تخلیق یا ارتقاء

حاتم راجپوت

لائبریرین
ڈارونین سکول آف تھاٹ کے نقطہ نظر کے حامیوں کے مطابق آرٹ [تصاویر، شاعری (عروض:)) وغیرہ وغیرہ] کی ابتدائی شکل انسان کی صلاحیتوں اور ضروریات کے نتیجے میں معرض وجود میں آئی تھی .شروع میں اس اشاراتی نظام سے پریمیٹِو نیچر اپنی قدرے خالص حالت میں جھلکتی تھی جیسے کہ جنسی خواہش کے کیوز اور خطرے سے خبردار کرنے والے اشارے. جو بعد میں مختلف حالات اور ادوار کے مطابق نشوونما پاتے چلے گئے.
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
یہ آرٹیکل پہلے دن ہی نظر سے گزرا تھا۔ لیکن اس میں ڈاروینی ارتقا کی کوئی بات نہیں۔ کیوں کہ 300 میٹر تک دوڑنے کے بعد میری سانسیں پھول جاتی تھیں، اب میں 3 کلومیٹر تک دوڑتا ہوں لیکن نہ تو سانسیں پھولتیں ہیں اور نہ تھکن کا احساس ہوتا ہے۔ اگر میری ایک لاکھ نسلیں بھی اسی طرح دوڑتی رہے تو بھی وہ نئی ”اسپیشئز“ میں تبدیل نہیں ہوسکتی۔
ہمارے یہاں جو مزدور ہیں، دِن رات کام کرکے اُن کے جسم عام انسانوں سے بہت سخت اور سانس لمبی ہوتی ہے۔ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ طویل عرصے (کتنا طویل عرصہ؟) بعد اُن کی نسلیں نئی نوع میں تبدیل ہوجائیں گی مثلا انسانوں کی نئی نوع ”ہومو سختئن“؟

مسئلہ پھر وہی ہے کہ ایک نوع ”کب“ یعنی کِن حدود کو کراس کرکے دوسرے ”نوع“ میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ جیسا کے ارتقا کے مفروضے کا دعویٰ بے ثابت ہے۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
People in Tibet and Ethiopian highlands have adapted to living at high altitudes, for example. Cattle-herding people in East Africa and northern Europe have gained a mutation that helps them digest milk as adults.​
آج سے چار پانچ سال پہلے جب دودھ پیتا تھا تو بدہضمی ہوجاتی تھی۔ پھر صحت کے متعلق ایک کتاب میں یہ بات نظر سے گزری کہ دودھ سے بدہضمی ہوتی ہو تو دودھ کو ”کُلی“ کرکے اور ”پُرسکون“ حالت میں پیا جائے تو بدہضمی نہیں ہوتی۔ پھر کیا تھا ایسا ”ارتقا“ ہوگیا کہ اب تک بدہضمی نہیں ہوتی۔
On Thursday in the journal Cell, a team of researchers reported a new kind of adaptation — not to air or to food, but to the ocean. A group of sea-dwelling people in Southeast Asia have evolved into better divers.​
کسی کو یاد ہو تو ڈیوڈ بلائن نے اپنے TED گفتگو میں 17 منٹ تک پانی میں اندر رہنے کا مظاہرہ دکھایا تھا۔ جو عام انسان تو کیا فوجیوں کے بس سے بھی باہر ہے۔ تو کیا یہ ارتقا تھا؟ وہ کون سی باؤنڈری ہوگی جب ڈیوڈ بلائن یا اُس کی نسلیں یہی مشق کرکے کسی ”آبی“ نوع میں تبدیل ہوجائے گی یا ”امفیبئن“ کی کوئی خصوصیت پیدا ہوجائے گی؟
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
یہ سوال بہت اہم اور کلیدی نوعیت کا ہے۔
انواع میں Adaption کی وجہ سے کچھ تغیرات یا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ Controlled Environment میں ایسے تجربات بھی ہوئے ہیں جن سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہی variations کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کر لیا گیا ہے کہ ماضی بعید میں کچھ اسی طرح ایک اسپیشیز بالکل مختلف اسپیشیز میں تبدیل ہو گئی ہو گی۔ تاہم یہ فقط ایک اندازہ ہے۔ ابھی تک اس کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔
 

