پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

جاسم محمد

محفلین
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ پیراگون سٹی میں اربوں کے گھپلوں کی تحقیق سعد رفیق اور اس کے بھائی سلمان رفیق پر چل رہی ہے اور ان لوگوں نے آشیانہ سکیم میں غریب لوگوں کے لیے سستے گھروں کے اچھے منصوبے کو تباہ کرکے اپنی ہاوسنگ سوسائٹی سے اربوں بنائے۔ کوئی بھی پیراگون سٹی پر گھپلوں کی تفصیل انٹرنیٹ پر پڑھ سکتا ہے۔
عجیب المیہ ہے کہ بھاری عوامی مینڈیٹ کیساتھ عوام کا ہی اربوں کھربوں لوٹ کھانے کے بعد مینڈیٹ کی کوئی توہین نہیں ہوتی۔ البتہ اسٹیبلشمنٹ کی مبینہ سازش سے جب اقتدار سے باہر کیا جاتا ہے تو جمہوریت خطرے میں آجاتی ہے۔ لیگی ووٹر کب سمجھیں گے؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
پھر ایسا کیوں نا کریں، کہ یہ حلف ہی تبدیل کر دیں اور انھیں سیاست میں مداخلت کیے رکھنے کی مکمل اجازت دے دی جائے۔
تحریک انصاف اس ترمیم کی حمایت کرے گی اگر ساتھ میں ایک اور ترمیم کر دی جائے کہ سول سیاست دان قومی اداروں میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیوں عدنان بھائی؟ ہر ادارہ صرف اپنا کام کیوں نہ کرے؟
اگر سیاستدان نالائق ہیں تو ان نالائقوں کو بڑھاوا ہم عوام دیتے ہیں۔
یا پھر فوج کے مینڈیٹ میں یہ بات کیوں نہ شامل کروا دی جائے کہ وہ ان کا کام سرحدوں کی حفاظت نہیں بلکہ سیاسی سرگرمیوں کی نگرانی ہے۔
ہر ادارے کو صرف اپنا کام کرنا چاہئے۔ فوج سیاست میں مداخلت کر تی ہے ۔سیاست دان قومی اداروں میں سیاسی ، سفارشی بھرتیاں کر وا کر ان کو تباہ کر دیتے ہیں۔ ریلوے، پی آئی اے وغیرہ فوج کے نیچے نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
آپی ان خرابیوں کی ایک نہیں کئی وجوہات ہیں ۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان میں جو اصل خرابی سیاسی بنیاد پر سرکاری اداروں میں افسران کی تقرری ہے ۔جب تک ان اداروں میں سیاسی بنیاد پرستی کا رجحان رہے گا اس وقت ان اداروں میں بہتری نہیں آ سکتی ۔
پولیس کے محکمہ کی کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔سیاسی سر گرمیوں کی نگرانی کے لیے فوج کو باحالت مجبوری سیاست کے میدان میں اترانا پڑتا ہے ۔پاکستانی عوام وردی کے خوف اور وردی کی عزت کے مفہوم سے خوب آشنا ہو چکی ہے ۔
ملک میں اصل خرابی کی جڑ سول اداروں میں سیاسی سفارشی بھرتیاں ہیں جن کی وجہ سےیہ تباہ برباد ہوچکے ہیں۔ یہ بھرتیاں اسٹیبلشمنٹ نے نہیں کی بلکہ بھاری عوامی مینڈیٹ سے منتخب( مسلط) ہونے والے سیاست دانوں کی وارداتیں ہیں۔ جو انہوں نے اپنی کرپشن، چوری اور نا اہلی چھپانے کیلئے جان بوجھ کر کی ہیں۔ میرے قائد عمران خان اسی فرسودہ نظام کے خلاف سیاست میں آئے تھے۔ انشاءاللہ اقتدار ملتے ہی اسے بدل دیں گے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
یہ کونسے ملک میں ہوتا ہے؟
اینٹی اسٹیبلشمنٹ ووٹر کو اعتراض ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت کرتی ہے۔ سویلین بالادستی کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی عمل فوج کی مداخلت سے پاک ہو۔ یہاں تک ان سے اتفاق ہے۔
البتہ یہی ووٹرسویلین بالادست حکمران کی قومی اداروں میں سیاسی مداخلت پر کوئی سوال نہیں اٹھاتا۔ بلکہ انہی کرپٹ سیاسی جماعتوں کی حمایت کرتا ہے جنہوں نے بار باراقتدار میں آکر سول ادارے تباہ کئے۔
ایسی ترمیم ہوتی ہے جہاں فوج سیاست میں کوئی رول ادا نہیں کر سکےگی۔ تو ایک اور ترمیم ساتھ میں ہونی چاہیے کہ سیاست دان قومی اداروں میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
آپ کی فوج اس لیے مضبوط ہے کہ اس کا اندورنی نظام اور اس کی سپورٹ مضبوط ہے۔ آپ کی پولیس اس لیے بدنام ہے کیوں کہ اس کا اندورنی نظام اور سپورٹ کمزور ہے۔ سیاسی طور پر اس کو اسی لیے آسانی سے استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ ان کو دبانا آسان ہے۔ آج آپ پولیس کو فوج جیسی مراعات دیں، ان کا نظام انھی بنیادوں پر استوار کریں، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پولیس کا محکمہ اتنا نیک نام نہ ہو سکے جیسی فوج ہے۔ پھر نہ تو سیاسی بنیادوں پر تقرری اتنی آسان ہو گی اور نہ ہی خوف۔
فوج پاکستان کا مضبوط ترین ادارہ اسلئے بنا کیونکہ اس نے میرٹ میں سیاسی مداخلت زیادہ عرصہ برداشت نہیں کی ۔ اور ایڈونچر کرنے والے سیاست دان کا بوریا بستر گول کر کے گھر بھیج دیا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
پولیس سمیت دیگر محکمے کرپٹ ملازمین سے بھرے پڑے ہیں ۔ اس وقت بڑے پیمانے پر صفائی کی ضرورت ہے ۔
پاکستان تحریک انصاف نے کے پی کے میں اقتدار سنبھالتے پہلا کام پولیس کو غیر سیاسی کیا تھا۔ پانچ سال بعد یہ ادارہ بہتری کی طرف گامزان ہے۔ رپورٹ
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اس بار فرق ٹھپہ مافیا کے جبری بائیکاٹ کی وجہ سے بھی پڑا۔ :)
افسوس تو یہ ہے کہ اس بار قبرستان کے مکینوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت سے یکسر محروم کر دیا گیا۔
اسی لئے سب دھاندلی کا شور مچا رہےہیں۔ آئی ایس پی آر کے ٹویٹ کو اس تناظر میں دیکھیں
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فوج پاکستان کا مضبوط ترین ادارہ اسلئے بنا کیونکہ اس نے میرٹ میں سیاسی مداخلت زیادہ عرصہ برداشت نہیں کی ۔ اور ایڈونچر کرنے والے سیاست دان کا بوریا بستر گول کر کے گھر بھیج دیا۔
سیریئسلی؟
یہ بستر گول کرنے میں اتنا وقت لگتا ہے کہ بندہ تین بار وزیراعظم بن جائے؟ چلیں جی اللہ کرے تمام کرپٹ لوگوں کے چاہے وہ جس ادارے یا جگہ پر ہیں، کے بستر گول ہو جائیں لیکن خدارا ٹائم فریم کچھ گھٹا دیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ہر ادارے کو صرف اپنا کام کرنا چاہئے۔ فوج سیاست میں مداخلت کر تی ہے ۔سیاست دان قومی اداروں میں سیاسی ، سفارشی بھرتیاں کر وا کر ان کو تباہ کر دیتے ہیں۔ ریلوے، پی آئی اے وغیرہ فوج کے نیچے نہیں ہے۔
بالکل جی۔ کرنی بھی چاہیے۔ کلاس مانیٹر کا اور کام کیا ہوتا ہے بھلا۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
مجھے اپنا مطالعہ بڑھانا پڑے گا۔

