نتائج تلاش

  1. امین شارق

    رب نے بنائی نادِر رُوح غزل نمبر 156 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فعلن فعلن فعلن فع رب نے بنائی نادِر رُوح جب وُہ چاہے حاضِر رُوح کب تک جِسم میں قید رہے اُڑ جائے گی آخِر رُوح آج ہی کرلو اچھے کام لوٹ نہ آئے گی پِھر رُوح خُلد میں جائیں گے مُسلم جلتی رہے گی کافِر رُوح خُلد میں جائے گی لوگو! جس کی ہوگی طاہِر رُوح راہِ حق میں جان جو دے اُس پر ہوگی...
  2. امین شارق

    اپنی باتوں سے رام کرتے ہیں غزل نمبر 155 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن اپنی باتوں سے رام کرتے ہیں یُوں ہمیں زیرِ دام کرتے ہیں ان کو معلوم ہی نہیں ہے وہ میرے دِل میں قیام کرتے ہیں میرے محبُوب تیرا پُھولوں سے تذکرہ صُبح و شام کرتے ہیں کیوں نہیں آتے تُم گِلے شِکوے مُجھ سے دِیوار و بام کرتے ہیں جب بھی تیرا خیال آتا ہے بے خُودی...
  3. امین شارق

    جلیبی، امرتی ،سموسے، کچوری غزل نمبر 154 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فَعُولن فَعُولن فَعُولن فَعُولن کچھ دن پہلے الیاس سوئیٹس اینڈ بیکرز کے سامنے سے گزر ہوا تو وہاں ایک بورڈ پر نظر گئی جس پر جلی حروف میں لکھا تھا (جلیبی امرتی سموسے کچوری) دل نے سوچا یہ تو ایک شعر بن سکتا ہے،بس پھر ذہنی کاروائی چلتی رہی اور یہ غزل سامنے آئی۔ پیشِ خدمت ہے۔ کِسی اور سے...
  4. امین شارق

    دِن کو بھی رات سے ڈر لگتا ہے غزل نمبر 153 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن پچھلی زمین کی غزل (عِشقیہ بات سے ڈر لگتا ہے) میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ دِن کو بھی رات سے ڈر لگتا ہے یعنی ظُلمات سے ڈر لگتا ہے کیوں ہے سہمی ہوئی تُو اے دھرتی! کیا سماوات سے ڈر لگتا ہے حیف ہے حضرتِ...
  5. امین شارق

    عِشقیہ بات سے ڈر لگتا ہے غزل نمبر 152 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن عِشقیہ بات سے ڈر لگتا ہے ایسے جذبات سے ڈر لگتا ہے وصل کی بات پہ دِل خُوش ہے مگر ہِجر کی رات سے ڈر لگتا ہے وصل بھی چاہتا ہے دِل پاگل اور ملُاقات سے ڈر لگتا ہے دِل کو بھاتی ہے مرے قوسِ قزح پِھر بھی برسات سے ڈر لگتا ہے عِشق میں لوگ بِچھڑتے دیکھے ایسے حالات سے...
  6. امین شارق

    ہم نے بھی بُھولنے کا اِرادہ نہیں کیا غزل نمبر 151 شاعر امین شارؔق

    گزشتہ دنو ں میں نے ایک لڑی ارسال کی تھی ایک زمین دو شاعر (پروین شاکر اور امجد اسلام امجد) کے عنوان سے جس میں پروین شاکر اور امجد اسلام امجد صاحب کی غزلیں ہیں، دونوں بہت اعلیٰ ہیں ،اسی زمین میں میری ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے۔ الف عین سر اور دیگر دوست...
  7. امین شارق

    ایک زمین دو شاعر (پروین شاکر اور امجد اسلام امجد)

