پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے اس بات پر بھی تحقیق ہونی چاہیے کہ ’’صحن‘‘ عربی سے اردو تک آتے آتے پلیٹ سے آنگن میں کیسے تبدیل ہوگئی؟؟؟ :)
صحن عربی میں پلیٹ کے علاوہ گھر یا مسجد کے کھلے اور پھیلے ہوئے حصے کے معنی میں بھی ہے ۔
اس کی مشترک خصوصیت پھیلاؤ کا موجود ہونا ہے ۔
کیونکہ پلیٹیں فی الحال برصغیر میں معدوم نہیں ہو رہیں اس لیے موضوع پر واپس آنا چاہیئے تا کہ دھاگے کے فوائد مرکوز اور مؤثر رہیں ۔
 

یاقوت

محفلین
شہتیر۔۔۔
لکڑی کے موٹے موٹے اور لمبے لمبے ٹکڑے۔۔۔
انہیں دیواروں پر رکھ کر اوپر چھت ڈالی جاتی تھی۔۔۔
گویا پرانے زمانے کے بیم تھے!!!
image.jpg
جی شہتیر اور انکے ساتھ کَڑیاں استعمال ہوتی تھی۔
یوں سمجھیں شہتیر آج کے گاڈر اور کَڑیاں آج کے ٹی آر ہیں
 

یاقوت

محفلین
اس کو داتری کہتے ہیں پرانے وقتوں میں فصل کی کٹائی اس سے ہوتی تھے آج بھہ چارہ کاٹنے کے لئے استعمال ہوتی ہے
میرے خیال میں یہ آلہ(جس کا نام اس وقت میرے ذہن میں بھی نہیں ہے) ساگ پالک وغیرہ کاٹنے کیلئے استعمال ہوتا تھا جبکہ درانتی کی باقاعدہ مٹھ بنی ہوتی ہے پکڑ مضبوط رکھنے کیلئے۔۔۔
 

یاقوت

محفلین
103583966_1701628039989756_552766840506228104_n.jpg

چارپائی ہماری ثقافت کا اہم ورثہ ہے جسکی افادیت نت نئے ڈائزائن کے بیڈ کم نہیں کرسکے ایک وقت تھا جب شام کے وقت ہر صحن چارپائیوں سے بھرا ہوتا تھا اب نہ ایسی چارپائیاں ملتیں ہیں نہ ہیں اور نہ انکو بننے والی عورتیں موجودہ دور میں اگر کوئی لڑکی یہ دعویٰ کرئے کہ وہ چارپائی بن سکتیں ہیں تو میرے نزدیک وہ واقعی قابل فہم ہے اپ میں سے ہے کوئی یہ کارنامہ سر انجام دے سکے
اس پر تو مرشدی یوسفی کا مضمون پڑھنے کے قابل ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
پوہڑی ہم بانس کی سیڑھی کو کہتے تھے جو ہلکی ہوتی ہے۔ لکڑی کے موٹے تختوں سے بنی ہوئی کو ، پڑسانگ کہتے تھے جو کافی بھاری ہوتی تھی اور ہم اس کے ساتھ قربانی کے لیے لیا گیا لیلا (مینڈھا) بھی باندھ لیتے تھے۔:)

یہ فرق مجھے معلوم نہیں تھا۔ ہمارے ہاں اردو میں اسے سیڑھی ہی کہتے ہیں بس چاہے کیسی ہی ہو۔
 

جاسمن

لائبریرین
مکان سے اگر شروع کریں۔
مکان شاید اسے کہتے ہیں کہ جس میں ابھی رہائش اختیار نہ کی گئی ہو۔
اور ایک خاندان کی رہائش کے بعد اسے گھر کہا جا سکتا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
مکان کے سامنے جا کے کھڑے ہوتے ہیں تو دروازہ یا پھاٹک آتا ہے۔
دروازہ ایک یا دو پٹوں کا ہوتا تھا۔ اور شاید صرف لکڑی کا ہی ہوتا تھا۔ یہ ساخت میں چھوٹا تھا اور پھاٹک بڑا تھا۔ پھاٹک کے دو پٹ ہوا کرتے تھے پہلے میرے خیال کے مطابق۔ پھاٹک بڑی سواری اور جانور وغیرہ کے گذرنے کے لیے بنائے جاتے تھے۔
 

یاقوت

محفلین
مجھے یاد آتا ہے کہ ہماری امی جی مسہری کے لیے ادوان خود بنا (ب پہ پیش ہے) کرتی تھیں۔ صحن میں اڈہ لگاتی تھیں۔ نالے پراندے بھی بناتی تھیں۔ اور ہماری اماں اللہ جنت نصیب کرے، دریاں بنا کرتی تھیں۔ ہم نے بھی کھیل کھیل میں تھوڑی بہت بنی ہیں۔ البتہ اس کا تانا ڈالنا مجھے بہت ناپسند تھا۔ لیکن جب اماں اکیلے یہ کام کرنے لگتیں۔ کبھی اس طرف جاتیں اور کبھی اس طرف تو مجھے ترس آتا۔ اور میں بہت بجھے دل سے ان کی مدد کرتی لیکن دل میرا کھیل میں اٹکا رہتا۔
میں تو آج بھی اپنی امی کے ساتھ گھر کی چارپائیاں بُنواتا ہوں۔
 

جاسمن

لائبریرین
چوکھٹ کیا اس چاروں طرف لکڑی کے سانچے کو کہا جاتا تھا کہ جس کے دو طرف یا ایک طرف دروازہ جڑا ہوتا تھا۔
اور جب ہم کہیں گے کہ چوکھٹ پار کر لی تو اس کا مطلب یہ ہو گاکہ اس فریم سے گذرے۔
اور دہلیز کیا ہوتی ہے؟
 
مکان سے اگر شروع کریں۔
مکان شاید اسے کہتے ہیں کہ جس میں ابھی رہائش اختیار نہ کی گئی ہو۔
اور ایک خاندان کی رہائش کے بعد اسے گھر کہا جا سکتا ہے۔
جیسے یہ شعر
. . . . . . . . الہی میرے حال پہ یہ کرم کردے
. . . . . . . . کہ میں جس مکاں میں رہتا ہوں اس کو گھر کردے ۔:):)
 
Top