تاہم میرا اعتراض و شکایت اپنی جگہ برقرار ہے کہ ہر وہ شہید و غازی جس نے اپنی جان و مال تک کی پرواہ نہ کی اور نہیں کرتے وہ فوج کا ہی حصہ ہیں لہذا فوج کو بیک جنبش قلم برا بھلا کہتے وقت کہنے والے ان کی توہین نہ کیا کریں۔ بہتر ہو گا کہ فوج لکھنے کہنے کی بجائے صرف انھی کا نام لیں جو غلط
آل رائٹ سر۔ :cowboy1:
آپ سے مار تھوڑی کھانی ہے۔:nailbiting:
ویسے شہدا اور اصل والے غازیوں کو تو کوئی کچھ کہہ بھی نہیں سکتا اور نہ کہتا ہے۔
 
آخری تدوین:
معلوم نہیں کہ پاکستان میں صدر کی محدود مصروفیات کا مذاق کیوں بنایا جاتا ہے حالانکہ پارلیمانی طرز حکومت میں صدر کا کردار محدود ہی ہوتا ہے۔
غالبا یہ زرداری صاحب کا اثر ہے۔ کیونکہ پارٹی لیڈر ہونے کے ناطے ان کی مصروفیات کافی غیر محدود تھیں، ظاہر ہے کہ ممنون صاحب میں یہ بات نہیں۔ اس لیے لوگوں نے اس کو نوٹ کیا۔
 

سید رافع

محفلین
سننے میں عمران کی حلف برداری کی تاریخ 11 اگست آ رہی ہے۔ بعض سیکیولر لوگ اس تاریخ کو قائد اعظم کی ایک سیکیولر تقریر سے منسوب کرتے ہیں اور اب پاکستان کے مستقبل کے نظام سے۔ کیا یہ حقیت ہے کہ افسانہ؟
 

الف نظامی

لائبریرین
اردو محفل پر جاسم محمد کے نام سے خودساختہ ترجمان پاکستان تحریک انصاف کو ویریفائی کرنے کا کوئی طریقہ ہے؟
کوئی نوٹی فیکیشن وغیرہ؟
ان کے اطوار تو ترجمانوں جیسے لگتے نہیں بلکہ اپنی خواہشات کو پاکستان تحریک انصاف کے نام سے پھیلا رہے ہیں۔
منتظمین سے گذارش ہے کہ اسے حوالے اپنی پالیسی واضح کریں۔
 
آخری تدوین:
Top