آصف اثر

معطل
انہی variations کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کر لیا گیا ہے کہ ماضی بعید میں کچھ اسی طرح ایک اسپیشیز بالکل مختلف اسپیشیز میں تبدیل ہو گئی ہو گی۔ تاہم یہ فقط ایک اندازہ ہے۔ ابھی تک اس کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔
ارتقا مکمل اندازوں اور قیاس آرائیوں پر مشتمل مفروضہ ہے۔ آپ کو اِن کے مضامین اور ”تحقیقات“ میں غیر یقینی کے الفاظ مثلا might have been, might be, it is assume وغیرہ جیسے الفاظ نظر آئیں گے۔ لیکن کٹر ارتقا پرست سائنس دان، سائنس جرنلسٹ اور اسی سوچ کے ماہرین اُن قیاس آرائیوں کو عوام کے سامنے کسی فلم کی طرح چلاکر ذہن سازی کرتے ہیں۔
فی الحال صرف ایک سوال یہ کہ تجربات کب اور کہاں ہوئے؟ کیا ان نتائج کو Peer Reviews سے گزارا گیا اگر ہاں تو اُن کی تفصیلات۔
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
فی الحال صرف ایک سوال یہ کہ تجربات کب اور کہاں ہوئے؟ کیا ان نتائج کو Peer Reviews سے گزارا گیا اگر ہاں تو اُن کی تفصیلات۔

میری نظر میں ایسی کوئی ایک بھی مثال نہیں ہے جس سے ایک نوع دوسری نوع میں تبدیل ہو گئی ہو۔ اگر ایسا ہوتا تو سائنس کی دنیا میں ایک عظیم انقلاب آ جاتا۔ پھر نظریۂ ارتقاء کو تسلیم کرنے میں کیا چیز مانع تھی۔ Controlled Environment میں تجربات کی نوعیت بالکل اسی طرح کی ہے جس کی ایک مثال اوپر جاسم محمد نے بھی اپنے ایک مراسلے میں دی ہے۔ کسی بھی نوع میں ان تفرقات کی بنیاد پر ارتقاء کی تھیوری کو قیاس کیا گیا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
انواع میں Adaption کی وجہ سے کچھ تغیرات یا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

ارتقا مکمل اندازوں اور قیاس آرائیوں پر مشتمل مفروضہ ہے۔ آپ کو اِن کے مضامین اور ”تحقیقات“ میں غیر یقینی کے الفاظ مثلا might have been, might be, it is assume وغیرہ جیسے الفاظ نظر آئیں گے۔

میری نظر میں ایسی کوئی ایک بھی مثال نہیں ہے جس سے ایک نوع دوسری نوع میں تبدیل ہو گئی ہو۔ اگر ایسا ہوتا تو سائنس کی دنیا میں ایک عظیم انقلاب آ جاتا۔ پھر نظریۂ ارتقاء کو تسلیم کرنے میں کیا چیز مانع تھی۔
اسی لیے اسے نظریہ کہا جاتا ہے۔ اس نظریے کو ایک مسلمہ حقیقت تسلیم کرنے والے افراد سائنس کے تناظر میں بھی غلطی پر ہیں۔
 

سین خے

محفلین
میرا موڈ تھا کہ میں بھی کچھ مراسلوں کو اب پرمزاح کی درجہ بندی دے ہی دوں۔ لیکن خیر میں نے اپنے اوپر قابو پایا ہے۔

یہاں پر ایک مخالف نظریہ جس زور و شور سے بیان کیا جا رہا ہے اور وہ بھی بغیر ثبوتوں کہ اور وہ بھی اس بنیاد پر کہ کسی کو کوئی بات سمجھ نہیں آرہی ہے تو میرا اب موڈ ہے کہ جتنے بھی یہاں پر اعتراضات کئے گئے ہیں ان کا سائنسی اور لوجیکلی ضرور جواب دوں۔

اس کا یہاں پر فائدہ کتنا ہوتا ہے یا کوئی سائنس سے متفق ہوتا ہے یا نہیں اس سے مجھے کوئی غرض نہیں ہے۔ ملحد کہا جائے، جاہل وغیرہ بھی دوبارہ کہہ دیا جائے تو میں نے اپنے طور پر اس بات کا عہد کیا ہے کہ مجھے ان باتوں پر توجہ نہیں دینی ہے۔ اور جس کا جو دل چاہے وہ کہتا رہے مہربانی جناب ان سب کی!

