زیرک

محفلین
بڑی شائستہ لہجے میں کسی سے اردو سن کر
کیا نہیں لگتا کہ ایک تہذیب کی آواز ہے اردو
گلزار
 

زیرک

محفلین
مختصر سی اڑان والے ہیں
ہم کہاں آسمان والے ہیں
شعر پڑھیے میاں تلفظ سے
لوگ اردو زبان والے ہیں
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
ایک دوہا
اردو والے، ہندی والے، دونوں ہنسی اڑائیں
ہم دل والے اپنی بھاشا کس کس کو سکھلائیں​
 

زیرک

محفلین
سیکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں، مگر
جس پہ مرتی ہے فصاحت وہ زباں ہے اردو​
 

زیرک

محفلین
گو لاکھ ہو رنگت پھولوں میں خوشبو جو نہیں تو کچھ بھی نہیں
اس ملک میں چاہے ہُن برسے، اردو جو نہیں تو کچھ بھی نہیں
آنند نرائن مُلا​
 

زیرک

محفلین
موجِ کوثر کی طرح نرم و رواِں ہے اردو
طبعِ دشمن پہ مگر پھر بھی گِراں ہے اردو​
 

جاسمن

لائبریرین
ﭼﮭﻮﭨﺎ ﺳﺎ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮨﮯ ﺍﺭﺩﻭ ﻏﺰﻝ ﮐﺎ، ﺍﻭﺭ
ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺑﮍﮮ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﺎﺭ

عمیر نجمی
 

جاسمن

لائبریرین
اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی
میں میرؔ کی ہم راز ہوں غالبؔ کی سہیلی

دکن کے ولیؔ نے مجھے گودی میں کھلایا
سوداؔ کے قصیدوں نے مرا حسن بڑھایا

ہے میرؔ کی عظمت کہ مجھے چلنا سکھایا
میں داغ کے آنگن میں کھلی بن کے چنبیلی

اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی
غالبؔ نے بلندی کا سفر مجھ کو سکھایا

حالیؔ نے مروت کا سبق یاد دلایا
اقبالؔ نے آئینۂ حق مجھ کو دکھایا

مومنؔ نے سجائی مرے خوابوں کی حویلی
اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی

ہے ذوقؔ کی عظمت کہ دیے مجھ کو سہارے
چکبستؔ کی الفت نے مرے خواب سنوارے

فانیؔ نے سجائے مری پلکوں پہ ستارے
اکبرؔ نے رچائی مری بے رنگ ہتھیلی

اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی
کیوں مجھ کو بناتے ہو تعصب کا نشانہ

میں نے تو کبھی خود کو مسلماں نہیں مانا
دیکھا تھا کبھی میں نے بھی خوشیوں کا زمانہ

اپنے ہی وطن میں ہوں مگر آج اکیلی
اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی

اقبال اشہر
 
Top