین کی غزل میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ حُسن کی جب بھی ادا یاد آئی عِشق نے رو کے کہا یاد آئی جب تُجھے یاد کیا غم بُھولیں جب ترا نام لیا یاد آئی جانے ناراض ہے کیوں وہ مُجھ سے خُود کی ناکردہ...
  6. امین شارق

    دِل تڑپنے کی وجہ یاد آئی غزل نمبر 133 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن دِل تڑپنے کی وجہ یاد آئی بے وفا تیری جفا یاد آئی بُھول جاؤں ترا پیمانِ وفا؟ نِبھ سکی جو نہ وفا یاد آئی بُھول کر بھی تُجھے اے جانِ غزل! کِیا تُجھے میری بتا، یاد آئی؟ پِھر ہُوئے آنکھ سے آنسُو جاری کُوئے جاناں کی فِضا یاد آئی میرے محبُوب کو تھی تُو بھی پسند...
  7. امین شارق

    غزل کا مقابلہ سلسلہ شروع کیا جائے۔۔

    محترم اساتذہ الف عین ، ظہیراحمدظہیر محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی اساتذہ کرام سے گزارش ہے کہ کوئی غزل کا مقابلہ سلسلہ شروع کیا جائے جسمیں ایک مصرعہ دیا جائے کہ اس پر غزل لکھنی ہے غزل کے اشعار کم سے کم 5 اور زیادہ سے زیادہ 10 ہوں۔اساتذہ کا ایک پینل یہ فیصلہ...
  8. امین شارق

    چاند تاروں نہ چمن زاروں سے غزل نمبر 132 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن چاند تاروں نہ چمن زاروں سے جی بہلتا نہیں نظاروں سے تیرے دیدار کی عادت ہے مُجھے کوئی حاجت نہیں گُل زاروں سے پاس آتے نہیں شکایت ہے لب کو میرے، ترے رُخساروں سے تُم نہیں آتے جب تو ہم شب بھر کرتے ہیں باتیں چاند تاروں سے جو مُجھے کُچھ...
  9. امین شارق

    تُجھ کو پانے کی لگن رہتی ہے غزل نمبر 131 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن تُجھ کو پانے کی لگن رہتی ہے دِل میں ہر وقت چُبھن رہتی ہے تیرے بِن دِل نہیں لگتا ہے کہیں محفلوں میں بھی گھٹن رہتی ہے ایسے خُوش ہیں ترے ملنے سے صنم جیسے مسرور دُلہن رہتی ہے اُن کے چہرے پہ چمکنے کے لئے کِتنی بے چین کِرن رہتی ہے میں بھی...
  10. امین شارق

    بے آبُرو چاہت کو سرِ شام تو ہونا تھا غزل نمبر 130 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن ارشد چوہدری صاحب نے ایک غزل پوسٹ کی تھی زمین اچھی لگی تو یہ غزل لکھنے کی جسارت کی ہے۔۔ بے آبُرو چاہت کو سرِ شام تو ہونا تھا عُشاق کو بھی آخر بدنام تو ہونا تھا آزارِ محبت میں یہ کام تو ہونا تھا بدنام ہو کے عاشق کا نام تو ہونا تھا یہ عِشق کی آتش تو طرفین...
  11. امین شارق

    جہاں میں ذِکر خُدا صُبح و شام تیرا ہے غزل نمبر 129 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن جہاں میں ذِکر خُدا صُبح و شام تیرا ہے تُو پاک ہے اے خُدا پاک نام تیرا ہے بِلا شُبہ ہے ترے ذکر میں دِلوں کا سکوں جو دِل کو پھیر دے ایسا کلام تیرا ہے ترے ملائکہ مشغول ہیں عبادت میں ترے رسولوں کے لب پر پیام تیرا ہے تُمہارے بندے تو عاجز ہیں کیا خبر اُن...
  12. امین شارق

    فلک پہ تذکرہ ہر صُبح و شام میرا ہے غزل نمبر 128 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن فلک پہ تذکرہ ہر صُبح و شام میرا ہے ملائکہ کی زباں پر بھی نام میرا ہے ملائکہ کو جُھکایا گیا مرے آگے کوئی تو بات ہے جو احترام میرا ہے میں خاک پر ہوں اگر مصلحت خُدا کی ہے ملائکہ سے بھی بالا مقام میرا ہے جسے خلیفہ بنایا گیا وہ اِنساں ہوں ہے کائنات میں جو...
  13. امین شارق

