پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

جاسمن

لائبریرین
رلی۔۔۔
رنگا رنگ کپڑوں کے ٹکڑے مختلف انداز سے جوڑ کر بنائی جاتی ہے۔۔۔
عموماً بیڈ شیٹ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔۔۔
شاید اب بھی اندرونِ سندھ استعمال ہوتی ہو!!!

image.jpg

میرے گھر میں ہیں۔ میں نے خود بنوائی تھیں۔ اب پرانی ہو چکی ہیں۔ لیکن تصویر بنا کر ضرور بھیجوں گی۔
ابھی میں نے بننے کے لیے اور بھی دی ہوئی ہیں اور ان کی ڈیزائننگ بھی خود اخبار پہ رنگین کاغذ کے ٹکڑے فٹ سے ناپ کے گوند سے چپکا کے دی ہیں۔
پرانے کپڑوں کی بھی بنوائی ہیں اور نئے کپڑوں کی
بھی۔ میں نے اپنے بچوں کے لیے بچھونیاں بھی بنوائی تھیں رلی کی۔ بہت خوبصورت۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہم نے بہت استعمال کیں ہیں یہ ۔ ہم انہیں رَلّی کہتے ہیں ۔
جبکہ سندھی زبان میں غالباََ یہ رِلّی کہلاتی ہے ۔ بیڈ شیٹ ہی نہیں بلکہ بلینکٹ کی طرح اوڑھنے کے کام بھی آتی ہیں کیوں کہ "لیئرڈ" ہونے کی وجہ سے کافی گاڑھی ہوتی ہیں ۔

ہم نے سندھ میں رہنے کی وجہ سے اس کا تلفظ زیر سے ہی کیا ہے۔ لیکن ہم نے اسے کبھی اوڑھا نہیں۔ گو کہ اچھا خیال ہے یہ بھی۔
اب میری رلیاں پرانی ہو چکی ہیں تو میں نے کچھ تو دے دیں۔ ایک آدھ جو ہیں وہ میں باہر بیٹھ کے کرنے والے کاموں کے لیے استعمال کرتی ہوں۔ بچوں کو بٹھاکر تیل لگانا، سبزی بنانا،سلائی مشین سے سینے پرونے کے کام وغیرہ۔
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی !!!!!
کیا یاد دلا دیا
؀
سروتا کہاں بھول آئے…پیارے نندویا
آرزو لکھنوی
دراصل اس گیت کا مکھڑا یوپی کے ایک مشہور لوک گیت کا حصہ تھا اور آرزو اکبر آبادی نے اس مکھڑے کو مزید سنوار کرکئی نئے انترے لکھے تھے اور یہ گیت پھر سے نئے دور میں بھی پہلے ہی کی طرح مشہور ہوگیا تھا اور شادی بیاہ کے مواقعے پر یہاں بھی گھروں میں خوب گایا جاتا تھا۔۔۔۔۔
جی ہاں ۔ درست کہا کہ شادی بیاہ کے موقعوں پر یہ گیت خوب گایا بجایا جاتا تھا ۔ ویسے یہ گیت ذو معنی کہلایا گیا ہے اور اس پرکئی لوگوں نے تنقید بھی کی ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اگر ہم نے کہنا ہو کہ دال یا چاول صاف کر لو تو ہم کیا کہیں گے؟
چاول بین لو۔ دال بین لو۔
لیکن آپ نے "جاتا بینا" کے دو الفاظ لکھے ہیں۔ ہم "جاتا" کا استعمال کیسے کریں گے؟
جی بالکل ۔ دال چاول وغیرہ میں سے کنکر اور تنکے وغیرہ نکالنے کو بیننا کہتے ہیں ۔ "بینا جاتا ہے" فعل مجہول کی ساخت پر کہا تھا میں نے بطور مثال یعنی بیننے کا کام کیا جاتا ہے اس میں ایک جاتا زائد ہو گیا غلطی سے۔
بیننا اور چُننا ہم معنی ہیں ۔ دال چاول کے لئے بیننا ہی مستعمل ہے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
106930683_2697323293889710_5574150894461196573_n.jpg

پرانے پنجاب میں حقہ خاص اہمیت کا حامل تھا آج بڑھتی ھوئی سگریٹ نوشی اور شیشے نے حقہ کی اہمیت کم کر دیا ھے

اللہ جنت الفردوس میں جگہ دے، میرے والد صاحب حقہ پیتے تھے۔ کبھی ہم نے انھیں سگریٹ پیتے بھی دیکھا۔
پھر میں نے اپنے سسرالی رشتہ داروں کے گھروں میں دیکھا۔
ہنسی کھیل میں حقہ کی نے لے کے پینے کی اداکاری تو کئی بار کی لیکن ایک بار کش لیا تھا۔ خاصا تلخ سا ذائقہ تھا۔ دھوآں بھر گیا۔ توبہ۔ پتہ نہیں لوگ خود کو اس چیز کا عادی کیسے بناتے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہم نے سندھ میں رہنے کی وجہ سے اس کا تلفظ زیر سے ہی کیا ہے۔ لیکن ہم نے اسے کبھی اوڑھا نہیں۔ گو کہ اچھا خیال ہے یہ بھی۔
اب میری رلیاں پرانی ہو چکی ہیں تو میں نے کچھ تو دے دیں۔ ایک آدھ جو ہیں وہ میں باہر بیٹھ کے کرنے والے کاموں کےیے استعمال کرتی ہوں۔ بچوں کو بٹھاکر تیل لگانا، سبزی بنانا،سلائی مشین سے سینے پرونے کے کام وغیرہ۔
سندھ میں ہمارے ہاں اگر دن کے وقت سخت گرمی چالیس پینتالیس تک بھی ہو ، تو بھی رات خوب ٹھنڈی ہی رہتی ہے ۔اگر کھلی جگہ یا چھت پر سویا جائے تو کچھ نہ کچھ اوڑھنا ضروری ہوتا ہے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
شہتیر۔۔۔
لکڑی کے موٹے موٹے اور لمبے لمبے ٹکڑے۔۔۔
انہیں دیواروں پر رکھ کر اوپر چھت ڈالی جاتی تھی۔۔۔
گویا پرانے زمانے کے بیم تھے!!!
image.jpg