    یہ دو غزلیں کچھ دن پہلے نظروں سے گزریں دونوں لاجواب ہیں سوچا یہاں شئیر کردوں۔ ان دونوں غزلوں میں سے پہلے کونسی غزل کہی گئی ہے اگر کوئی جانتا ہو تو ضرور بتائیں پلیز۔۔ ہم نے ہی لَوٹنے کا ارادہ نہیں کیا اس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا دکھ اوڑھتے نہیں کبھی جشنِ طرب میں ہم ملبوس دل کو تن کا...
  8. امین شارق

    دِل کے ارماں سراپا کاش ہوئے غزل نمبر 150 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن دِل کے ارماں سراپا کاش ہوئے خُواب جو دیکھے پاش پاش ہوئے عِشق والوں کی کم نگاہی سے حُسن والوں کے راز فاش ہوئے عِشق پر اے فلک ترے نیچے سانحے کیسے دِل خراش ہوئے ہم کیا راہِ راست پر آئے سارے دُشمن ہی بد معاش ہوئے وہ خزانے ملے خرابوں میں ساری دُنیا میں جو تلاش...
  9. امین شارق

    کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا غزل نمبر 149 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا مُجھ سے زادِ سفر بھی چِھین لیا اِک تو تقدیر نے جفائیں کیں پِھر دُعا سے اثر بھی چِھین لیا چھوڑ کے ایسے وہ گئے ہیں مجھے چینِ قلب و جگر بھی چِھین لیا میرے رہبر کہاں ہے، رہزن نے ہائے سب مال و زر بھی چِھین لیا عِشق نے دربدر کیا ہے...
  10. امین شارق

    وہ خُوشبوئے سر و سمن اب کہاں ہے؟ غزل نمبر 148 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فَعُولن فَعُولن فَعُولن فَعُولن وہ خُوشبوئے سر و سمن اب کہاں ہے؟ یہ پُوچھو خِزاں سے چمن اب کہاں ہے؟ گلے مِل کے دِل سے لگاتی ہے دُنیا دِلوں میں مگر حُسنِ ظن اب کہاں ہے؟ کسی کو مُصیبت میں ہیں دیکھتے پر جبینوں پہ پڑتی شِکن اب کہاں ہے؟ یہ دُنیا ہے فانی ہوس کی پُجاری یہاں پر وہ شوق و...
  11. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    گزشتہ دنو ں عرفان علوی صاحب اور سید عاطف علی صاحب نے جناب جون ایلیا صاحب کی زمین میں غزلیں پیش کی ہیں دونوں بہت اعلیٰ ہیں ،میری طرف سے بھی ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے۔ الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ بدلا منظر ہے ایک...
  12. امین شارق

    عِشق ایسے ہے زِندگانی میں غزل نمبر 146 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن عِشق ایسے ہے زِندگانی میں آگ لگ جائے جیسے پانی میں عِشق کا روگ دِل کو لگ ہی گیا لُٹ گئے ہم بھری جوانی میں جو مزا عِشق میں ہے مرنے کا وہ کہاں عُمرِ جاودانی میں قیس اب دربدر نہیں پِھرتا یہ نیا موڑ ہے کہانی میں پاس رہنے دو جاں اے جانِ غزل! دِل مرا رکھ لو تم...
  13. امین شارق

    مدینے پاک میں آقا یہ دیوانہ کب آئے گا؟ (مناجات) غزل نمبر 145 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن یہ مناجات علامہ ارشد القادری صاحب کی ایک نعت (مدینہ چھوڑ کر اب ان کا دیوانہ نہ جائے گا) سے متاثر ہوکر لکھی ہے علامہ نے اس نعت کے آٹھ اشعار میں (مدینہ چھوڑ کر اب ان کا دیوانہ نہ جائے گا) پر گرہ لگائی ہے۔مجھے کیونکہ آج تک اس پاک در کی حاضری نصیب نہیں ہوئی...
  14. امین شارق