    سحر میں لُطف نہیں اور شام بے رونق غزل نمبر 127 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن سحر میں لُطف نہیں اور شام بے رونق ترے بغیر ہوئے سارے کام بے رونق کہاں چلے مری دُنیا اُجاڑ کر ظالم ہیں تیرے بِن مرے دیوار و بام بے رونق خیالِ یار مرے دِل کو پِھر جِلا بخشو ہمارے دِل کی ہے حالت مدام بے رونق اے رِندوں، تِشنہ لبوں اِنتظار کُچھ کرلو بغیرِ...
  14. امین شارق

    ہر عِشق کے پیچھے مُجھے مہ رُو نظر آیا غزل نمبر 126 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن ہر عِشق کے پیچھے مُجھے مہ رُو نظر آیا ہر اِک حسیں پر عِشق کا قابو نظر آیا گُلشن میں سبھی پُھول کی رنگت کے تھے طالب بُلبُل ہی فقط عاشقِ خُوشبو نظر آیا ہے چاند رُخِ یار کے جیسا مُجھے دِکھتا بادل مُجھے محبوب کا گیسُو نظر آیا عُشاقِ حقیقی کو یہ کہتے بھی سُنا...
  15. امین شارق

    نِکل جانے کا یہ ارماں بڑی مُشکل سے نِکلے گا غزل نمبر 125 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن نِکل جانے کا یہ ارماں بڑی مُشکل سے نِکلے گا فلک بھی چِیر دے گا نالہ جو اِس دِل سے نِکلے گا اگر قاضی خُدا ترس اور سچا ہو تو کیا شک ہے؟ لہو کا ایک قطرہ خنجرِ قاتِل سے نِکلے گا سدا حامی رہو سچ کے، ہمیشہ مُنتظر رہنا کوئی حق کا پیامی بھی صفِ باطِل سے نِکلے...
  16. امین شارق

    دِل ہمارا بے تاب کون کرے؟ غزل نمبر 124 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن پچھلی زمین کی غزل میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ دِل ہمارا بے تاب کون کرے؟ ختم یہ اِضطراب کون کرے؟ حُسنِ جاناں کی دِید کافی ہے درشنِ ماہتاب کون کرے؟ رفتہ رفتہ ہی عِشق ہوتا ہے عاشقی میں شتاب کون کرے؟...
  17. امین شارق

    ظُلم کا احتساب کون کرے؟ غزل نمبر 123 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن ظُلم کا احتساب کون کرے؟ برپا یہ اِنقلاب کون کرے؟ اے خُدائے بُزرگ تیرے سِوا ظالموں کا حِساب کون کرے؟ دُشمنی مول لےکے واعظ سے اپنی عُقبیٰ خراب کون کرے؟ سب کی چاہت ہے عُمر بھر جینا موت کا اِنتخاب کون کرے؟ عِشق کرنے سے توبہ کرلی ہے زِندگی کو عذاب کون کرے؟ باز...
  18. امین شارق

    موجوں کے وار مُجھ کو کناروں میں لے گئے غزل نمبر 122 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن موجوں کے وار مُجھ کو کناروں میں لے گئے کیوں یار اِس خزاں کو بہاروں میں لے گئے پہلے پہل نِگاہوں سے کی گُفتگو بہت پِھر دِھیرے دِھیرے بات اِشاروں میں لے گئے اچھی بھلی تھی زندگی کیوں عِشق کر لیا؟ ہم خود ہی فائدوں کو خساروں میں لے گئے جُھوٹے نجومیوں کو خُود...
  19. امین شارق

    ہے حالتِ دِل بِن ترے کہرام کی صورت غزل نمبر 121 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن ہے حالتِ دِل بِن ترے کہرام کی صورت اب سحر مجھے بھائے نہ ہی شام کی صورت دیدِ عزیز، وصلِ صنم، آرزوئے من ہیں خواہشیں دل میں کسی ہنگام کی صورت ہم روز گُزرتے ہیں گلی سے کہ ملے دید شاید کہ نِکل آئے کوئی کام کی صُورت اے حُسنِ دل آرا ہے فقط ایک گُزارش چہرہ ہی...
  20. امین شارق

    اِک ہے اپنے حُسن میں یکتا گُلاب غزل نمبر 120 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن اِک ہے اپنے حُسن میں یکتا گُلاب باغ مہکا دیتا ہے سارا گُلاب بِن تُمہارے کوئی گُل بھاتا نہیں کیا چمیلی، کیا بنفشہ، کیا گُلاب تُم سے حُسنِ یار کو تشبیہ دُوں؟ اِس قدر بھی تُو نہیں اچھا گُلاب! خُوش نصیبوں کا مُقدر ہے مہک سب کے حِصے میں نہیں آتا گُلاب اے صبا! آ...
Top