میں اپنے گھر کے جن بائیولوجسٹس سے بیالوجی کے نظریوں کو سمجھتی رہی ہوں ان کا تو کہنا ہے کہ میں یہاں پر فضول میں اپنا وقت برباد کر رہی ہوں۔ لیکن میرا یہ خیال ہے کہ ایک نظریہ ارتقاء کی بنیاد پر اور اس پر ہونے والی ریسرچ کی بنیاد پر پوری سائنس سے نفرت کروا دینا عجیب بات ہے۔

یہاں پر جس طرح کا رویہ ہے اس سے ایک عام قاری پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔ بہت ساروں کو ہو سکتا ہے کہ یہ سمجھ آئے کہ جس سائنس کی بنیاد ہی اتنی کمزور ہے اور اسلام مخالف ہے تو وہ ہم کیوں پڑھیں یا اپنے بچوں کو کیوں پڑھوائیں؟ ہم کیوں اپنے خاندان کے لوگوں کو ریسرچ کرنے کے لئے یہود و نصاریٰ کی یونیورسٹیوں میں بھیجیں اور وہ یہ کافرانہ خیالات لے کر آئیں اور یہاں پر ان کو پڑھائیں اور ان پر ریسرچ کریں؟ اور پھر ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ مسلمان آگے بڑھیں اور سائنس کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔ اسلام کے سنہری دور میں گزرے مسلمان سائنسدانوں کی مثالیں نکال نکال کر ہم دل خوش کرتے ہیں کہ دیکھو ہم بھی کبھی ایسے تھے۔

میرا جو اب تک یہاں پر سائنسی حوالے سے بات چیت کرنے کا ارادہ ہے اس کے پیچھے مقصد صرف یہی ہے کہ انسانیت کے لئے جو سائنسی لحاظ سے اچھا کام ہو رہا ہے اس کے لئے کسی حد تک بیزارگی ختم کرنے کا تھوڑا بہت میں بھی کام کر دوں۔ اور میری یہ ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ سائنسی میدان میں ہمارا بھی کردار ہو جو کہ اب نہ ہونے کے برابر ہے۔ باقی ہر کوئی خوشی سے الزام لگانے کے لئے آزاد ہے کہ ہم سائنسیوں کا مقصد انسانیت کی بھلائی نہیں ہے۔ کچھ دنوں پہلے غصہ آیا تھا کافی لیکن خیر مہربانی جناب جس کا جو دل چاہے سوچے اور کہے میں اپنی بات ضرور کہوں گی۔

اور میرا آج تک یہ رویہ رہا ہے کہ جو میں بات کرتی ہوں اس کے لئے ثبوت کے طور پر حوالہ ضرور دیتی ہوں۔ چاہے وہ میں مذہبی طور پر بات کروں یا سیاسی یا سائنسی۔ البتہ جو افراد ایک اسٹیٹمینٹ دیتے چلے آرہے ہیں بغیر کسی ثبوت کے تو اس طرح بات کرنا کافی مشکل ہے۔ لیکن خیر میں اپنی سی ایک کوشش ضرور کروں گی۔ فی الحال تو وقت کی کمی ہے۔ غالباً رات تک وقت میسر آجائے گا تو تفصیل سے کچھ پوسٹ کروں گی۔

کل ایک ڈاکٹر اسرار احمد کا ایک لیکچر یاد آگیا تھا تو دوبارہ لگا کر سنا۔ اس میں ان کا کہنا تھا کہ جن کا blind faith ہے وہ بہرحال سب سے زیادہ فائدے میں ہیں۔ ان کو ہم چیلنج نہیں کر سکتے۔ البتہ ڈاکٹر صاحب جیسے لوگ جو قرآن پر ریسرچ کر رہے ہیں تو ان کا مقصد ان ذہین اور فطین لوگوں کو باہر کی دنیا سے واپس اپنے درمیان لانا ہے۔ کیونکہ یہ مغرب کی جانب سے ایک چیلنج ہے جو مسلمانوں کے سامنے آکر کھڑا ہو گیا ہے جس نے عقائد کی بنیادیں ہلا دیں۔ یہ ایک ایسی راہ ہے جہاں چھینٹے تو آئیں گے ہی۔

