پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

جاسمن

لائبریرین
IMG20200722010235.jpg

کھیس۔
ان کے کناروں کو بٹا بھی جاتا ہے جسے بٹنا کہتے ہیں۔
کھیس بہت سے رنگوں اور ڈیزائنوں کے بھی ہوتے ہیں۔ بڑے اور چھوٹے کھیس دونوں سائز کے۔ نیز پہلے یہ کھیس گھروں میں کھڈیوں پہ بنے جاتے تھے۔ اب تو گاؤں دیہاتوں میں بھی یہ کام ختم ہوا اور مشینوں پہ بنتے ہیں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
میں نے ٹھلیا ہمارے ہاں کبھی استعمال ہوتا نہیں سنا محض پڑھا ہی پڑھا ۔
البتہ ایک چھوٹا مٹکا ہمارے ہاں "بدنا" کہلاتا تھا ۔
بَدنا یا بَدنی مٹی کے اس چھوٹے سے لوٹے نما برتن کو کہا جاتا تھا جو عام طور پر مسجد کے استنجا خانے میں طہارت کے لئے استعمال کیا جاتاتھا ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
حویجہ یا ھاویجا حقے کا وہ برتن ہوتا ہے جس میں پانی ڈالا جاتا۔ تمباکو، کوئلہ، اُپلے رکھنے والا ٹوپی کہلاتا ہے۔ لیکن شاید آپ کے علاقے میں اس کا نام ھاویجہ ہی ہو۔
چوہدری صاحب میرا خیال اے تسی صحیح کہندے او، مینوں بھلیکا ہویا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین

سید عاطف علی

لائبریرین
بَدنا یا بَدنی مٹی کے اس چھوٹے سے لوٹے نما برتن کو کہا جاتا تھا جو عام طور پر مسجد کے استنجا خانے میں طہارت کے لئے استعمال کیا جاتاتھا ۔
ہم تو ایک چھوٹے قد کے مٹکے کو کہتے تھے ۔ جو گول شکل کا نہیں بلکہ ایک خاص شکل کا ہوتا تھا ۔فاتحہ خوانی اور برسیوں وغیرہ میں یہ کورے برتن لائے جاتے تھے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
میں نے فیصل آباد سے دہری ہونے والی (فولڈنگ) چارپائیاں منگوائی ہیں۔
IMG20200722010150.jpg

یہ جگہ کم گھیرتی ہیں اور سٹور میں آرام سے رکھی جا سکتی ہیں۔
لیکن مجھے ذاتی طور پہ بان کی کھری چارپائیاں پسند ہیں۔ بارش کے بعد بان کی وہ خاص خوشبو مجھے بہت پسند ہے۔ اور بارش کے بعد گیلی چارپائی پہ سونا۔ بچپن میں ہم کیسے آرام سے سو جایا کرتے تھے۔ اب تو بچوں کے ساتھ ہم بھی آرام پسند، سہولت پسند ہوتے جا رہے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
موٹے سوئے سے عام طور پر پٹ سن کی بوریاں سُتلی سے سی کر بند کی جاتی تھیں ۔ سُتلی اور بوری تو یقیناً اب بھی موجود ہیں ۔
ستلی والا سؤ ا تو خیر بہت ہی بڑا اور موٹا ہوتا تھا تقریبا چار پانچ ایم ایم کا قطر ہوتا تھا اس کا ۔ جبکہ سوئی کو سؤا بننے کے لیے بس ذرا دگنی چوگنی جسامت درکار ہوتی تھی ۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
Top