    سراپا وِلایت وِلایت علی شاہ (منقبت) غزل نمبر 144 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فَعُولن فَعُولن فَعُولن مفاعیل ملیر کراچی پاکستان کی ایک بزرگ ہستی اللہ کے ولی پیر وِلایت علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے عُرس پر جانے کی سعادت حاصل ہوئی وہاں حاضری کے دوران یہ خیال آیا تھا کہ ان کے نام ایک منقبت لکھوں گا۔سو آج یہ خواہش پوری ہوئی اللہ عزوجل قبول فرمائیں آمین۔ سراپا وِلایت...
  15. امین شارق

    چاہت مِل جانا مُشکل ہے غزل نمبر 143 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن پچھلی زمین کی غزل (محبُوب بُھلانا مُشکل ہے) میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ چاہت مِل جانا مُشکل ہے یہ منزِل پانا مُشکل ہے چاہت محنت ہِمت کے بِنا مِل جائے خزانہ مُشکل ہے سچی ہو لگن تو جُھوٹ ہے یہ فاتح...
  16. امین شارق

    رمضان کی سوغات ہیں یہ یار پکوڑے

    عزیزان من، آداب! ایک مزاحیہ غزل پیشِ خدمت ہے۔۔۔ رمضان کی سوغات ہیں یہ یار پکوڑے ہر گھر میں مِلیں گے تمہیں تیار پکوڑے یہ چاٹ سموسے بھی تمہارے ہی لئے ہیں پہلے ذرا حلقُوم سے اُتار پکوڑے شوقینِ پکوڑا کی ہے بس ایک ہی خُواہش اِفطار میں مِل جائیں مزیدار پکوڑے لگتا ہے کوئی مِرچ ہے دانتوں میں دب گئی...
  17. امین شارق

    اے مومنو مُبارک رمضان آگیا ہے غزل نمبر 142 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن اے مومنو مُبارک رمضان آگیا ہے ہم سب کی مغفرت کا سامان آگیا ہے اس ماہ میں خدا کا قرآن آگیا ہے رمضان نیکیوں کی ہے کان آگیا ہے ہرسِمت رونقیں ہیں نیکی کی کثرتیں ہیں پھر قید میں خُدا کی شیطان آگیا ہے کرنا ہے رب کو راضی نیکی میں دِل لگا کے رب...
  18. امین شارق

    محبُوب بُھلانا مُشکل ہے غزل نمبر 141 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن محبُوب بُھلانا مُشکل ہے یہ زہر ہے کھانا مُشکل ہے گر عِشق میں آگے بڑھ جائیں پِھر لوٹ کے آنا مُشکل ہے ناکام محبت میں اے دِل! آنسُو پی جانا مُشکل ہے دیتا ہے عِشق کو وصل ہوا یہ آگ بُجھانا مُشکل ہے ہے عِشق میں فُرقت وصل سے کم دِل کو سمجھانا مُشکل ہے جو بِیت...
  19. امین شارق

    یونیورسٹی کی الوداعی تقریب کے لیے شاعری درکار ہے

    مقبول بھائی کی فرمائش پر ایک ادنیٰ سی کاوش کی ہے۔ جسے میں اپنی غزل نمبر 140 کہہ سکتا ہوں۔ الف عین سر اور تمام اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے۔ فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن جامعہ کی آخری تقریب میں ہیں مرد و زن وقتِ رُخصت آگیا، ہے سب کے ماتھے پر شِکن ہیں کئی چہروں پہ خوشیاں، تو کئی آنکھوں میں...
  20. امین شارق

    حُسن قاتِل ہُوا ہی چاہتا ہے غزل نمبر 139 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن حُسن قاتِل ہُوا ہی چاہتا ہے دِل یہ مائِل ہُوا ہی چاہتا ہے آشنا دِل ہُوا ہی چاہتا ہے یعنی گھائِل ہُوا ہی چاہتا ہے صبر رکھ اے تماش بِین ذرا رقصِ بِسمل ہُوا ہی چاہتا ہے جِس کو کہتے ہیں عِشق اے ہمدم! میری منزِل ہُوا ہی چاہتا ہے بزمِ عُشاق میں ہمارا بھی نام...
Top