میرا اپنا خیال یہ ہے کہ ہم منہ چھپا کر دنیا میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمیں بھی ہر جگہ پر کام کرنا پڑے گا۔ اور اتنی طاقت بطور ایک قوم ہمیں اپنے اندر پیدا کرنی پڑے گی کہ ہم ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکیں۔

آخر میں پھر وہی بات کہ جس کا جو دل چاہے ہمیں سمجھے اور کہے، تھوڑے دنوں کا غصہ تھا اب ختم ہو چکا ہے کیونکہ میں اب ہر کسی کو دوست احباب سمجھنے پر یقین نہیں رکھتی۔ اب تو میں یہی کہوں گی کہ جناب مہربانی ان سب کی جو بہت کچھ فرماتے رہتے ہیں :) نظر بہت کچھ آتا رہا ہے لیکن خیر ان سب کا شکریہ :)
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
میرا موڈ تھا کہ میں بھی کچھ مراسلوں کو اب پرمزاح کی درجہ بندی دے ہی دوں۔ لیکن خیر میں نے اپنے اوپر قابو پایا ہے۔

یہاں پر ایک مخالف نظریہ جس زور و شور سے بیان کیا جا رہا ہے اور وہ بھی بغیر ثبوتوں کہ اور وہ بھی اس بنیاد پر کہ کسی کو کوئی بات سمجھ نہیں آرہی ہے تو میرا اب موڈ ہے کہ جتنے بھی یہاں پر اعتراضات کئے گئے ہیں ان کا سائنسی اور لوجیکلی ضرور جواب دوں۔

اس کا یہاں پر فائدہ کتنا ہوتا ہے یا کوئی سائنس سے متفق ہوتا ہے یا نہیں اس سے مجھے کوئی غرض نہیں ہے۔ ملحد کہا جائے، جاہل وغیرہ بھی دوبارہ کہہ دیا جائے تو میں نے اپنے طور پر اس بات کا عہد کیا ہے کہ مجھے ان باتوں پر توجہ نہیں دینی ہے۔ اور جس کا جو دل چاہے وہ کہتا رہے مہربانی جناب ان سب کی!

میں اپنے گھر کے جن بائیولوجسٹس سے بیالوجی کے نظریوں کو سمجھتی رہی ہوں ان کا تو کہنا ہے کہ میں یہاں پر فضول میں اپنا وقت برباد کر رہی ہوں۔ لیکن میرا یہ خیال ہے کہ ایک نظریہ ارتقاء کی بنیاد پر اور اس پر ہونے والی ریسرچ کی بنیاد پر پوری سائنس سے نفرت کروا دینا عجیب بات ہے۔

یہاں پر جس طرح کا رویہ ہے اس سے ایک عام قاری پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔ بہت ساروں کو ہو سکتا ہے کہ یہ سمجھ آئے کہ جس سائنس کی بنیاد ہی اتنی کمزور ہے اور اسلام مخالف ہے تو وہ ہم کیوں پڑھیں یا اپنے بچوں کو کیوں پڑھوائیں؟ ہم کیوں اپنے خاندان کے لوگوں کو ریسرچ کرنے کے لئے یہود و نصاریٰ کی یونیورسٹیوں میں بھیجیں اور وہ یہ کافرانہ خیالات لے کر آئیں اور یہاں پر ان کو پڑھائیں اور ان پر ریسرچ کریں؟ اور پھر ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ مسلمان آگے بڑھیں اور سائنس کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔ اسلام کے سنہری دور میں گزرے مسلمان سائنسدانوں کی مثالیں نکال نکال کر ہم دل خوش کرتے ہیں کہ دیکھو ہم بھی کبھی ایسے تھے۔

