جذبہ ان کا پیام ہے گویا
دل علیہ السلام ہے گویا
ایک چپ صبح و شام ہے گویا
خامشی بھی کلام ہے گویا
مقتدی خود امام ہے گویا
عشق میرا ہی نام ہے گویا
تنگ دستی میں ہوں کشادہ دل
یہ مرا انتقام ہے گویا
ہم تو مرنے کے انتظار میں تھے
زندہ رہنا بھی کام ہے گویا
کعبہ سے قبر تک فقط مٹی
مرجعِ خاص و عام ہے گویا...