ساغر صدیقی وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو

عظیم

محفلین
یہ جو پابندیاں ہیں بحروں کی
یہ نبهائیں تو کیا تماشا ہو

آپ کے بچپنے کے دن جا کر
جا نہ پائیں تو کیا تماشا ہو

۔۔۔
ہم بنائیں تو کیا تماشا ہو
لوگ آئیں تو کیا تماشا ہو

اپنے اس دل کے زخم دنیا کو
جا دکهائیں تو کیا تماشا ہو

جن کو لگ جائیں آپ کے غم وہ
مسکرائیں تو کیا تماشا ہو

اس کلیجے کو چیر اپنے ہم
کاٹ کهائیں تو کیا تماشا ہو

آپ سب پوچهئے ہمارا حال
ہم بتائیں تو کیا تماشا ہو

اک گهڑی کو تمہارا غم صاحب
بهول جائیں تو کیا تماشا ہو

ہجر میں کیا قرار کی صورت
چین پائیں تو کیا تماشا ہو

ہم کبهی خود کو ڈهونڈنے نکلیں
ڈهونڈ لائیں تو کیا تماشا ہو

بحر کی جتنی بندشیں ہیں سب
اب نبهائیں تو کیا تماشا ہو







 

عظیم

محفلین
آپ تو اِک عظیم شاعر ہیں
آپ آئیں تو کیا تماشا ہو

ہم کہاں کے عظیم شاعر جی
کہلوائیں تو کیا تماشا ہو


فاعلاتُن مفاعلن فعلن
گنگنائیں تو کیا تماشا ہو

فاعلاتن مفاعلن فعلن
سیکھ جائیں تو کیا تماشا ہو


یہ جو پابندیاں ہیں بحروں کی
اب نبھائیں تو کیا تماشا ہو

یہ جو پابندیاں ہیں بحروں کی
یہ نبھائیں تو کیا تماشا ہو


آپ کی کم سنی کے دِن ہیں یہ
یہ نہ جائیں تو کیا تماشا ہو

اِس لڑکپن میں گُر فقیری کے
ہم سکھائیں تو کیا تماشا ہو


اردو محفل کو یوں نئے الفاظ
مل ہی پائیں تو کیاتماشا ہو

اردو محفل سے کُچھ نئے الفاظ
مل نہ پائیں تو کیا تماشا ہو


 
آخری تدوین:

محمد امین

لائبریرین
پہلے مصرعے کو ٹهیک سے موزوں
کر دکهائیں تو کیا تماشا ہو -

ٹکٹ کی کاف سے زبر صاحب
ہم ہٹائیں تو کیا تماشا ہو -

ہیں؟؟؟ ٹکٹ بفتحِ کاف ہو یا بکسرِ کاف۔۔۔دونوں طرح ہی سے موزون ہے جہاں تک میری ناقص رائے ہے۔۔۔ الف عین چاچو؟
 
Top