میرا جو اب تک یہاں پر سائنسی حوالے سے بات چیت کرنے کا ارادہ ہے اس کے پیچھے مقصد صرف یہی ہے کہ انسانیت کے لئے جو سائنسی لحاظ سے اچھا کام ہو رہا ہے اس کے لئے کسی حد تک بیزارگی ختم کرنے کا تھوڑا بہت میں بھی کام کر دوں۔ اور میری یہ ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ سائنسی میدان میں ہمارا بھی کردار ہو جو کہ اب نہ ہونے کے برابر ہے۔ باقی ہر کوئی خوشی سے الزام لگانے کے لئے آزاد ہے کہ ہم سائنسیوں کا مقصد انسانیت کی بھلائی نہیں ہے۔ کچھ دنوں پہلے غصہ آیا تھا کافی لیکن خیر مہربانی جناب جس کا جو دل چاہے سوچے اور کہے میں اپنی بات ضرور کہوں گی۔

اور میرا آج تک یہ رویہ رہا ہے کہ جو میں بات کرتی ہوں اس کے لئے ثبوت کے طور پر حوالہ ضرور دیتی ہوں۔ چاہے وہ میں مذہبی طور پر بات کروں یا سیاسی یا سائنسی۔ البتہ جو افراد ایک اسٹیٹمینٹ دیتے چلے آرہے ہیں بغیر کسی ثبوت کے تو اس طرح بات کرنا کافی مشکل ہے۔ لیکن خیر میں اپنی سی ایک کوشش ضرور کروں گی۔ فی الحال تو وقت کی کمی ہے۔ غالباً رات تک وقت میسر آجائے گا تو تفصیل سے کچھ پوسٹ کروں گی۔

کل ایک ڈاکٹر اسرار احمد کا ایک لیکچر یاد آگیا تھا تو دوبارہ لگا کر سنا۔ اس میں ان کا کہنا تھا کہ جن کا blind faith ہے وہ بہرحال سب سے زیادہ فائدے میں ہیں۔ ان کو ہم چیلنج نہیں کر سکتے۔ البتہ ڈاکٹر صاحب جیسے لوگ جو قرآن پر ریسرچ کر رہے ہیں تو ان کا مقصد ان ذہین اور فطین لوگوں کو باہر کی دنیا سے واپس اپنے درمیان لانا ہے۔ کیونکہ یہ مغرب کی جانب سے ایک چیلنج ہے جو مسلمانوں کے سامنے آکر کھڑا ہو گیا ہے جس نے عقائد کی بنیادیں ہلا دیں۔ یہ ایک ایسی راہ ہے جہاں چھینٹے تو آئیں گے ہی۔

میرا اپنا خیال یہ ہے کہ ہم منہ چھپا کر دنیا میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمیں بھی ہر جگہ پر کام کرنا پڑے گا۔ اور اتنی طاقت بطور ایک قوم ہمیں اپنے اندر پیدا کرنی پڑے گی کہ ہم ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکیں۔

آخر میں پھر وہی بات کہ جس کا جو دل چاہے ہمیں سمجھے اور کہے، تھوڑے دنوں کا غصہ تھا اب ختم ہو چکا ہے کیونکہ میں اب ہر کسی کو دوست احباب سمجھنے پر یقین نہیں رکھتی۔ اب تو میں یہی کہوں گی کہ جناب مہربانی ان سب کی جو بہت کچھ فرماتے رہتے ہیں :) نظر بہت کچھ آتا رہا ہے لیکن خیر ان سب کا شکریہ :)
بہت ہی افسوس ناک!
خدارا لڑیوں کو آنکھیں کھول کر پڑھا کریں اور غیرجانبدارانہ فیصلہ۔ اگر آپ نے میری ایک بھی لڑی سے یہ ثابت کردیا کہ میں مسلمہ سائنسی اصولوں کے خلاف ہوں یا اس جانب کوئی اشارہ دیا ہو تو آج کے بعد میں ارتقا کے مفروضے کے حقیقت افشانی میں ایک بھی لفظ نہیں لکھوں گا۔ یہ سب کیا ہورہاہے۔ کیا آپ کے بائیولوجسٹ آپ سے یہ کہتے ہیں کہ ارتقا کے مفروضے پر آنکھیں بند کرکے ایمان لے آؤ چاہے لوگ کچھ بھی کہتے رہے؟
جہاں تک بغیر ثبوت کی باتیں ہیں تو جناب ارتقا کا دعویٰ ہم نے تو نہیں کیا جو کررہے ہیں وہ سائنٹفک طریقۂ کار کے تحت ثبوت پیش کریں، کیا آپ یا آپ کے بائیولوجسٹس کو انٹیلیکچول ڈیبیٹس کی الف بے کا بھی علم نہیں؟
 