ہمارے گھروں میں بھی تھے۔ پھر سسرال میں ایک دو سٹور جیسے کمروں میں بھی دیکھے۔
ہماری اماں اللہ جنت الفردوس میں جگہ دے، شہتیر کی درزوں میں اشیاء یا پیسے وغیرہ رکھا کرتی تھیں۔
 

جاسمن

لائبریرین

مجھے یاد آتا ہے کہ ہماری امی جی مسہری کے لیے ادوان خود بنا (ب پہ پیش ہے) کرتی تھیں۔ صحن میں اڈہ لگاتی تھیں۔ نالے پراندے بھی بناتی تھیں۔ اور ہماری اماں اللہ جنت نصیب کرے، دریاں بنا کرتی تھیں۔ ہم نے بھی کھیل کھیل میں تھوڑی بہت بنی ہیں۔ البتہ اس کا تانا ڈالنا مجھے بہت ناپسند تھا۔ لیکن جب اماں اکیلے یہ کام کرنے لگتیں۔ کبھی اس طرف جاتیں اور کبھی اس طرف تو مجھے ترس آتا۔ اور میں بہت بجھے دل سے ان کی مدد کرتی لیکن دل میرا کھیل میں اٹکا رہتا۔
 

جاسمن

لائبریرین
104976722_1714968305316884_1553044162003325856_n.jpg

گاؤں کا چلتا پھرتا ہیئر سلون اس بیگ کو دیسی زبان میں رشانی کہتے ہیں ساتھ استرا تیز کرنے والی چمڑے کی بیلٹ ہوتی ہے جسے پٹاس کہتے ہیں
نائی نے یہ کندے سے لٹکایا ہوا ہوتا تھا اور جدھر بندہ ملا
ادھر ہی بیٹھ کر کٹنگ یا شیو شروع کر دی جاتی تھی
اس میں استرے کینچیاں کنگے پانی ڈالنے والا ایک مگ ہاتھ والی مشین اور استرا تیز کرنے والا ایک چمڑا اور پتھر ہوتا تھا
ساتھ ایک پھٹکری کی ڈلی ہوتی تھی جو کہ آفٹر شیو لوشن کی جگہ استعمال ہوتی تھی
میری خود کی کافی دفعہ بچپن میں ہاتھ والی مشین سے ٹیند ہوئی ہے

میرے بچوں کے بال گاؤں کا نائی بنانے آتا تھا تو اسے ساتھ لاتا تھا۔
 

جاسمن

لائبریرین

یہ تو مجھے بہت ضروری لگتی ہے۔ میں خود تو ساگ وغیرہ اس سے نہیں کاٹ سکتی۔ لیکن میری امی جی ابھی بھی اس سے ساگ کاٹتی ہیں۔ میں صرف گوشت کاٹنے کے لیے استعمال کرتی ہوں۔ البتہ میری ساس بہت ماہر ہیں۔ وہ تواس سے ساری سبزیاں کاٹ لیتی ہیں۔ پیاز تک۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
چرخہ۔۔۔
لکڑی سے بنی اس مشین میں روئی سے دھاگہ بنتا تھا۔۔۔
چرخہ چلانے کے عمل کو چرخہ کاتنا کہا جاتا تھا!!!
image.jpg

اللہ بخشے ہماری اماں کاتا کرتی تھیں دریاں بننے کے لیے۔ پہلے روئی سے کچا دھاگہ اور پھر پکا۔ہم نے بھی کھیل کھیل میں چلایا۔
 
یہ جس برتن میں کوئلے اور تمباکو وغیرہ ڈالتے ہیں ، پنجابی میں اس کو ھاویجہ کہتے ہیں۔
حویجہ یا ھاویجا حقے کا وہ برتن ہوتا ہے جس میں پانی ڈالا جاتا۔ تمباکو، کوئلہ، اُپلے رکھنے والا ٹوپی کہلاتا ہے۔ لیکن شاید آپ کے علاقے میں اس کا نام ھاویجہ ہی ہو۔
 

جاسمن

لائبریرین
پھونکنی۔۔۔
لوہے کا قریباً گز بھر لمبا پائپ۔۔۔
اس سے پھونکیں مار کر چولہے میں موجود لکڑی کوئلہ کی آگ تیز کی جاتی تھی!!!
اس کی تصویر کسی کے پاس ہو تو شئیر کردے!!!

ہمارے گھر بھی ہوتی تھی اور سسرال بھی۔
البتہ ایک چیز میں نے اپنے گھر دیکھی لیکن کہیں اور نہیں۔ سسرال یا گاؤں میں اس کا تصور نہیں تھا۔ وہ تھی سنی۔ ن پہ تشدید۔ یہ ہانڈی کو دونوں طرف سے پکڑنے کے کام آتی تھی۔ اور اس کی شکل سروتے سے ملتی جلتی تھی۔
پھونکنی، سنی اور چمٹا۔ یہ تین چیزیں چولہے کے قریب رکھی ہوتی تھیں۔ نیز چولہے پہ لوہے کی ایک چوڑی سی بھی اس وقت رکھ دی جاتی تھی جب چھوٹی ہانڈی استعمال کرنا ہوتی تھی۔
 
Top