زیک

مسافر
اسی لیے اسے نظریہ کہا جاتا ہے۔ اس نظریے کو ایک مسلمہ حقیقت تسلیم کرنے والے افراد سائنس کے تناظر میں بھی غلطی پر ہیں۔
پھر تو آپ plate tectonics سے بھی منکر ہوں گے؟

تھیوری کا ترجمہ نظریہ صریحاً غلط ہے۔ سائنٹیفک تھیوری کے معنی خاص ہیں
 

زیک

مسافر
میرا موڈ تھا کہ میں بھی کچھ مراسلوں کو اب پرمزاح کی درجہ بندی دے ہی دوں۔ لیکن خیر میں نے اپنے اوپر قابو پایا ہے۔

یہاں پر ایک مخالف نظریہ جس زور و شور سے بیان کیا جا رہا ہے اور وہ بھی بغیر ثبوتوں کہ اور وہ بھی اس بنیاد پر کہ کسی کو کوئی بات سمجھ نہیں آرہی ہے تو میرا اب موڈ ہے کہ جتنے بھی یہاں پر اعتراضات کئے گئے ہیں ان کا سائنسی اور لوجیکلی ضرور جواب دوں۔

اس کا یہاں پر فائدہ کتنا ہوتا ہے یا کوئی سائنس سے متفق ہوتا ہے یا نہیں اس سے مجھے کوئی غرض نہیں ہے۔ ملحد کہا جائے، جاہل وغیرہ بھی دوبارہ کہہ دیا جائے تو میں نے اپنے طور پر اس بات کا عہد کیا ہے کہ مجھے ان باتوں پر توجہ نہیں دینی ہے۔ اور جس کا جو دل چاہے وہ کہتا رہے مہربانی جناب ان سب کی!

میں اپنے گھر کے جن بائیولوجسٹس سے بیالوجی کے نظریوں کو سمجھتی رہی ہوں ان کا تو کہنا ہے کہ میں یہاں پر فضول میں اپنا وقت برباد کر رہی ہوں۔ لیکن میرا یہ خیال ہے کہ ایک نظریہ ارتقاء کی بنیاد پر اور اس پر ہونے والی ریسرچ کی بنیاد پر پوری سائنس سے نفرت کروا دینا عجیب بات ہے۔

یہاں پر جس طرح کا رویہ ہے اس سے ایک عام قاری پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔ بہت ساروں کو ہو سکتا ہے کہ یہ سمجھ آئے کہ جس سائنس کی بنیاد ہی اتنی کمزور ہے اور اسلام مخالف ہے تو وہ ہم کیوں پڑھیں یا اپنے بچوں کو کیوں پڑھوائیں؟ ہم کیوں اپنے خاندان کے لوگوں کو ریسرچ کرنے کے لئے یہود و نصاریٰ کی یونیورسٹیوں میں بھیجیں اور وہ یہ کافرانہ خیالات لے کر آئیں اور یہاں پر ان کو پڑھائیں اور ان پر ریسرچ کریں؟ اور پھر ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ مسلمان آگے بڑھیں اور سائنس کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔ اسلام کے سنہری دور میں گزرے مسلمان سائنسدانوں کی مثالیں نکال نکال کر ہم دل خوش کرتے ہیں کہ دیکھو ہم بھی کبھی ایسے تھے۔

میرا جو اب تک یہاں پر سائنسی حوالے سے بات چیت کرنے کا ارادہ ہے اس کے پیچھے مقصد صرف یہی ہے کہ انسانیت کے لئے جو سائنسی لحاظ سے اچھا کام ہو رہا ہے اس کے لئے کسی حد تک بیزارگی ختم کرنے کا تھوڑا بہت میں بھی کام کر دوں۔ اور میری یہ ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ سائنسی میدان میں ہمارا بھی کردار ہو جو کہ اب نہ ہونے کے برابر ہے۔ باقی ہر کوئی خوشی سے الزام لگانے کے لئے آزاد ہے کہ ہم سائنسیوں کا مقصد انسانیت کی بھلائی نہیں ہے۔ کچھ دنوں پہلے غصہ آیا تھا کافی لیکن خیر مہربانی جناب جس کا جو دل چاہے سوچے اور کہے میں اپنی بات ضرور کہوں گی۔

اور میرا آج تک یہ رویہ رہا ہے کہ جو میں بات کرتی ہوں اس کے لئے ثبوت کے طور پر حوالہ ضرور دیتی ہوں۔ چاہے وہ میں مذہبی طور پر بات کروں یا سیاسی یا سائنسی۔ البتہ جو افراد ایک اسٹیٹمینٹ دیتے چلے آرہے ہیں بغیر کسی ثبوت کے تو اس طرح بات کرنا کافی مشکل ہے۔ لیکن خیر میں اپنی سی ایک کوشش ضرور کروں گی۔ فی الحال تو وقت کی کمی ہے۔ غالباً رات تک وقت میسر آجائے گا تو تفصیل سے کچھ پوسٹ کروں گی۔

کل ایک ڈاکٹر اسرار احمد کا ایک لیکچر یاد آگیا تھا تو دوبارہ لگا کر سنا۔ اس میں ان کا کہنا تھا کہ جن کا blind faith ہے وہ بہرحال سب سے زیادہ فائدے میں ہیں۔ ان کو ہم چیلنج نہیں کر سکتے۔ البتہ ڈاکٹر صاحب جیسے لوگ جو قرآن پر ریسرچ کر رہے ہیں تو ان کا مقصد ان ذہین اور فطین لوگوں کو باہر کی دنیا سے واپس اپنے درمیان لانا ہے۔ کیونکہ یہ مغرب کی جانب سے ایک چیلنج ہے جو مسلمانوں کے سامنے آکر کھڑا ہو گیا ہے جس نے عقائد کی بنیادیں ہلا دیں۔ یہ ایک ایسی راہ ہے جہاں چھینٹے تو آئیں گے ہی۔

میرا اپنا خیال یہ ہے کہ ہم منہ چھپا کر دنیا میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمیں بھی ہر جگہ پر کام کرنا پڑے گا۔ اور اتنی طاقت بطور ایک قوم ہمیں اپنے اندر پیدا کرنی پڑے گی کہ ہم ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکیں۔

آخر میں پھر وہی بات کہ جس کا جو دل چاہے ہمیں سمجھے اور کہے، تھوڑے دنوں کا غصہ تھا اب ختم ہو چکا ہے کیونکہ میں اب ہر کسی کو دوست احباب سمجھنے پر یقین نہیں رکھتی۔ اب تو میں یہی کہوں گی کہ جناب مہربانی ان سب کی جو بہت کچھ فرماتے رہتے ہیں :) نظر بہت کچھ آتا رہا ہے لیکن خیر ان سب کا شکریہ :)
تیرہ سالہ تجربے کی بنیاد پر آپ کو مشورہ ہے کہ اس دلدل میں گھسنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس سے کہیں بہتر ہے کہ میرے ساتھ مل کر سائنس کے زمرے کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پھر تو آپ plate tectonics سے بھی منکر ہوں گے؟
:) اور پینگیا کے بھی ؟
تھیوری کا ترجمہ نظریہ صریحاً غلط ہے۔ سائنٹیفک تھیوری کے معنی خاص ہیں
نظریہ تو تھیوری کا ہی عین متبادل ہے ۔
اور آپکے خیال میں کیا ہو سکتا ہے ۔ لفظ نظریہ میں کیا کمی ہے کہ وہ تھیوری کی اصطلاح پر پورا نہ اترے ؟ سائنٹفک تھیوری کو زیادہ سے زیادہ سائنسی نظریہ کہہ لیں ۔
اگر کچھ اور بات ہے تو اظہار خیال فرمائیں ۔
 

سین خے

محفلین
بہت ہی افسوس ناک!
خدارا لڑیوں کو آنکھیں کھول کر پڑھا کریں اور غیرجانبدارانہ فیصلہ۔ اگر آپ نے میری ایک بھی لڑی سے یہ ثابت کردیا کہ میں مسلمہ سائنسی اصولوں کے خلاف ہوں یا اس جانب کوئی اشارہ دیا ہو تو آج کے بعد میں ارتقا کے مفروضے کے حقیقت افشانی میں ایک بھی لفظ نہیں لکھوں گا۔ یہ سب کیا ہورہاہے۔ کیا آپ کے بائیولوجسٹ آپ سے یہ کہتے ہیں کہ ارتقا کے مفروضے پر آنکھیں بند کرکے ایمان لے آؤ چاہے لوگ کچھ بھی کہتے رہے؟
جہاں تک بغیر ثبوت کی باتیں ہیں تو جناب ارتقا کا دعویٰ ہم نے تو نہیں کیا جو کررہے ہیں وہ سائنٹفک طریقۂ کار کے تحت ثبوت پیش کریں، کیا آپ یا آپ کے بائیولوجسٹس کو انٹیلیکچول ڈیبیٹس کی الف بے کا بھی علم نہیں؟

میں نے اب تک جتنی بات کی ہے سائنسی لحاظ سے ہی بات کی ہے اور مثالیں بھی دی ہیں۔ ابھی کافی بات ہونا باقی ہے لیکن آپ اور دیگر ارتقاء سے مخالف نظریہ رکھنے والے افراد صرف ایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک اندازہ ہے مفروضہ ہے عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ اس طرح کیسے بات کی جا سکتی ہے؟

میرا موڈ ہے کہ میں جتنے بھی ثبوت دے سکوں ضرور دوں پر یہ کہنا کہ سب کچھ فراڈ ہے ایسے کیسے بات کی جا سکتی ہے؟ لاکھوں ریسرچز ہیں۔ آپ خود بھی جانتے ہیں کہ سائنس میں ایک اسٹیٹمنٹ ایسے ہی کتابوں میں نہیں چھاپ دیا جاتا ہے اس کے پیچھے پوری ریسرچ ہوتی ہے، ناجانے کتنے تجربات ہوتے ہیں ان سے رزلٹ نکالا جاتا ہے۔ نتائج اخذ کرنے میں سائنسی کمیونٹی غلط ہو سکتی ہے۔ ثبوت آپ لوگوں نے بھی اب تک مخالفت میں نہیں دئیے ہیں۔ آپ اور دیگر افراد کا نتائج سے اختلاف معلوم ہو رہا ہے۔ ریسرچز تو موجود ہیں۔

جہاں تک نیلے رنگ سے ہائے لائٹ کی گئی آپ کی بات کا تعلق ہے تو بھائی آپ اگر ہمیں اس قابل نہیں سمجھتے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

اور جہاں تک آپ کے دوسرے لڑیوں میں موقف کی بات ہے تو میں نے ایک عمومی رویے کی بات کی تھی۔ میں آپ کے دوسری لڑیوں میں رویے پر بات کر کے اس وقت اس لڑی کا موضوع بدلنا نہیں چاہتی ہوں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یعنی نظریہ پاکستان کو theory of Pakistan کہنا ٹھیک ہے؟
آئیڈیولوجی وہ تو کہلاتا ہے عموماََ ۔ویسےتھیوری آف پاکستان کہنا اتنی بڑی خطا بھی نہیں ۔ بنیادی طور پر لفظوں کے مفاہیم کو سختی سے قید کرنے کے حق میں نہیں ہوں ۔۔۔
اب سائنٹفک تھیوری کے لیے کیا ہو سکتا ہے۔ یہ بھی بتائیے ؟
 

سین خے

محفلین
تیرہ سالہ تجربے کی بنیاد پر آپ کو مشورہ ہے کہ اس دلدل میں گھسنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس سے کہیں بہتر ہے کہ میرے ساتھ مل کر سائنس کے زمرے کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔

زیک بھائی خدا نہ کرے کوئی عمر کے تقاضے وغیرہ کی تو بات نہیں ہے :p

ایک بار کوشش کر کے دیکھنے میں کیا حرج ہے :)
 
Top